دیوبند

دیوبند کے دینی وعصری تعلیمی اداروں میں یوم جمہوریہ کا پروقار انعقاد

طالبات بورڈ امتحانات کی تیاری پوری توجہ کے ساتھ کریں : صفیہ گوہر

دیوبند، 26؍ جنوری (فہیم صدیقی) یوم جمہوریہ دیوبند اور آس پاس علاقہ میں جوش وخروش کے ساتھ منائی گئی۔ اس موقع پر دارالعلوم، دارالعلوم وقف، جامعہ امام محمد انور شاہ، جامعہ طبیہ دیوبند اور دیگر مدارس وعصری اداروں نیز سرکاری دفاتر میں جشن جمہوریہ کا شاندار اہتمام کیا گیا اور پرچم کشائی کی گئی۔دارالعلوم دیوبند میں پرچم کشائی اعظمی منزل احاطہ میں کی گئی۔دارالعلوم وقف میں پرچم کشائی ادارے کے استاذ حدیث مولانا مفتی احسان قاسمی نے کی۔ اس موقع پر مفتی احسان قاسمی نے کہا کہ ہندوستان کی سلامتی اس کے دستور کی بقا میں مضمر ہے، دستور کی روح باقی رہی تو یہ ملک بھی باقی رہے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ملک ہمارے اسلاف نے آزاد کرایا اس کا دستور بنایا جس کو ہم نے قبول کیا اس ملک کا جمہوری نظام ہی اس ملک کی اصل روح ہے ، اسی دستور کی بنیاد پر ہندوستان دنیا بھر میں نیک نام ہے ۔ اس موقع پر مولانا حسنین ، مولانا سجاد، مولانا جمشید، مولانا اظہار الحق ، مولانا سکندر ، مولانا اسجد سمیت ادارہ کے اساتذہ وطلبہ موجود رہے۔ جامعہ امام محمد انور شاہ میں پرچم کشائی ادارہ کے استاذ مولانا طلحہ اعظمی نے کی۔ اس دوران ادارہ کے نائب ناظم تعلیمات مولانا فضیل ناصری نے کہا کہکوئی ملک جب تک آباد نہیں ہو سکتا جب تک اس ملک کے اندر قربانی نہ دی جائے۔ مجھے افسوس ہے کہ ہمارے ملک کے ہندو مسلمان بھائی ملک کی آزادی کی تاریخ کو بھولتے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک ہندوستان کی مذہبی اعتبار سے بھی بڑی اہمیت ہے۔ یہاں پر ہندو، مسلم، سکھ، عیسائی سبھی لوگ مل جل کر رہتے ہیں۔ ہمیں عہد کرنا چاہئے کہ ہم اس ملک کی ترقی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔ اس موقع پر ادارہ کے استاذ مولانا صغیر پرتاپ گڑھی ، مولانا ابوطلحہ اعظمی، مفتی عبید انور شاہ قاسمی، مولانا بدرالاسلام، مولانا عثمان غنی، مولانا زکی انجم ، مولاناحنیف، مولاناشبیر ، مولانا سلیم سمیت ادارہ کے اساتذہ موجود رہے۔ مدرسہ تعلیم القرآن دارالمسافرین میں ادارہ کے مہتمم سید عقیل حسین میاں نے پرچم کشائی کی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ملک کی گنگا جمنی تہذیب کی بقاء کے لئے ہمیں کوشش ومحنت کرنی ہوگی ملک میں جمہوری حکومت کے نفاذ کے لئے ہمارے اکابرین نے جو قربانیاں دیں ہیں وہ ناقابل فراموش اور آب زر سے لکھے جانے کے لائق ہے۔ اس موقع پر سید شارق حسین، سید نبیل حسین سمیت ادارہ کے سبھی اساتذہ موجود رہے۔

