راجستھان ہائی کورٹ نے قیدی شوہر کو 15 دن کی پیرول دی ،تاکہ بیوی ماں بن سکے

جودھ پور،22؍اپریل (ہندوستان اردو ٹائمز) راجستھان ہائی کورٹ نے عمر قید کی سزا کاٹ رہے ایک شخص کو 15 دن کی پیرول کی منظوری دی ہے، اس بات کا نوٹس لیتے ہوئے کہ شادی شدہ زندگی سے متعلق بیوی کی جنسی اور جذباتی ضروریات کا تحفظ کیا جانا چاہیے۔
تاکہ وہ ایک بچے کا باپ بن سکے۔ جسٹس فرزند علی اور جسٹس سندیپ مہتا کی ایک ڈویڑن بنچ نے مختلف مذہبی متون اور سماجی و انسانی پہلووں اور جوڑے کے بچے پیدا کرنے کے حق کا حوالہ دیتے ہوئے نند لال نامی شخص کوپیرول منظورکو۔ دراصل 34 سالہ نند لال کی بیوی ریکھا کی درخواست پر جسٹس سندیپ مہتا اور فرزند علی کی بنچ نے یہ حکم دیا ہے۔ اس درخواست میں ریکھا نے ’بچے کی پیدائش کے حقوق‘ پر شوہر کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا۔
عدالت نے کہا کہ قیدی کی بیوی کی طرف سے بچے کو جنم دینے کی درخواست پر راجستھان پیرول رولز 2021 کے تحت قیدی کو پیرول پر رہا کرنے کا کوئی بندوبست نہیں ہے۔ لیکن شادی شدہ زندگی کے سلسلے میں بیوی کی جنسی اور جذباتی ضروریات کی حفاظت کے لیے قیدی کو اس کے ساتھ رہنے کی اجازت دی جا سکتی ہے۔ نند لال کو راجستھان کی بھیلواڑہ عدالت نے 2019 میں عمر قید کی سزا سنائی تھی اور وہ اس وقت اجمیر سینٹرل جیل میں بند ہے۔ انہیں سال 2021 میں 20 دن کے لیے پیرول دیا گیا تھا۔ عدالت نے کہا کہ نند لال کا جیل کے احاطے میں برتائو بہت اچھا رہا ہے۔