دیوبند

عصمت دری اور قتل کے معاملہ میں تنویر کو عمرقید کی سزا

دیوبند، 16؍ مارچ (رضوان سلمانی) بچی کے اغوا ، عصمت دری اور قتل کے معاملہ میں عدالت نے ملزم کو قصوروار ٹھہراتے ہوئے عمر قید اور ایک لاکھ روپے کی جرمانہ کی سزا سنائی ہے۔ جون 2021میں دیوبند میں محلہ خانقاہ کی رہنے والی ایک بچی کا اغوا کرکے اس کی عصمت دری کی اور لاش کو دیوبند کے قریبی ساکھن نہر میں پھینک دیا تھا جسے اگلے روز برآمد کیا گیا تھا ،

پولیس نے معاملہ کی تحقیق کی تو حیرت زدہ کرنے والا انکشاف ہوا تھا ، مجرم تنویر نے بچی کا اغوا کرکے پہلے اس کی عصمت دری کی اور پھر اس کا قتل کرکے لاش ساکھن نہر میں پھینک دی تھی ، پولیس نے تنویر کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا تھا ۔ جس کے بعد پولیس نے مقدمہ کی تفتیش کرکے عدالت میں چارج شیٹ داخل کی ،اس معاملہ کی سماعت وجے کمار کی عدالت میں چل رہی تھی ، سرکاری وکیل وویک کوشک نے بتایا کہ عدالت میں اس معاملہ کی سماعت کرتے ہوئے چارج شیٹ پر آئے ثبوتوں اور گواہوں کی گواہی کے بعد تنویر کو اغوا ، عصمت دری اور قتل کا قصوروار مانا گیا ہے جس کے بعد عدالت نے مجرم کو عمرقید کی سزا اور ایک لاکھ75ہزار روپے کے جرمانہ کی سزا سنائی ہے۔

عدالت نے سوا لاکھ روپیہ متأثرہ اہل خانہ کو دینے کے احکامات بھی جاری کئے ہیں۔ واضح ہو کہ گزشتہ دس ماہ قبل ہی دیوبند میں یہ سنسنی خیز واردات ہوئی تھی جس کے بعد پولیس نے اس معاملہ میں سخت کارروائی کرتے ہوئے چارج شیٹ عدالت میں داخل کی تھی، اتنا ہی نہیں مجرم کے خلاف راسو کا کے تحت بھی کارروائی عمل میں لائی گئی تھی۔ عدالت کی اس کارروائی سے بچی کے والدین نے کہا کہ پولیس کی مستعدی اور محنت کی وجہ سے ہی انہیں یہ انصاف ملا ہے۔

ہماری یوٹیوب ویڈیوز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button