دہلیقومی

شرجیل امام کو ایک کیس میں ضمانت مگر ابھی رہائی نہیں

نئی دہلی، 30ستمبر (ہندوستان اردو ٹائمز ) جے این یو کے طالب علم شرجیل امام کو غداری کیس میں 31 ماہ بعد ضمانت مل گئی لیکن انہیں فی الحال جیل میں ہی رہنا پڑے گا، کیونکہ دہلی فسادات کیس میں ان کی ضمانت کی درخواست ابھی زیر التوا ہے۔ یہ مقدمہ شرجیل کے خلاف جامعہ میں سی اے اے احتجاج کے دوران اشتعال انگیز تقریر کرنے پر درج کیا گیا تھا۔خاص بات یہ ہے کہ جس کیس میں انہیں ضمانت دی گئی ہے اس میں زیادہ سے زیادہ سزا تین سال ہے۔ شرجیل پہلے ہی آدھی سے زیادہ سزا کاٹ چکے ہیں۔ انہیں 30 ہزار کا ذاتی بانڈ بھی بھرنا ہوگا۔

اس کے ساتھ ساتھ انہیں ضمانت کے ساتھ عدالت کی دیگر شرائط بھی پوری کرنی ہوں گی۔دہلی کے نیو فرینڈز کالونی پولیس اسٹیشن میں ان کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ الزام لگایا گیا کہ ان کی تقریر کی وجہ سے جامعہ نگر میں تشدد پھیل گیا۔ 2019 کے دوران، سی اے اے-این آر سی کے حوالے سے ایک مظاہرہ ہوا تھا۔تاہم پولیس نے درج کیس میں آئی پی سی کی کئی دفعات کے تحت کاروائی کی تھی لیکن سماعت کے دوران عدالت نے انہیں صرف 124اے (غداری) اور 153اے (تشدد بھڑکانے) کے مقدمات میں ہی ملزم سمجھا۔ ان دونوں مقدمات میں شرجیل کی ضمانت ہو چکی ہے۔

ایڈیشنل سیشن جج انو اگروال نے کہا کہ وہ اپنی سزا کا نصف سے زیادہ جیل میں گزار چکے ہیں۔ خاص بات یہ ہے کہ سپریم کورٹ نے بغاوت کے قانون کو مسترد کر دیا ہے۔ دہلی فسادات کیس میں ان کی عرضی ہائی کورٹ میں زیر التوا ہے۔ایڈیشنل سیشن جج انو اگروال نے جامعہ کیس میں شرجیل کو ڈیفالٹ ضمانت دے دی ہے، کیونکہ وہ مقدمے کی سماعت کے دوران ہی نصف سے زیادہ سزا کاٹ چکے ہیں۔ شرجیل کی جانب سے ایڈوکیٹ طالب مصطفی نے سی آر پی سی کی دفعہ 436 اے کے تحت درخواست دائر کی تھی۔

اس سیکشن میں کہا گیا ہے کہ اگر ملزم اپنی سزا کا نصف پورا کر چکا ہے تو اسے ضمانت ملنی چاہیے۔ یہ دفعہ ان مقدمات میں لاگو نہیں ہوتی جن میں موت کی سزا سنائی جائے۔ اس کی درخواست پہلے اکتوبر 2021 میں مسترد کر دی گئی تھی۔اس فیصلے کے خلاف شرجیل نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ اس دوران سپریم کورٹ نے بغاوت کے قانون پر روک لگا دی۔ 17 مئی 2022 کو سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا کہ حکومتوں کو بغاوت سے متعلق مقدمات کو ملتوی کرنا چاہیے۔

ہماری یوٹیوب ویڈیوز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button