دیوبند

سہارنپور پولیس نے اسمیک اسمگلری کرنے والی خواتین کے گروہ کا پردہ فاش کیا

دیوبند،20؍مئی(رضوان سلمانی) سہارنپور پولیس کو بڑی کامیابی حاصل ہوئی ہے پولیس نے اسمگلر ی کرنے والی خواتین کے گروپ کا پردہ فاش کیا ہے ۔اس گروپ کی آٹھ خواتین کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ کچھ دیگر اسمگلر افراد ہوگئے ہیں ۔پولیس نے انکشاف کیا ہے کہ نشہ کی اسمگلری کرنے والا یہ گروہ یوپی ،ہریانہ،پنجاب اور اتراکھنڈ تک پھیلا ہوا تھا ۔ایس پی سٹی راجیش کمار کے مطابق تھانہ قطب شیر سہارنپور کو کئی روز سے اطلاع مل رہی تھی کہ علاقہ میں نشہ کا کاروبار چل رہا ہے جس میں بڑی تعداد میں خواتین منشیات کی اسمگلری کر رہی تھیں ۔

پولیس نے گینگ کو پکڑنے کے لئے پولیس ٹیم کی تشکیل کی گئی تھی آج پولیس ٹیم نے آٹھ خواتین جن میں سونیہ،عمرانہ،چاندنی،ہاجرہ،عشرت،عظمیٰ،انم،افسانہ وغیرہ کو پولیس نے منشیات سمیت رفتار کیا گیاہے ۔سبھی کے قبضہ سے 140؍گرام اسمیک بر آمد کی گئی ہے جس کی بازاری قیمت 23؍لاکھ روپے بتائی جارہی ہے ۔پوچھ تاج میں خواتین نے بتایا کہ وہ اسمیک لیکر اپنے اپنے علاقوں میں جاکر اپنے گھروں اور اس کے آس پاس اسمیک فروخت کرتی تھیں ۔سونیہ اور بھری بڑی تعداد میں مال لیکر دہرادو ن اور ہریدوار میں سپلائی کرتی تھیں جہاں پر کالجوں اور یونیورسٹی میں نشہ کی سپلائی کی جارہی تھی ۔

خواتین اسمگلروں نے بتایا کہ کالجوں میں ان کی بڑی سپلائی تھی جہاں پر نوجوان لڑکے اور لڑکیاں ان کی بڑی گراہک تھی ۔یہ ہی نہیں ہوٹل ،ریسٹورینٹ وغیرہ میں بھی ان کی سپلائی ہوتی تھیں جہاں پر افسران اور وزراء کے بچے کے گراہک ہیں جو بڑی تعداد میں نشہ خریدتے ہیں ۔پولیس کے مطابق گینگ میں شامل لڑکیوں کو اسمگلری میں پھسایا جاتا تھا اس کے بعد ان کے ساتھ نازیبا سلوک بھی کیا جاتا تھا ۔اس سلسلہ میں ایک لڑکی نے تھانہ قطب شیر میں مقدمہ بھی قائم کرایا تھا حالانکہ کے بعد میں وہ لڑکی کسی وجوہات کی بناء پر اپنے بیان سے پلٹ گئی تھی۔

ہماری یوٹیوب ویڈیوز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button