دیوبند

ضلع اسپتال میں فرضی میڈیکل معاملہ میں روز بروز ہورہے ہیں نئے انکشاف

اس معاملہ میں ضلع مجسٹریٹ سہارنپور نے بھی سی ایم او سے دو روز میں مانگی رپورٹ

دیوبند ، 11؍ جنوری (رضوان سلمانی) ضلع اسپتال میں فرضی میڈیکل مسئلہ میں اب نئے نئے انکشاف سامنے آرہے ہیں ، اب ایک نیا انکشاف سامنے آیا ہے کہ ضلع اسپتال میں میڈیکل سرٹیفکٹ سے لے کر پوسٹ مارٹم رپورٹ تک میں کھیل ہوتا تھا ، معلوم ہوا ہے کہ سڑک حادثہ میں ہونے والی موت کے بعد پوسٹ مارٹم رپورٹ میں تبدیلی کی جاتی تھی، کلیم کے لئے حادثہ میں مرنے والے کو نشہ کی حالت میں دکھانا ہے یا نہیں اس کی ساز باز ہوتی تھی ۔ پولیس نے اب ان معاملات کی بھی چھان بین شروع کردی ہے،

اُدھر فرضی میڈیکل معاملہ میں ڈاکٹروں کی مشکلوں میں اضافہ ہونے لگا ہے ۔ ضلع مجسٹریٹ سہارنپور نے بھی اس معاملہ کی جانچ شروع کردی ہے ، ضلع مجسٹریٹ نے سی ایم او سے دو روز میں جانچ مکمل کراکر رپورٹ طلب کی ہے ۔ تفصیل کے مطابق گزشتہ سنیچر کو پولیس نے ضلع اسپتال میں تیزاب سے جلانے سے متعلق فرضی میڈیکل سرٹیفکٹ تیار کرنے کا انکشاف کیا تھا ، پولیس نے ایک ملزم کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا تھا، جب کہ کئی افراد کو مقدمہ میں نامزد کیا گیا تھا۔ پولیس نے جب اس معاملہ کی تفتیش شروع کی تو کئی دیگر معاملہ بھی سامنے آئے ،

پولیس افسران کے مطابق ابھی تک جو معلومات حاصل ہوئی ہیں اس میں یہ معلوم ہوا ہے کہ گرفتار ملزم کی سیٹنگ پوسٹ مارٹم کرنے والے ڈاکٹروں سے بھی تھی ۔ حادثہ میں جب کسی کی موت ہوجاتی تھی تو پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کھیل کیا جاتا تھا جس میں یہ دیکھا جاتا تھا کہ مرنے والا نشہ کی حالت میں تھا یا نہیں ، اگر مرنے والا نشہ کی حالت میں ہوتا تھا تو کلیم کے چکر میں سیٹنگ کرکے رپورٹ سے نشہ کی اشیاء کو ہٹوادیا جاتا تھا۔ پولیس اس معاملہ میں بھی جانچ کررہی ہے ، جب کہ دوسری جانب ضلع مجسٹریٹ سہارنپور اکھلیش سنگھ نے بھی اپنے سطح پر جانچ شروع کردی ہے اور ضلع مجسٹریٹ نے سی ایم او کو دو روز میں رپورٹ دینے کے لئے کہا ہے ۔ اس معاملہ میں کچھ ڈاکٹروں کے شامل ہونے کے ثبوت بھی سامنے آئے تھے ، انکشاف ہونے کے بعد سے ہی پولیس اس معاملہ میں لگاتار کارروائی کررہی ہے۔ ضلع مجسٹریٹ نے بھی اس معاملہ کو سنجیدگی سے لیا ہے ، ضلع مجسٹریٹ نے سی ایم او سے اس پورے معاملہ کو لے کر رپورٹ طلب کی ہے ۔ سی ایم او نے ضلع اسپتال کے ڈاکٹروں سے رپورٹ طلب کرلی ہے ، اس سلسلہ میں سی ایم او ڈاکٹر سنجیو مانگلک نے بتایا کہ ضلع مجسٹریٹ نے دو روز کے اندر رپورٹ طلب کی ہے ، دو روز میں پوری رپورٹ حکومت کو بھیج دی جائے گی ۔ اُدھر تیزابی حملہ کا فرضی میڈیکل معاملہ ابھی ٹھنڈا بھی نہیں ہوا تھا کہ ایک اور معاملہ سامنے آیا ہے ۔

ایک شخص نے ضلع اسپتال میں فرضی میڈیکل تیار کرنے کا الزام عائد کیا ہے ، ان کا کہنا ہے کہ معمولی کہاسنی میں سر میں فریکچر دکھاکر فرضی میڈیکل تیارکراکر دو نوجوانوں کو جیل بھیج دیا، متأثرہ شخص نے ضلع مجسٹریٹ سے شکایت کی تو ضلع مجسٹریٹ نے اس معاملہ میں میڈیکل بورڈ تشکیل کرکے دوبارہ میڈیکل کرانے کے احکامات دیئے۔ یہ معاملہ منڈی تھانہ علاقہ کا ہے ، علاقہ کے رہنے والے حاجی سلطان کا کہنا ہے کہ ان کے اہل خانہ نے ایک دوکان کرائے پر دے رکھی ہے۔ 27دسمبر کو کرایہ دار اور دوکان مالک کے درمیان کسی بات کو لے کر کہا سنی ہوگئی تھی ، اس معاملہ میں پولیس نے دفعہ 324کے تحت مقدمہ قائم کرلیا، الزام ہے کہ اسی درمیان دوسرے فریق نے ضلع اسپتال میں سر میں فریکچر دکھاکر میڈیکل بنوالیا۔ میڈیکل کی بنیاد پر پولیس نے دفعہ 308کا اضافہ کرکے دو نوجوانوں کو جیل بھیج دیا ۔ حاجی سلطان کا کہنا ہے کہ ضلع مجسٹریٹ سے اس معاملہ کی شکایت کی تھی ، ضلع مجسٹریٹ نے فوراً ہی میڈیکل بورڈ سے دوبارہ میڈیکل کرانے کے احکامات دیئے ہیں ۔ ضلع مجسٹریٹ کے احکامات کے بعد ضلع اسپتال کے تین ڈاکٹروں کا میڈیکل بورڈ تشکیل دیا گیا ،بورڈ نے جس نوجوان کے سر میں چوٹ لگی تھی اس کا سٹی اسکین کرایا گیا ہے ، اس سلسلہ میں سی ایم او ڈاکٹر سنجیو مانگلک نے بتایا کہ فریکچر کا ری میڈیکل کرایا جارہا ہے ، رپورٹ آنے کے بعد ضلع مجسٹریٹ کو پیش کردی جائے گی۔

ہماری یوٹیوب ویڈیوز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button