رام پورہاٹ تشدد کیس کے ملزمان کو سخت سزا دی جائے گی
ممتا بنرجی نے متاثرخاندان کوپانچ لاکھ،سرکاری نوکری اورمکان کی تعمیرنوکے اخراجات کااعلان کیا

رام پورہاٹ24مارچ (ہندوستان اردو ٹائمز) مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے جمعرات کوکہاہے کہ رام پورہاٹ تشدد کیس کے ملزمان کا سراغ لگا کر انہیں گرفتار کیا جائے گا اگر وہ خودسپردگی نہیں کرتے ہیں اور پولیس اس بات کو یقینی بنائے گی کہ انہیں سخت ترین سزا دی جائے۔ممتابنرجی نے جمعرات کو بوگتوئی گاؤں کا دورہ کیا، جہاں منگل کومبینہ طور پر آٹھ افراد کو زندہ جلا دیا گیا تھا۔
ممتابنرجی نے متاثرہ خاندان کے ارکان کو سرکاری ملازمت دینے کا بھی وعدہ کیاہے۔انہوں نے کہاہے کہ پولیس اس بات کو یقینی بنائے گی کہ رام پورہاٹ تشدد کیس کے مجرموں کو سخت ترین سزا ملے۔ عدالت میں سخت مقدمہ دائر کیا جائے گا۔وزیر اعلیٰ نے متاثرین کے لواحقین کو فی کس 5 لاکھ روپے اور تباہ شدہ مکانات کی تعمیرنوکے لیے 2 لاکھ روپے کے معاوضے کا اعلان بھی کیاہے۔
انہوں نے کہاہے کہ زخمیوں کو فی کس 50 ہزار روپے دیے جائیں گے۔ممتابنرجی نے کہاہے کہ پولیس کو پورے بنگال میں آتشیں اسلحے اور بموں کے غیر قانونی ہتھیاروں کا سراغ لگانے کا بھی حکم دیاگیاہے۔منگل کی صبح بیربھوم ضلع کے رام پورہاٹ قصبے کے قریب بوگاتوئی گاؤں میں مبینہ طور پر کچھ مکانات کو آگ لگانے کے بعد دو بچوں سمیت آٹھ افراد جھلس کر ہلاک ہو گئے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ واقعہ حکمراں ترنمول کانگریس کے پنچایت افسر کے قتل کے بدلے میں پیش آیا ہے۔