شہاب چتورکوپاکستان سے گزرنےکی مل گئی اجازت، ویزا کے لیئےچار ماہ اور نو دنوں کا لمباانتظارکیا

چنڈی گڑھ ،6فروری (ہندوستان اردو ٹائمز) آخر کار شہاب چتور نے واہگہ بارڈرکراس کرلیا۔ پیدل سفر حج کی جانب ایک بار پھر رواں دواں ہو گئے ،جو پچھلے چار ماہ سے پاکستانی سفارتخانے سے لازمی سفری کاغذات موصول نہ ہونے کے سبب تھم سا گیا تھا۔
ملاپورم سے تعلق رکھنے والے شہاب چتور (29)نے اتوار کو اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر اس بات کا اعلان کیا تھا کہ پاکستان سے ٹرانزٹ ویزا موصول ہوگئے ہیں جس کے سبب پیر کی صبح کو پاکستان کی حد میں داخل ہو جائیں گے اور ہوا بھی وہی جس کا انہوں نے فیس بک پر اعلان کیاتھا۔شہاب چتور نے واہگہ بارڈر پر ایک ویڈیو بنا کر انسٹاگرام پر پوسٹ کی۔ویڈیو میں انہیں واہگہ بارڈر پر پاکستانی آفس میں چائے پیتے ہوئے دیکھاجاسکتا ہے،جہاں پاکستانی سبز ہلالی پرچم بھی لگا ہوا ہے اس کے کچھ ہی دیر بعد وہ پاکستان کی سرزمین میں داخل ہوگئے۔وہ پنجاب میں ٹرانزٹ ویزا کے انتظار میں گزشتہ چار ماہ اور نو د نوں تک خاصہ، امرتسر میں عافیہ کڈز اسکول میں مقیم تھے ۔
شہاب نے ویڈیو میں اپنے قیام کی سہولت فراہم کرنے پر عافیہ اسکول حکام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ اسکول میں یہ کہہ کر آیا تھا کہ وہ وہاں صرف تین دن قیام کرے گا، لیکن ٹرانزٹ ویزا کا انتظار تاخیر کا شکار ہوگیا۔وہ اب تک 3,300 کلومیٹر پیدل طے کر چکے ہیں، جس میں کیرالہ سے پنجاب تک سات ریاستوں کا احاطہ کیا گیا ہے۔ شہاب، جس نے 2 جون کو ملاپورم سے اپنا 8,640 کلومیٹر کا سفر شروع کیا تھا، ستمبر میں واہگہ بارڈر کے قریب پہنچا لیکن اس کے پاس ٹرانزٹ ویزا نہ ہونے کی وجہ سے سرحد پار نہ ہوسکی۔