سبریمالا سے بنی فاطمہ کا ذرے سے مہاتاب بننے کا سفر

احساس نایاب ( شیموگہ، کرناٹک )
بیشک اسلام دنیا کا واحد ایسا مذہب ہے جس کی فطرت میں قدرت نے لچک دی ہے اسے جتنی طاقت سے دبایا جائے گا وہ اتنی ہی مظبوطی سے ابھرے گا
اس کا جیتا جاگتا ثبوت ہمارے درمیان موجود وہ لاکھوں غیرمسلم بھائی بہن ہیں جو سخت ترین رکاوٹوں کے باوجود اسلام کی طرف راغب ہورہے ہیں ۔۔۔۔۔
جبکہ صدیوں سے دشمنان اسلام کی جانب سے اسلام کو بدنام کرنے کی جی توڑ کوشش کی گئی، طرح طرح کے الزامات لگائے گئے، اسلام کے ماتھے پر دہشتگردی کا داغ لگانے کے لئے ایڑھی چوٹی کا زور لگادیا گیا ، عمرگوتم اور کلیم صدیقی جیسے اسلام کے مبلغین اور دائیوں کو اسیر زندان کردیا گیا ۔۔۔۔۔
باوجود وہ اسلام کو مٹا نہ پائے، اسلام وہ خوشبو ہے جسے بکھرنے سے روک پانا ناممکن ہے ، آج اس زمین پر شاید ہی ایسی کوئی جگہ بچی ہو جہان اسلام کا بول بالا نہ ہو، جہاں مسلمان نہ ہوں، جہاں کی فضاؤں میں اللہ اکبر کی گونج نہ ہو اور سب سے بڑھ کر اسلام سے نفرت کا مظاہرہ کرنے والوں کے دلوں میں خوف زوال نہ ہو ۔۔۔۔۔ جبکہ اسلام امن، ہر ایک سے محبت ہمدردی اور انصاف کا نام ہے ۔۔۔۔
ساڑھے چودہ سو سال قبل عرب کے سحرا سے نکلی صدا آج کائنات کے ذرے ذرے میں موجود ہے اور
بیشک
اسلام واحد وہ سچا دین ہے جو ہر دور میں باطل پر غالب آیا ہے اور دشمنان اسلام کے آگے مومنین کا سربلند کیا ہے ۔۔۔۔۔۔
جس نے بھی دین اسلام کو قریب سے جاننے کی کوشش کی، سچے دل سے رب سے ہدایت مانگی رب نے اُس کا دامن ایمان سے منور کردیا ۔۔۔۔
مذہب اسلام روحانی کیفیت ہے جسے اپنا آپ بھلاکر محسوس کرنا پڑتا ہے اور بندے کی اس کیفیت کو صرف اور صرف اللہ سبحان تعالی جانتے ہیں ، شاید اسی لئے کہا جاتا ہے کہ کبھی کسی کو کافر نہ کہیں ، ناجانے کب اُس کو ہدایت مل جائے اور وہ اللہ سبحان تعالی کا قُرب حاصل کرلے ۔۔۔۔ اور کائنات کے خوشنصیب بندوں میں شمار ہوجائے ۔۔۔۔۔۔
ایسے ہی خوشنصیب بندے بندیوں میں آج ایک نام تمل ناڈو کی فاطمہ سبریمالا کا جُڑ چکا ہے ۔۔۔۔
ہماری دینی بہن فاطمہ سبریمالا جو کل تک سبریمالا جیاکانتھن کے نام سے جانی جاتی تھیں
تمل ناڈو سے تعلق رکھنے والی ۴0 سالہ سبریمالا مشہور ایکٹویسٹ ، موٹویشنل اسپیکر، اور پیشے سے ٹیچر رہ چکی ہیں،
ان کے شوہر کا نام جیاکانتھن ہے اور ان کے بیٹے کا نام جیاچولن ہے ۔۔۔۔۔۔
فاطمہ سبریمالا کے مطابق اکثر ان کے دل و دماغ میں یہ سوال کھٹکتا رہا کہ دنیا میں مسلمانوں کے خلاف اتنی نفرت کیوں ہے ؟
اسی نفرت کی وجہ جاننے کے غرض سے انہونے قرآن پاک کا مطالعہ شروع کیا ، ساتھ ہی نیک نیت اور خلوص دل کے ساتھ اسلام کو جاننے سمجھنے کی سچی کوشش کی ۔۔۔۔۔
پھر یہ کیونکر ممکن نہ ہوتا کہ جو انسان خود سے ایک قدم آگے بڑھ کر اپنےحقیقی رب کی طرف آئے اور وہ شہنشاہ دوعالم اپنے اُس معصوم بندے بندی کی جانب دس قدم نہ بڑھائے ، اُسے دنیا و آخرت میں سرخرو نہ کردے ۔۔۔۔۔
الحمدللہ یہ میرے رب کی شان ہی ہے کہ آج سبریمالا سے بنی فاطمہ کو اللہ سبحان تعالی نے اپنے فضل و کرم سے مالا مال کرتے ہوئے اپنے نیک بندوں میں شامل کرلیا ہے، اُن کے دل میں کبھی نہ بجھنے والی دین حق کی شمع جلاکر ، انہیں اُس مقدس مقام پہ لے جاکر سربلند کیا ہے جس کی تمنا لئے ہر مسلمان جی رہا ہے ۔۔۔۔۔۔ اور اسی حسرت کے ساتھ کئی زندگیاں گزر چکی ہیں ۔۔۔۔۔
آج اس ماہ مقدس میں بہن سبریمالا سبریمالا سے فاطمہ سبریمالا بن چکی ہیں اور انہونے اپنا پہلا مقدس سفر مکہ شریف کا کرتے ہوئے عمرہ ادا کیا ہے اس دوران غلاف کعبہ کو تھام کر سوشیل میڈیا کے ذریعہ وہ اپنے مسلمان ہونے کا اعلان کرچکی ہیں، اور خوشی سے نم آنکھوں کے ساتھ اس بات کا بھی اعتراف کیا ہے کہ مسلمان ہونا ایک بہت بڑا اعزاز ہے اور وہ خود سے زیادہ اسلام سے محبت کرتی ہیں، ۔۔۔۔۔۔۔ انہونے اپنے اس ویڈیو مسیج کے ذریعہ مسلمانوں سے ہر ایک کو قرآن پاک کا تعارف کرانے کی درخواست کی ہے ۔۔۔۔۔
انہونے کہا کہ تم لوگوں کے پاس کمال کی کتاب ہے، اسے گھروں میں کیوں چھپا رہے ہو ؟
دنیا کو یہ ضرور پڑھنا چاہئیے ۔۔۔۔
واقعی میں پوری انسانیت کے لئے یہ میرے رب کا انعام ہی ہے کہ اس نے دنیا کو قرآن پاک کی شکل میں مکمل ضابطے حیات دی ہے
لیکن افسوس ہم مسلمان اس کو نہ خود سمجھ پائے نہ ہم وطن بھائی بہنوں کو سمجھا پائے ۔۔۔۔۔۔۔
لیکن جس کسی نے بھی اس کو سمجھا اور اس پر عمل کرنے کی کوشش بھی کی تو یقین جانیں رب نے اُس ذرے کا مہاتاب کردیا ۔۔۔۔۔۔۔ آج فاطمہ سبریمالا مکہ کے آسمان پر چمکتا ہوا وہی مہاتاب ہیں ۔۔۔۔ اور اُس مہاتاب کو دلی مبارکباد ۔۔۔۔۔۔