شندے سرکارکےبارے میں شرد پوار کی پیشین گوئی ،کہا، شندے کی سرکار محض 5 6-ماہ ہی اقتدار میں رہ سکتی ہے

ممبئی، 4 جولائی (ہندوستان اردو ٹائمز) مہاراشٹر میں طویل سیاسی ہلچل کے بعد ایکناتھ شندے نئے وزیر اعلیٰ بن گئے ہیں اورانہوں نے ایوان میں بھی اکثریت ثابت کر دی ہے۔ اس سے پہلے گزشتہ روز بی جے پی کے رکن اسمبلی راہل نارویکر کا انتخاب بھی آسانی کے ساتھ ہو گیا تھا۔دریں اثنا، این سی پی کے سربراہ شرد پوار کا کہنا ہے کہ شندے حکومت صرف 5-6 ماہ ہی چل سکے گی۔
اپنے ارکان اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ یہ حکومت پانچ چھ ماہ چلے گی، اس لیے وسط مدتی انتخابات کے لیے تیار رہیں۔شرد پوار نے اپنے ارکان اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا شندے کی حمایت کرنے والے بہت سے باغی ایم ایل اے موجودہ صورتحال سے خوش نہیں ہیں۔قلمدانوں کی تقسیم کے بعد ان سب کی بے اطمینانی نظر آئے گی اور یہ بے اطمینانی حکومت کا زوال ثابت ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ بہت ممکن ہے کہ اس سب کے بعد بے اطمینانی کے عالم میں بہت سے باغی ارکان اپنی اصل پارٹی میں واپس آ جائیں۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے ممبران اسمبلی سے کہا ہے کہ وہ اپنے اپنے حلقوں میں زیادہ سے زیادہ وقت گزاریں عوام کے بیچ رہ کر ان کے مسائل سنیں۔ادھر ایک ناتھ شندے نے مہاراشٹر اسمبلی میں آج اعتماد کا ووٹ حاصل کر لیا۔ ان کے حق میں 164 ارکان اسمبلی نے ووٹ دیا اور 99 ارکان اسمبلی نے ان کے خلاف ووٹ دیا۔ جبکہ 8 ارکان اسمبلی ووٹنگ سے غیر حاضر رہے۔
ووٹنگ کے دوران حزب اختلاف کے ارکان نے ایوان میں ہنگامہ آرائی کی اور شندے حکومت کو ’ای ڈی حکومت‘ قرار دیا۔حزب اختلاف کا الزام ہے کہ مرکزی حکومت نے مخالف جماعتوں کے خلاف ای ڈی اور سی بی آئی جیسی ایجنسیوں کا استعمال کیا ہے اور اسی کے ڈر سے ارکان اسمبلی نے اپنی بنیادی جماعت سے بغاوت کی۔ بی جے پی پر ارکان اسمبلی کی خرید و فروخت کرنے کے الزامات بھی عائد ہو رہے ہیں۔