بہارپٹنہ

شکیل بن حنیف کو مہدی،عیسیٰ ماننے والے دائرہ اسلام سے خارج ہیں مسلمان اس سے بچیں

نوادہ (محمد سلطان اختر ) شکیل بن حنیف جس نے مہدی اور عیسی ہونے کا دعوی کیا وہ دائرہ اسلام سے خارج اور مرتد ہےاس کو مہدی اور عیسیٰ ماننے والے اس کی تصدیق کرنے والے اس کے ہاتھ پر بیعت کرنے والے اور اس کی حمایت کرنے والے بھی دائرہ اسلام سے خارج اور مرتد ہیں یہ اہل سنت والجماعت کا موقف ہے ایسے لوگوں کو مسلمانوں کی مساجد میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جا سکتی ہے مسلمانوں کو اپنے دین و ایمان اور عقیدہ کی حفاظت کے لیے ان سے معاملات معاشرت و غیرہ میں دوری اور کنارہ کشی اختیار کرنا ضروری ہے کیونکہ 2017ءتک کی رپورٹ ہے کہ دس ہزار سے زائد مسلمان ان کے ہاتھ پر بیعت کر چکے ہیں اور اس کی تصدیق کر چکے ہیں اور اپنے آپ کواس کا صحابی و امتی کہتے ہیں جو بہار دہلی مدھیہ پردیس گجرات مہاراشٹرا بنگلور اور بھوپال و غیر ہ میں خفیہ طور پر لوگوں کو گمراہ کرنے میں لگے ہوئے ہیں روحانی مجلسیں کرتے ہیں جبکہ جید علمائے کرام و مفتیان عظام اس کواور اس کے ماننے والوں کو اس کفر سے باطل نظریات اور گمراہ عقیدہ سے باہر نکالنے کے لیے گفت وشنید بحث مباحثہ بلکہ ہر ممکن طریقہ سے کوشش کر رہے ہیں کہ ان کو دلائل سے سمجھا کر توبہ کرائیں اور پھر سے تجدید ایمان کرائیں ۔

مفتی عنایت اللہ قاسمی آفس سکریٹری مجلس العلماء والامۃ ضلع نوادہ و امام و خطیب مسجد بلال محلہ تکیہ نوادہ نے جناب سلطان احمد کی نواسی اور جناب محمد نسیم الدین کی پوتی صوفیہ نہال کے تقریب ولیمہ کی مناسبت سے محلہ تکیہ نوادہ میں منعقد جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ فتنہ شکیلیت درحقیقت فتنہ ارتداد ہے ہمارے مسلمان نوجوان بھولے بھالے کم پڑھے لکھے شکار ہوتے جا رہے ہیں یہ ان دنوں میسور اور اس کے اطراف اور ہگلی وغیرہ میں اس کے ماننے والے مرد و خواتین چپکے چپکے ھمارے نوجوان مردوں اور عورتوں کو اس فتنہ شکیلیت فتنہ ارتداد کا شکاربنا رہے ہیں اس فتنہ کی حقیقت سے ہمارے مسلمان نوجوان مردوں عورتوں کو باخبر ہونا چاہئے اور اس کی حقیقت کو جاننا چاہیے تاکہ اس کے مکروفریب کے جال میں نہ پھنسیں اس کے لئے ضروری ہے کہ مسلمان بالخصوص نوجوان خروج دجال، پیدائش مہدی اور نزول عیسیٰ علیہ السلام سے متعلق تمام پیشنگوئیاں جو اللہ کے رسول صلی اللہ وسلم نے بیان فرمایا ہے اس کا اسٹڈی کریں مطالعہ کریں انھوں نے کہا کہ صوبہ بہار دربھنگہ کے عثمان پور میں پیدا ہونے والا شکیل ابن حنیف مردود لعین شخص ہے جس نے آج سے قریب پندرہ سال قبل مہدی ہونے کا دعوی کیا اور کچھ دنوں کے بعد عیسی ہونے کا بھی اس نے دعوی کیا مطلب یہ ہے کہ اس نے مہدی ہونے کا بھی دعویٰ کیا اور عیسیٰ ہونے کا بھی دعویٰ کیا ہے جبکہ احادیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ بات ثابت ہے کہ یقینی طور پر مہدی الگ شخص ہونگے اور عیسیٰ علیہ السلام الگ شخص ہونگے جن کو اللہ تعالیٰ نے آسمان پر اٹھا لیا ۔ ملیشیا میں بھی مصطفی نام کا ایک شخص مہدی ہونے کا دعوی کیا من گھڑت حدیثیں کمزور ضعیف اور اسرائیلی روایتیں بیان کر اور خروج دجال پیدائش مہدی نزول عیسی علیہ السلام سے متعلق احادیث کا غلط معنی و مفہوم نکال کر تمام احادیث کو اپنے اوپر فٹ کر کے لوگوں کو اپنا ہمنوا بناتا ہے جبکہ مہدی کا نام محمد ابن عبداللہ ہوگا مدینہ میں پیدا ہوں گے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے خاندان سے ہوں گے ان کے مہدی ہونے کی تائید غیبی آواز سے کی جائے گی چنانچہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ حجر اسود اور مقام ابراہیم کے درمیان طواف کے دوران ان کو لوگ پہچانیں گے کہ یہ مہدی ہیں جو علامتیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیان فرمائی ہیں مہدی ہونے کی وہ علامتیں ان میں پائی جارہی ہیں چنانچہ اسی وقت غیبی آواز آئے گی کہ یہی مہدی ہیں جو خلیفہ بنائے گئے ہیں لوگ بااصرار ان کے ہاتھ پر بیعت کریں گے ان سے سب سے پہلے بیعت کرنے والوں کی تعداد 313 ہوگی جو اصحاب بدر کی تعداد ہے شکیل بن حنیف زبردستی لالچ دے کر اور بھڑکا کر لو گوں سے بیعت کرواتا ہےاور مہدی کہلواتا ہے اس کے بعد مہدی مدینہ منورہ رسول اللہ کے روضہ کی زیارت کریں گے

