شہبازشریف اورشاہ محمودقریشی وزارتِ عظمیٰ کے لیے کاغذاتِ نامزدگی منظور، جانیں کون ہوگا اگلا وزیراعظم

پاکستان مسلم لیگ نوازکے صدرمیاں شہبازشریف اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کے وزارتِ عظمیٰ کے لیے کاغذات نامزدگی منظورکرلیے گئے ہیں۔
سابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے وزارت عظمیٰ کے انتخاب میں حصہ لینے کے لیے اتوار کو قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں چار فارم جمع کرائے جبکہ اس عہدے کے لیے اپوزیشن کے مشترکہ امیدوارمسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف نے 13 فارم داخل کیے ہیں۔
قائد ایوان/وزیراعظم کے انتخاب کےلیے میاں محمد شہباز شریف اور شاہ محمود قریشی کےکاغذات نامزدگی منظور۔
کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کی گئی۔جانچ پڑتال کےبعد دونوں امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور کیےگئے۔
قومی اسمبلی میں وزیراعظم/قائد ایوان کے لیے انتخاب کل سہ پہر 2 بجے ہوگا۔ pic.twitter.com/on5fsI8TtV
— National Assembly of Pakistan🇵🇰 (@NAofPakistan) April 10, 2022
کاغذات جمع کرانے کے دوران میں پی ٹی آئی نے میاں شہبازشریف کی نامزدگی پراعتراضات کیے اور اس کے بعد شاہ محمود قریشی اور پی ایم ایل این کے رہنما احسن اقبال کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا ہے۔
شاہ محمودقریشی اور ان کی جماعت کے دوسرے لیڈروں کا کہنا تھا کہ پی ایم ایل این کے صدر کے خلاف عدالتوں میں مختلف مقدمات زیرِالتوا ہیں۔انھوں نے ان کے کاغذات مسترد کرنے کا مطالبہ کیا لیکن پی ٹی آئی کے اعتراضات مسترد کر دیے گئے اور دونوں امیدواروں کے کاغذات نامزدگی قبول کر لیے گئے ہیں۔
اس سے قبل آج پی ٹی آئی کی ایم این اے کنول شوزب اور زین قریشی اپنے امیدوار شاہ محمود قریشی کی جانب سے کاغذات نامزدگی جمع کرانے پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے تھے۔ کنول شوزب نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کی کور کمیٹی سے مشاورت کے بعد کاغذات جمع کرائے جارہے ہیں۔
قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے ابتدائی طورپر یہ اعلان کیا تھا کہ وزیر اعظم اور قائد ایوان کے انتخاب کے لیے کاغذات نامزدگی اتوار دوپہر دو بجے تک جمع کرائے جاسکتے ہیں جبکہ جانچ پڑتال کا عمل سہ پہرتین بجے شروع ہوگا۔
پی ٹی آئی چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کو اپوزیشن کی جانب سے دائرکردہ تحریک عدم اعتماد کے ذریعے ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب اقتدار سے بے دخل کردیا گیا تھا۔گذشتہ روز قومی اسمبلی کے طویل اور تھکا دینے والے اجلاس میں ان کے خلاف تحریک عدم اعتماد منظور کی گئی تھی اور قومی اسمبلی کے 342اراکین میں سے 174نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا تھا۔
اب مذکورہ دونوں امیدواروں میں سے نئے وزیراعظم کے انتخاب کے لیے قومی اسمبلی کا اجلاس سوموار کو دوپہر دو بجے ہوگا۔