جامعہ طبیہ دیوبند میں پرچم کشائی ادارے کے سکریٹری ڈاکٹر انورسعید نے کی اس موقع پر انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو جنگ آزادی کی تحریک میں اپنے بزرگوں کے کردار کو عوام کے سامنے نمایاں کرنے کی ذمہ داری خود مسلمانوں کی ہی ہے انہیں اس بات کے اوپر منحصر نہیں رہنا چاہئے کہ ہماری آبائو اجداد کی تعریف دوسرے لوگ کریں گے۔ آج کا یہ پروگرام ہمارے لئے بہت ساری خوشیاں لیکر آیا ہے ہمیں آپسی اتحاد کی فضا کو قائم رکھنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ دستور اساسی کے مطابق ہندوستان بلاتفریق مذہب وملت،خطہ، زبان اور تہذیب وثقافت کے اعتبار سے ان سب لوگوں کا ہے جو اس ملک میں رہتے اور بستے ہیں۔ ایڈمنسٹریٹر ڈاکٹر اختر سعید نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ ملک ہمارا ہے اور اس ملک کو آزاد کرانے میں ہمارے اکابرین نے جو خدمات انجام دی ہیں ان کو فراموش نہیں کیا جاسکتا، ہمیں نسل نو کو اپنے اکابرین کے بارے میں بتانا ہوگا، اس موقع پر کالج اسٹاف موجود رہا۔ دیوبند یونانی میڈیکل کالج میں پرچم کشائی ادارے کے چیئرمین ڈاکٹر قمر الزماں نے کی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ جمہوریت کے بغیر کسی بھی ملک کی زندگی ،ترقی اور کامیابی کا کوئی تصور کبھی نہیں رہا،ہر ہندوستانی کی مشترکہ ذمہ داریوں کو محسوس کرنا چاہئے ۔

اس موقع پر اسکول اسٹاف موجود رہا۔ مسلم فنڈ ٹرسٹ کے زیر انتظام تعلیمی اداروں مدنی ٹیکنیکل انسٹی ٹیوٹ اور پبلک گرلز انٹر کالج میں پرچم کشائی ادارہ کے منیجر سہیل صدیقی کے ہاتھوں عمل میں آئی ۔اس موقع پر سہیل صدیقی نے کہا کہ آج کا دن نہ صرف ہمارے لئے بلکہ پورے ہندوستان کے لئے قابل فخر اور قابل یاد گار ہے۔ادارہ کے سکریٹری محمد انس صدیقی نے یوم جشن جمہوریہ کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ 1950میں نافذ کیا جانے والا دستورہند وہ کارنامہ تھا جس نے ہندوستان کے دستور اساسی کو دنیا کے مقبول ترین دستور میں نمایاں مقام عطا کیا اسلئے ہم سب اس دستوری دن کو ہر سال یوم جمہور کے طور پر مناتے ہیں۔

