بین الاقوامیعجیب و غریب

زمین سے کی فائرنگ، 3500 فٹ کی اونچائی پر ہوائی جہاز میں بیٹھے شخص کو لگی گولی

میانمار سے ایک حیران کردینے والا معاملہ سامنے آیا ہے۔ ایک ہوائی جہاز پر فائرنگ کی گئی۔ یہ حملہ زمین سے کیا گیا اور گولی 3500 فٹ کی اونچائی پر اڑ رہے ہوائی جہاز میں بیٹھے شخص کو لگ گئی۔ گولی لگنے کے بعد خون سے شرابور شخص کو لینڈنگ کرنے کے بعد فوراً اسپتال میں داخل کرایا گیا

 میانمار سے ایک حیران کردینے والا معاملہ سامنے آیا ہے۔ ایک ہوائی جہاز پر فائرنگ کی گئی۔ یہ حملہ زمین سے کیا گیا اور گولی 3500 فٹ کی اونچائی پر اڑ رہے ہوائی جہاز میں بیٹھے شخص کو لگ گئی۔ گولی لگنے کے بعد خون سے شرابور شخص کو لینڈنگ کرنے کے بعد فوراً اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ (تصویر کریڈٹ: cabin_crew_club/instagram)

میانمار نیشنل ایئرلائنس کا یہ طیارہ 63 مسافروں کو لے جا رہا تھا۔ مشرقی ریاست کایا کی راجدھانی لوئیکاو میں اترنے والا تھا۔ اسی وقت یہ حملہ کیا گیا۔ اس حادثہ سے متعلق کئی حیران کرنے دینے والی تصاویر سامنے آئی ہیں۔ تصاویر میں طیارہ میں گولی کا چھید دکھائی دے رہا ہے۔ ایک مرد مسافر خون سے شرابور اپنی سیٹ پر بیٹھا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ گولی ان کے گلے کے پاس لگی۔

 میانمار کی برسراقتدار فوجی کونسل کے ترجمان میجر جنرل زامن ٹن نے سرکاری ٹی وی کو بتایا، ’میں کہنا چاہتا ہوں کہ مسافر طیارہ پر اس طرح کا حملہ جنگی جرم ہے۔ (تصویر کریڈٹ: cabin_crew_club/instagram)

لوئیکاو میں میانمار نیشنل ایئرلائنس کے آفس نے کہا کہ شہر کے لئے سبھی پروازیں غیر معینہ مدت کے لئے منسوخ کردی گئی ہیں۔ میانمار کی فوجی حکومت نے باغی اہلکاروں پر طیارہ پر گولی باری کرنے کا الزام لگایا۔ حالانکہ باغی گروپوں نے الزامات سے انکار کیا-

میانمار کی برسراقتدار فوجی کونسل کے ترجمان میجر جنرل زامن ٹن نے سرکاری ٹی وی کو بتایا، ’میں کہنا چاہتا ہوں کہ مسافر طیارہ پر اس طرح کا حملہ جنگی جرم ہے۔

 فوج نے گزشتہ فروری میں ملک کی جمہوری طور پر منتخب حکومت کو اکھاڑ پھینکا اور کنٹرول کرلیا، تب سے مشرقی ریاست کایا میں فوجی اور باغی گروپوں کے درمیان زبردست لڑائی چل رہی ہے۔

فوج نے گزشتہ فروری میں ملک کی جمہوری طور پر منتخب حکومت کو اکھاڑ پھینکا اور کنٹرول کرلیا، تب سے مشرقی ریاست کایا میں فوجی اور باغی گروپوں کے درمیان زبردست لڑائی چل رہی ہے۔

میانمار میں فوجی حکومت کے لیڈر نے ملک میں الیکشن کی تیاری کے واسطے ایمرجنسی کی توسیع کرتے ہوئے اور چھ ماہ تک اقتدار کرنے کا اعلان کیا ہے۔ لیڈر نے ساتھ ہی کہا کہ یہ الیکشن آئندہ سال ہوں گے۔

 واضح رہے کہ فوج نے گزشتہ سال یکم فروری کو آنگ سان سوچی کی منتخب حکومت سے اقتدار ہتھیالی تھی۔ فوج نے اسک ے لئے نومبر 2020 کے عام انتخابات میں مبینہ دھوکہ دہی کا حوالہ دیا تھا، جس میں سوچی کی نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی پارٹی نے زبردست جیت حاصل کی تھی جبکہ فوج حامی پارٹی نے خراب کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔

واضح رہے کہ فوج نے گزشتہ سال یکم فروری کو آنگ سان سوچی کی منتخب حکومت سے اقتدار ہتھیالی تھی۔ فوج نے اسک ے لئے نومبر 2020 کے عام انتخابات میں مبینہ دھوکہ دہی کا حوالہ دیا تھا، جس میں سوچی کی نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی پارٹی نے زبردست جیت حاصل کی تھی جبکہ فوج حامی پارٹی نے خراب کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔

 

ہماری یوٹیوب ویڈیوز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button