ریاست میں کوئی فرقہ وارانہ کشیدگی نہیں،کرناٹک کے وزیراعلیٰ کادعویٰ

بنگلورو12اپریل(ہندوستان اردو ٹائمز) کرناٹک میں حجاب،حلال،اذان کئی تنازعات کھڑے کیے گئے ہیں،نفرت کاعالم یہ ہے کہ مسلم دکانداروں سے خریداری پرروک لگائی جارہی ہے۔مندرکے علاقے میں مسلم دکان پرپابندی ہے۔کرناٹک میں اگلے سال ہونے والے انتخابات سے پہلے،
چیف منسٹر بسواراج بومئی نے منگل کو دعویٰ کیاہے کہ ریاست میں کوئی فرقہ وارانہ کشیدگی نہیں ہے۔ کچھ چھوٹے گروہوں کے اشتعال انگیز بیانات کوئی بڑا مسئلہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہاہے کہ ہمارا فرض ہے کہ امن و امان کا خیال رکھیں اور امن قائم کریں۔ بومئی نے کہاہے کہ اگر کوئی تنظیم قانون اپنے ہاتھ میں لینے کی کوشش کرتی ہے تو ہم اس کے خلاف فوراً سخت کارروائی کریں گے۔ ان کے پیچھے کچھ لوگ ہیں اور انہیں اکسا رہے ہیں۔ میں نے پولیس افسران سے کہا ہے کہ وہ اس پر نظر رکھیں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز ہمارے ڈی جی (پولیس چیف) نے تمام ضلعی عہدیداروں سے بات کی تھی اور امن و امان کی صورتحال کا خیال رکھنے اور عوام کی حفاظت کا خیال رکھنے کی واضح ہدایات دی تھیں۔ امن و امان برقرار رکھنے میں کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