دیوبند

عامر عثمانی کے بڑے بھائی واصف عثمانی کا حرکت قلب بند ہونے سے انتقال

دیوبند، 11؍ اکتوبر (رضوان سلمانی) محلہ ابوالبرکات میں واقع حافظی بک ڈپو کے مالک ٹیلی کمیونیکیشن ڈیپارٹمنٹ کے سابق ملازم اور عامر عثمانی کے بڑے بھائی واصف عثمانی کادہلی کے ایک اسپتال میں دوران علاج انتقال ہوگیا ہے۔

واصف عثمانی کو گزشتہ رات ہارٹ پرابلم کے باعث علاج کے لئے مظفرنگر لے جایا گیا تھا جہاں ڈاکٹروں نے انکی تشویشناک حالت کو دیکھتے ہوئے دہلی ریفر کر دیا تھا لیکن دوران علاج علی الصبح واصف عثمانی اس دار فانی سے کوچ کرگئے ۔آئندہ 22 اکتوبر کو مرحوم کی بیٹی کی شادی کی تاریخ طے تھی اور شادی کی تیاریاں چل رہی تھیں ، اچانک اس حادثہ وفات سے عزیز و اقارب اور رشتہِ داروں نیز متعلقین شدید صدمہ کی حالت میں ہیں۔ مرحوم واصف عثمانی ایک نیک دل اور خوش اخلاق انسان تھے ، وہ سفید مسجد کے متولی بھی تھے ، وہ اپنا کام بخوبی انجام دیتے تھے ۔ جب سے وہ محکمہ ٹیلی فون سے سبکدوش ہوئے تھے ان کا زیادہ تر وقت حافظی بکڈپو میں گزرتا تھا۔

ان کے انتقال پر دارالعلوم وقف کے مہتمم مولانا سفیان قاسمی ، معروف عالم دین مولاناندیم الواجدی، جامعہ امام محمد انور شاہ کے مہتمم مولانا سید احمد خضر شاہ مسعودی ، جامعہ طبیہ دیوبند کے سکریٹری ڈاکٹر انور سعید ، سابق اسمبلی رکن معاویہ علی ، مسلم فنڈ ٹرسٹ کے منیجر سہیل صدیقی، سید آصف حسین، یوپی رابطہ کمیٹی کے سکریٹری ڈاکٹر عبید اقبال عاصم، نگرپالیکا کے سابق چیئرمین انعام قریشی،عارف عثمانی سہارنپور، سینئر صحافی شاہد زبیری، جامع مسجد کے متولی حافظ انور ، مولانا دلشاد قاسمی، عیدگاہ کمیٹی کے سکریٹری محمد انس صدیقی، محمد اعظم نمبردار، فہیم اختر صدیقی، رضوان سلمانی، عارف عثمانی، سمیر چودھری، معین صدیقی، فہیم عثمانی، مشرف عثمانی، نوشاد عثمانی، اطہر عثمانی، ماسٹر ممتاز وغیرہ نے تعزیت مسنونہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کو جنّتُ ا لفر دوس میں اعلیٰ ترین مقام عطا فرمائے ۔

اور تمام اہل خانہ با لخصوص بچوں و اہلیہ کو یہ صدمہ عظیم برداشت کرنے کی ہمت عطا فرمائے ، ہم سب شدید صدمہ اور بڑے حادثے سے نڈھال خاندان سے اظہار تعزیت کرتے ہیں اور ان کے غم میں برابر کے شریک ہیں اللہ تعالیٰ مرحوم کے درجات بلند فرمائے آمین اور جملہ متعلقین و لواحقین کو صبر کی توفیق دے۔ مرحوم کی نماز جنازہ دارالعلوم دیوبند کے احاطہ مولسری میں ادا کی گئی اور قبرستان قاسمی میں تدفین عمل میں آئی ، نماز جنازہ میں شہر کے سیکڑوں سرکردہ افراد نے شرکت کی۔

ہماری یوٹیوب ویڈیوز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button