انہو ں نے کہا کہ آج کا دن ہم سب کو ان مجاہدین جنگ آزادی اور عظیم رہنمائوں کی قربانیوں کی یاد دلاتا ہے جو انہوں نے اس ملک کی آزادی اور جمہوریت کو قائم کرنے کے لئے دی تھیں۔پبلک گرلز انٹر کالج کی پرنسپل صفیہ گوہر نے کہا کہ انگریزوں کے تسلط سے چھٹکارا پانے کے بعد یہ غور و فکر شروع ہوا کہ ملک کو صحیح سمت میں لے جانے کے لئے کیا کیا جائے ۔لہٰذا ڈاکٹربھیم رائو امبیڈ کر کی صدارت میں ایک کمیٹی تشکیل دے کر ہندوستا ن کا آئین مرتب کرکے 26؍جنوری 1950کو نافذ کیا گیا ۔ اس دوران صفیہ گوہر نے طالبات سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ دو ہفتہ کے بعد ان کے بورڈ امتحانات شروع ہونے والے ہیں اس لئے وہ اپنی تمام مصروفیات کو چھوڑ کر امتحان کی تیاریو ںپر توجہ دیں ، تاکہ امتیازی نمبرات سے کامیاب ہوسکیں۔ اس موقع پر محمد عدیل صدیقی ،فیضی صدیقی ، صبا حسیب صدیقی ، سید آصف حسین، ساجد حسن ،محمد غزالی ،حذیفہ ،محمد عارف و دیگر اسٹاف موجود رہا۔ اسپرنگ ڈیل پبلک اسکول میں چیئرمین سعد صدیقی نے پرچم کشائی کی اور ساتھ ہی اسکول میں ثقافتی پروگرام پیش کئے گئے ۔ اس موقع پرسعد صدیقی نے بچوں اورتمام اہل وطن کو مبارکباد دیتے ہوئے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ تعلیم ہی وہ واحد ذریعہ ہے جس کی مدد سے آپ اپنے ماضی اور اس ملک کو آزاد کرانے کی تاریخ سے واقف ہوسکتے ہیں۔انہوںنے کہا کہ آپ اپنے ماضی سے ناطہ جوڑکرہی کامیاب انسان بن سکتے ہیں۔انہوںنے آزادی کی تاریخ بتاتے ہوئے تعلیم کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی۔اس موقع پر اسکول کے کو چیئرمین احمد صدیقی سمیت اسکول اسٹاف موجود رہا۔ یوم جمہوریہ کے موقع پر جامعہ رحمت گھگرولی میں ملی کونسل ضلع سہارنپور کے زیر اہتمام ایک پر وقار تقریب منعقد کی گئی ، جسکی صدارت مولانا ڈاکٹر عبدالمالک مغیثی مہتمم جامعہ ہذا نے کی اور انہو ں نے اپنے ہاتھوں سے پرچم کشائی کی و ترنگے جھنڈے کو سلامی دی ۔

اس موقع پر ڈاکٹر عبدالمالک مغیثی نے کہا کہ آج کا دن بھارت کی تاریخ میں بہت ہی اہمیت کا حامل ہے یہی وہ دن ہے جس دن بھارت ایساملک بنا جس میں تمام مذاہب کے لوگوںکو یکساں حقوق دئیے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا ملک پوری دنیا کے اندر اس بات کیلئے جانا جاتا ہے کہ یہاں مختلف مذاہب کے ماننے والے لوگ آپسی اتحاد کے ساتھ ر ہ کر ملک کو ترقی یافتہ بنانے میں کلیدی رول ادا کر رہے ہیں ۔ انہوںنے پروگرام میں شریک طلباء و اساتذۂ جامعہ کو مبارکبادپیش کی کہ انہوں نے محنت کرکے اتنا بہترین پروگرام پیش کیا ۔ اس موقع پر جامعہ ہذا کے تمام طلباء اساتذہ اور قرب و جوار سے بڑی تعداد میںمعززین حضرات شریک رہے۔ جامعۃ القدسیات الاسلامیہ للبنات میں بھی یوم جمہوریہ کے موقع پر طالبات نے ثقافتی پروگرام پیش کئے۔ اس موقع پر اسکول کے منیجر قاری عامر عثمانی نے کہا کہ اس ملک کو آزاد کرانے میں ہمارے علماء نے قربانیاں پیش کیں اور اس کی شروعات 1857 میں ہوگئی تھی، جس میں سب سے پہلے علماء نے شرکت کی۔ دیوبند کے تمام تعلیمی اداروں میں بھی یوم جمہوریہ کی تقریب نہایت تزک واحتشام کے ساتھ منائی گئی اور طلبہ کی جانب سے شاندار کلچرپروگرام پیش کئے گئے۔ اس کے علاوہ ،اسلامیہ انٹرکالج، مولانا مدنی میموریل اسکول،حاجی بلال میموریل پبلک اسکول ،نئی روشنی پبلک اسکول، امن نرسری پبلک اسکول، مدر اکیڈمی، دیوبند کے اطراف میں واقع پرائمری وجونیئر ہائی اسکول تگھری، فتح پور، سانپلہ کھتری، مانکی، بی بی پور،امر پور نین، سلطان پور وغیرہ میں بھی جوش وخروش کے ساتھ یوم جمہوریہ کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں مقامی گرام پردھانوں نے پرچم کشائی کی گئی۔

ہماری یوٹیوب ویڈیوز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button