جبکہ کمبخت شکیل بن حنیف نے کعبہ اور نہ ہی رسول اللہ صلی وسلم کے روضہ پر حاضری دی ہے جب ان کے بیعت کی خبر مشہور ہوگی تو ملک کے شام اور عراق کے اس وقت کے قطب ابدال صلحا ء اور اللہ کے نیک بندے بادل کے ٹکڑ یوں کی طرح آکر ان کے پاس جما ہو جائیں گے وہاں سے ملک شام جائیں گے جہاد کریں گے جبکہ شکیل بن حنیف جہاد کا انکار کرتا ہے جہاد کا منکر ہے پھر فتح حاصل کریں اور پھر دوبارہ ملک شام آئیں گے یہ وقت عصر کی نماز کا ہوگا کہ حضرت عیسی علیہ السلام دو فرشتوں کے کاندھوں پر ہاتھ رکھے ہوئے دمشق کی جامع مسجد کے مینار پر اتریں گے لوگ انہیں سیڑھی کے ذریعے مسجد میں اتاریں گے مہدی کہیں گے کہ آپ نماز پڑھاءیں عیسی علیہ السلام سلام کہیں گے کہ میں تو دجال کو قتل کرنے آیا ہوں مصلے آپ سنبھالیں مہدی سات سال خلافت کریں گے 47 سال کی عمر میں دنیا سے رخصت ہو جائیں گے جبکہ شکیل بن حنیف نے اب تک کوئی جہاد نہیں کی ہے بلکہ جھاد کا انکار کر تا ہے اور نہ ہی کوئی فتح حاصل کی ہےاور نہ ہی خلافت نصیب ہوئی ہےاور مہدی اور عیسی کا دعوی کرنے کے بعد اب تک بارہ سال ہو گیااورابھی بھی یہ ہر جگہ ذلیل اور رسوا ہوتا پھر رہا ہے لوگوں سے مار کھا رہا ہے اور گالیاں سن رہا ہے حضرت عیسی علیہ السلام کے والد نہیں ہیں اللہ نے بغیر باپ کے پیدا کیا اور شکیل کا باپ موجود ہے جس کا نام حنیف ہے لہذا شکیل کے چھوٹا ہونے کے لئے یہی کافی ہے حضرت عیسی علیہ السلام آسمان سے دمشق کی جامع مسجد کے گنبد پر اتریں گے جبکہ شکیل بن حنیف تو دربھنگہ میں پیدا ہوا یہ بھی اس کے جھوٹا ہونے کی دلیل ہے حضرت عیسی علیہ السلام کی نگاہ جہاں تک جائے گی وہاں تک ان کا سانس جائے گا اور جس جس کافر کو ان کا سانس لگے گا اپنی موت مرتا چلا جائے گا چند روز میں کافروں کا صفایا ہوجائے گا ایک بھی کافر روئے زمین پر نہیں بچے گا

عنایت اللہ قاسمی نے کہا کہ بالخصوص ہمارے مسلم نوجوان لڑکے لڑکیاں مہدی، نزولِ عیسی اور قیامت کی بڑی نشانیوں کا مطالعہ کرتے رہیں تو انشاء اللہ اس فتنے سے محفوظ رہیں گے عنایت اللہ قاسمی نے کہا کہ ایک مہدی وہ ہیں جس کا دعوی شیعہ حضرات کرتے ہیں جو کہیں کسی غار میں چھپے ہوئے ہیں جس کا ظہور خاص وقت میں ہوگا یہ عقیدہ ہم اہل سنت والجماعت کا نہیں ہے اسی لئے ہم لوگ ظہورمہدی نہیں کہتے ہیں بلکہ پیدائشی مہدی کہتے ہیں شیعہ حضرات کہتے ہیں کہ ہمارے امام مہدی کا ظہور ہوگا جو ہمارا امام ہوگا جلسہ کا آغاز قرآن کریم کی تلاوت سے حافظ کاشف سلیم سلمہ نےکیا جبکہ نظامت کے فرائض مولانا ثناء اللہ نے انجام دیا نعتیہ کلام حافظ عامر سلمہ نے پیش کیا اور مفتی عنایت اللہ قاسمی کی

ہماری یوٹیوب ویڈیوز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button