پنجابقومی

راہل گاندھی کی سیکورٹی میں چوک: سی آر پی ایف نے کہا، Zپلس سیکورٹی ہے ، پنجاب پولیس نے کہا، خطرہ کی بات نہیں

نئی دہلی ، 17جنوری (ہندوستان اردو ٹائمز) کانگریس کی بھارت جوڑو یاترا میں ایک نوجوان کے راہل گاندھی کو تین پرتوں والا سیکورٹی حصار توڑ کر گلے لگانے کا واقعہ زیر بحث ہے۔ اسے کانگریس کے ایک سینئر لیڈر کی سیکورٹی میں کوتاہی کہا جا رہا ہے۔ اطلاعات ہیں کہ پنجاب میں راہل کی سیکورٹی میں 35 منٹ میں دو بار کوتاہی ہوئی ہے۔

 

پہلا واقعہ صبح 8.05 بجے ہوشیار پور کے دسوہا کے قریب جالندھر-پٹھان کوٹ روڈ کا ہے، جہاں ایک نوجوان راہل گاندھی کی تھری لیئر سیکورٹی کو عبور کر کے سیدھا راہل گاندھی کے پاس گیا اور ان کے گلے لگا۔ یہ دیکھ کر پنجاب کانگریس کے صدر امریندر سنگھ راجہ وارڈنگ نے آگے بڑھ کر نوجوان کو پیچھے دھکیل دیا۔ یہ دیکھ کر سیکورٹی اہلکار بھی نوجوان کی طرف بھاگے۔ اس کے بعد دوسری چوک صبح 8.40 کی بتائی جا رہی ہے۔ان واقعات پر پنجاب پولیس اور سی آر پی ایف کا بیان آیا ہے۔

 

دونوں کا کہنا ہے کہ راہل گاندھی کی سیکورٹی میں کوئی کوتاہی نہیں ہوئی۔ پنجاب میں ہوشیار پور کے لاء اینڈ آرڈر ونگ کے آئی جی پی جی ایس ڈھلوں نے کہا کہ وہ نوجوان جس نے راہل گاندھی سے وہاں ملاقات کی، اس سے پہلے ہی تفتیش کی جا چکی تھی۔ہمیں نہیں لگتا کہ راہل کی سیکورٹی میں کوئی کوتاہی ہوئی ہے۔ جب ہم نے پورے واقعہ پر نظر ڈالی تو پتہ چلا کہ راہل گاندھی کو گلے لگانے والے نوجوان نے انہیں بلایا تھا۔سی آر پی ایف کے ڈی جی نے دہلی میں کہا کہ یہ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ لیڈر (راہل گاندھی) کو سیکورٹی فراہم کرے جس کے پاس Z+ سیکورٹی ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ وہاں کی پولیس نے حفاظتی انتظامات کیے ہوں گے۔ ہم سکیورٹی فراہم کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔ ہمارے اہلکار اس ذمہ داری کو بخوبی نبھا رہے ہیں۔سوجوئے نے مزید کہا کہ اگر آپ اس پورے واقعہ کو دیکھیں تو آپ کو معلوم ہوگا کہ جو لوگ حفاظتی حصار کو عبور کرتے ہیں ، ان کی مکمل تفصیلی تلاشی لی گئی تھی۔ تھری لیئر سیکیورٹی میں کسی خطرے کی گنجائش نہیں۔نیز واقعہ پر راہل گاندھی کا بیان بھی آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں اس شخص کو دیکھ سکتا تھا جو مجھے گلے لگانے آیا تھا۔ پتہ نہیں کیوں آپ اسے غلطی کہہ رہے ہیں۔ میں بتا رہا ہوں کہ یاترا کے دوران لوگوں میں کافی جوش و خروش ہے، اس لیے ایسا ہوا۔ سیکورٹی اہلکاروں نے اس کی تفتیش کی ہے ، وہ مجھ سے ملنے کے لیے پرجوش تھا۔

ہماری یوٹیوب ویڈیوز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button