رام نومی پر متعدد ریاستوں میں تشدد

نئی دہلی 11اپریل(ہندوستان اردو ٹائمز) رام نومی کے بہانے کم از کم چار ریاستوں میں فسادکی کوشش کی گئی ہے جس میں بہت سے لوگ زخمی ہوئے اور بہت ساری املاک کو نقصان پہنچاہے۔ گجرات میں تشدد کے دوران ایک شخص کی موت ہو گئی۔گجرات، مدھیہ پردیش، جھارکھنڈ اور مغربی بنگال میں 10 اپریل کو رام نومی سے متعلق جلوس کے دوران پرتشدد واقعات پیش آئے۔ پتھر بازی گجرات کے دو شہروں آنند اور سابر کانٹھا اضلاع میں یاترا کے دوران دوطبقات کے درمیان ہوئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق فوری طور پر پرتشدد جھڑپیں شروع ہو گئیں۔ گاڑیوں اور دکانوں کو آگ لگا دی گئی۔پولیس نے لاٹھی چارج بھی کیا اور آنسو گیس کے گولے داغے۔ پولیس اہلکاروں سمیت متعدد افراد زخمی ہوئے۔شام دیر گئے ایک شخص کی موت، آنند کے کھمبھاٹ شہر میں پولیس نے موقع سے ایک شخص کی لاش برآمد کی۔ پولیس نے متوفی کی عمر 60-65 سال بتائی ہے۔ ابھی تک اس کی شناخت نہیں ہو سکی ہے۔
موت کی وجہ پوسٹ مارٹم کے بعد ہی معلوم ہو سکے گی۔مدھیہ پردیش کے کھرگون، مغربی بنگال کے ہاوڑہ اور جھارکھنڈ کے لوہردگا اور بوکارو اضلاع سے بھی اسی طرح کے واقعات کی رپورٹس آئی ہیں۔ کھرگون میں کم از کم 10 گھروں کو نذر آتش کر دیا گیا اور دو درجن سے زائد افراد زخمی ہو گئے۔ مقامی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔شہر کے کچھ حصوں میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔
جے این یو میں تشدد اس کے علاوہ دہلی کی جواہر لعل نہرو یونیورسٹی میں رام نومی کے موقع پر پیش کیے جانے والے نان ویجیٹیرین کھانے کو لے کر اسٹوڈنٹس کونسل (جے این یو ایس یو) اور اے بی وی پی کے درمیان جھگڑا ہوا۔ وہ بھی ایک پرتشدد تصادم میں بدل گیا۔ دونوں طرف سے کم از کم 16 طلباء زخمی ہوئے۔دہلی پولیس نے اس معاملے میں ایف آئی آر درج کر لی ہے۔ زخمیوں کو علاج کے لیے قریبی اسپتالوں میں لے جایا گیا۔ تقریباً تمام واقعات میں دونوں طبقات کے لوگوں نے ایک دوسرے پر لڑائی شروع کرنے کا الزام لگایا ہے۔ سوشل میڈیا پر کئی طرح کی ویڈیوز بھی ڈالی گئی ہیں جن میں مختلف دعوے کیے جا رہے ہیں۔