دیوبند

شر پسند عناصر نے پرانی ویڈیو وائر ل کرکے علاقہ کا ماحول خراب کرنیکی کوشش کی،پولیس نے پانچ یوٹیوب چینلوں کے مالکان کے خلاف مقدمہ قائم کیا

دیوبند،25؍جولائی(رضوان سلمانی) گذشتہ 2017کی کانوڑ یاترا کے دوران دیوبند میں ہوئے ایک حادثہ کی ایک ویڈیوکو فی الوقت کی بتاکر سوشل میڈیا پر وائرل کئے جانے کے معاملہ کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے پولیس نے پانچ یو ٹیوب چینل کے یوزر کے خلاف مقدمہ قائم کیا ہے ۔بتایا جاتا ہے کہ دیوبند پولیس نے یہ کارروائی اترپردیش کے ڈی جی پی کے حکم پر کی ہے ۔

دیوبند علاقہ کا ماحول خراب کرنے کے مقصد سے سوشل میڈیا پر وائرل کی جارہی یہ ویڈیو گذشتہ 18؍جولائی 2017 کی بتائی جاتی ہے اس ویڈیو میں محلہ لیس واڑہ کے رہنے والے واحد نام کا ایک شخص اچانک جی ٹی روڑ سے گذر رہے کانوڑیوں کے ٹرک کے نیچے لیٹ کر خود کشی کرلیتا ہے جس کے بعد علاقہ میں کشیدگی پھیل گئی تھی اور اسے فرقہ وارانہ رنگ دینے کی بھی کوشش کی گئی تھی لیکن پولیس نے وقت رہتے کارروائی کی اور ویڈیو بر آمد کرکے اس کا انکشاف کردیا تھا کہ واحد نے خود کشی کی ہے ایک مرتبہ پھر سے دیوبند کے ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کی گئی کیونکہ اس وقت کانوڑ یاترا چل رہی ہے ایسے میں شر پسند عناصر نے مذکورہ ویڈیوکو فی الوقت کا ظاہر کرتے ہوئے اسے سوشل میڈیا پر وائرل کردیا ۔

سہارنپور پولیس نے ویڈیو کے رپلائی میں تحریر کیا کہ ویڈیو کے ساتھ کیا جارہا دعوی سراسر غلط ہے اور یہ ویڈیو تقریباً پانچ سال پرانی ہے ۔اس ویڈیو کو ہٹانے کے لئے بھی پولیس کی جانب سے رپلائی میں تحریر کیا گیا لیکن یہ ویڈیو ہٹائی نہیں گئی جس کے بعد پولیس نے پانچ یوٹیوب چینل لنک کا حوالہ دیتے ہوئے دیوبند تھانہ میں مقدمہ قائم کیا ہے ۔

اب دیوبند پولیس ان یوٹیوب چینلوں کو چلانے والوں کی تلاش کررہی ہے ۔اس سلسلہ میں تھانہ انچارج پربھاکر کینتورا کا کہنا ہے کہ تفتیش کے دوران پانچ یوٹیوب چینلوں کے لنک سامنے آئے ہیں ۔مقدمہ قائم کرکے کارروائی شروع کردی گئی ہے ۔ان چینلوں کے مالکان کون ہیں اس کی معلومات بھی کرائی جارہی ہے ۔ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی کیونکہ کسی بھی فرد کو دیوبند علاقہ کے ماحول خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔

ہماری یوٹیوب ویڈیوز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button