دیوبند

ضلع سہارنپور میں گردن کٹی لاشوں کی شناخت نہ ہونے سے لکھنؤ تک کھلبلی مچی ہوئی ہے

اے ڈی جی زون نے سہارنپور پہنچ کر موقعہ واردات کا معائنہ کیا

دیوبند، 23؍ فروری (رضوان سلمانی)ّ سہارنپور ضلع میں گزشتہ دنوں ملی گردن کٹی لاشوں کی شناخت نہ ہونے سے لکھنؤ تک کھلبلی مچی ہوئی ہے ۔ اے ڈی جی زون نے موقعہ واردات کا معائنہ کرتے ہوئے باریک بینی سے اس معاملہ کی چھان بین کی ۔ انہوں نے پولیس افسران کو ان وارداتوں کا انکشاف کرنے کی ہدایت دی ہے ۔

سہارنپور ضلع میں گزشتہ 15فروری کو مرزا پور تھانہ علاقہ میں ایک نوجوان کی گردن کٹی لاش یمنا نگر میں ملی تھی ، پولیس نے لاش کو قبضہ میں لے کر شناخت کرانے کی کوشش کی تھی لیکن پولیس کو کوئی کامیابی حاصل نہیں ہوئی۔ اس کے دور وز بعد بڑگائوں علاقہ میں گنگا نہر میں ایک خاتون کی لاش ملی تھی ، خاتون کی بھی گردن کاٹ کر قتل کیا گیا تھا ، دو روز میں دو گردن کٹی لاشیں ملنے سے پولیس افسران میں کھلبلی مچ گئی تھی ، خاتون کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں 8ماہ کی حاملہ ہونے کا بھی علم ہوا تھا ، پولیس لاشوں کی شناخت کرانے کے لئے لگاتار کوششیں کررہی ہیں، لیکن ابھی تک شناخت نہیں ہوپائی ہے جس کے سبب اے ڈی جی میرٹھ زون راجیو سبھروال نے بھی اس معاملہ کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے گزشتہ کل اے ڈی جی بڑگائوں اور مرزا پور پہنچے اور انہوں نے دونوں ہی موقعہ واردات کا باریک بینی سے جائزہ لیا اور ساتھ ہی پولیس افسران سے اب تک کی گئی کوششوں کے بارے میں تفصیلی معلومات حاصل کی اور انہیں ضروری ہدایات دیں۔

اس موقع پر ڈی آئی جی اجے کمار ساہنی ، ایس ایس پی ڈاکٹر وپن تاڑا، سی او دیوبند رام کرن سنگھ وغیرہ موجود رہے ۔ بعد ازاں اے ڈی جی نے پولیس افسران کے ساتھ میٹنگ کی اور اس معاملہ کے جلد سے جلد انکشاف کرنے کی ہدایت بھی دی۔ دوسری جانب سہارنپور صدر تھانہ علاقہ سے گزشتہ 17فروری سے غائب ایک 6سالہ معصوم بچہ کی لاش نالے سے برآمد ہوئی ہے جس کے بعد اہل خانہ میں کہرام مچا ہوا ہے ، گزشتہ کئی روز سے بچے کے اہل خانہ اور علاقہ کے باشندے صدر تھانہ پولیس کے طو رطریقوں پر ناراض تھے اور علاقہ کے لوگوں نے پولیس کے خلاف مورچہ بھی کھول رکھا تھا ۔ بتایا جاتا ہے کہ معصوم کا قتل کرکے اس کی لاش کو پھینکا گیا ہے یا پھر اس واقعہ کے پیچھے کوئی اور وجہ ہے ، اس کی جانچ پولیس کررہی ہے ۔

ہماری یوٹیوب ویڈیوز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button