سوچ کو بدلنا چاہتے ہیں کہ ہم ٹکڑے-ٹکڑے ہیں، جے این یو تشدد پر وی سی کابیان

نئی دہلی13اپریل (ہندوستان اردو ٹائمز) رام نومی کو لے کر جے این یویونیورسٹی میں ہنگامہ اور گوشت کھانے کو لے کر طلباء کے دو گروپوں میں جھگڑا ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ یونیورسٹی کی وائس چانسلر شانتی سری جھولیپوڈی پنڈت نے بدھ کو کہاہے کہ میں عوام کے اس تاثر کو درست کرنا چاہتی ہوں کہ ہم ٹکڑے-ٹکڑے ہیں۔
انہوں نے کہاہے کہ عہدہ سنبھالنے کے بعد میں نے کسی کو اس طرح کی بات کرتے نہیں دیکھا۔ ہم کسی اور کی طرح قوم پرست ہیں۔ ان کا یہ تبصرہ رام نومی پر کاویری ہاسٹل میس کے مینو پر یونیورسٹی میں اے بی وی پی اور بائیں بازوکے گروپ کے درمیان پرتشدد تصادم کے بعد آیا ہے۔ جے این یو یونیورسٹی کی وائس چانسلر شانتی سری نے خبر رساں ایجنسی اے این آئی کو بتایاہے کہ جے این یو ایک آزاد یونیورسٹی ہے۔
ہم افراد کے انتخاب کا احترام کرتے ہیں۔ یہاں نوجوانوں کی رائے سنی جاتی ہے اور ہم تنوع اور اختلاف رائے کی بھی تعریف کرتے ہیں، لیکن تشدد کو یونیورسٹی قبول نہیں کرتی۔ مجھے ہر گز جگہ نہیں دی جا سکتی ہے۔یہ مسئلہ اٹھایا گیا کہ کیا رام نومی ہون منعقد کیا جانا چاہئے اور کھانے کے مینو پر اٹھائے گئے سوالات پراکٹورل تحقیقات کا حصہ ہیں۔ ہم رپورٹ کا انتظار کر رہے ہیں۔ اس کی منصفانہ تحقیقات ہوںگی۔