دیوبند

دیوبند کے دینی وعصری اداروں میں یوم آزادی کا جشن جوش وخروش کے ساتھ منایا گیا

مدارس ، اسکولوں ، سرکاری دفاتر پر لہرایا گیا پرچم

دیوبند ، 16؍ اگست (رضوان سلمانی) دیوبند کے دینی ومذہبی علمی دانشگاہوں اور عصری تعلیمی اداروں میں جشن آزادی کی تقریب جوش وخروش کے ساتھ منائی گئی اور پورا شہر ترنگے کے جھنڈوں میں رنگا ہوا نظر آیا اور ساتھ ہی امرت مہا اتسو کے تحت پورے دن ترنگا یاترا ئیں نکلتی رہیں اور یہی نظارہ دیہی علاقوں میں بھی دیکھنے کو ملا ۔ اس مرتبہ لوگوں میں بھرپور جوش دیکھا گیا ۔ دارالعلوم دیوبند ، دارالعلوم وقف، جامعہ امام محمد انور شاہ، دیوبند یونانی میڈیکل کالج ، اسپرنگ ڈیل پبلک اسکول، نواز گرلز انٹر کالج، اسلامیہ انٹر کالج سمیت اداروں میں جوش وخروش کے ساتھ یوم آزادی کی تقریبات منائی گئی۔ دارالعلوم دیوبند میں یوم آزادی کی تقریب پروقار انداز میں منعقد کی گئی ۔ ادارہ کے صدر المدرسین مولانا سید ارشد مدنی، مہتمم مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی نے مشترکہ طو رپر اعظمی منزل کے احاطہ میں پرچم کشائی کی۔

اس موقع پر مولانا سید ارشد مدنی نے کہا کہ یہ آزادی ہمیں اس لئے عزیز ہے کہ اس جڑوں میں ہمارے بزرگوں کا خون شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس وقت ہندوستان پر انگریز سامراجیت کا مکمل غلبہ اور قبضہ ہوچکا تھا اس وقت اس کے خلاف عام انسان تو دور کی بات راجہ مہاراجہ بھی آواز اٹھانے سے ڈرتے تھے ، اس وقت ہمارے اکابر علما نے یہ حوصلہ کیا اور انگریز جیسی طاغوتی قوت کو للکارا اور ملک کو آزاد کرانے کے لئے جدوجہد کا آغاز کیا۔ اس کے پاداش میں ہزاروں علماء کے سر قلم کردیئے گئے مگر یہ طبقہ خوف زدہ نہیں ہوا۔ مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ میں یہ نہیں کہتا کہ دوسرے برادران وطن نے آزادی کی جدوجہد میں کوئی کردار ادا نہیں کیا بلکہ میں تاریخی حقیقت کا اعادہ کررہا ہوں کہ علماء کرام نے ملک میں آزادی کا شعور پیدا کیا۔ مولانانے ہندوستان کی بقا وترقی کے لئے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو ضروری قرار دیا ۔

اس کے علاوہ دارالعلوم وقف میں بھی جشن یوم آزادی کے تحت رسم پرچم کشائی ادارے کے نائب مہتمم شکیب قاسمی نے کی اور مجاہدین جنگ آزادی کو یاد کیاگیا۔انہوں نے کہا کہ جنگ آزادی میں علماء کی قربانیوں کو فراموش نہیں کیا جاسکتا ۔ جامعہ امام محمد انور شاہ میں بھی جشن آزادی سے متعلق تقریب منعقد کی گئی۔ رسم پرچم کشائی کے بعد جامعہ کے مہتمم مولانا سید احمدخضر شاہ نے جنگ آزادی کی تاریخ بیان کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی آزادی کے لئے ہمار ے اسلاف کی قربانیاں تاریخ کے اوراق پر ہمیشہ جگمگاتی رہیں گی۔ انھوں نے کہا کہ نوجوان نسل کو مجاہدین جنگ آزادی کی قربانیوں سے روشناس کرانا وقت کا اہم تقاضہ ہے۔اس موقع پر ادارہ کے نائب ناظم تعلیمات مولانا فضیل ناصری، استاذ حدیث مولانا طلحہ اعظمی، مولانا زکی انجم، مولانا نثار خالد، قاری بلال، مولانا محمد عثمان، مفتی عبید انور شاہ، مولانا بدرالاسلام، مولانا شبیر ، مفتی نوید وغیرہ موجود رہے۔ مدنی یوتھ سینٹر کیندکی میں جشن آزادی کی مناسبت سے ایک پروگرام کا انعقاد کیا گیا ۔ اس موقع پر جمعیۃ علماء ہند کے ناظم عمومی مولانا حکیم الدین قاسمی نے اپنے خطاب میں شہیدان وطن اور مجاہدین آزادی کی قربانیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے شیخ الہند مولانا محمودحسن اور شیخ الاسلام مولانا حسین احمد مدنی کا واقعہ نقل کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے۔

آزادی کی لڑائی میں علماء کرام کا خصوصی کردار رہا ہے، جمعیۃ یوتھ کلب کے سکریٹری مولانا احمد عبداللہ قاسمی نے شہید اشفاق اللہ خاں، رام پرساد بسمل اور شہید بھگت سنگھ ، مہاتما گاندھی ، پنڈت جواہر لال نہرو ، مولانا ابوالکلام آزاد ، مولانا سید حسین احمد مدنی، مولانا محمود حسن دیوبندی، مولانا حفظ الرحمن سیوہاروی کی قربانیو ںکا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم سب کو اپنے اکابرین کی تاریخ کو یاد کرکے حوصلہ اور سبق حاصل کرنا چاہئے جو کہ ملک وملت کی تعمیر وترقی میں ہمارے لئے رہنمائی کا ذریعہ بنے۔ اس موقع پر بڑی تعداد میں لوگ موجود رہے۔ دیوبند یونانی میڈیکل کالج اسپتال اور ریسرچ سینٹر میں بھی یوم آزادی جوش وخروش کے ساتھ منائی گئی ۔ پرچم کشائی ادارہ کے منیجر پروفیسر ڈاکٹر قمر الزماں قریشی نے کی۔

اس موقع پر ڈاکٹر قمرالزماں قریشی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزارت آیوش کے مطابق دیوبند یونانی میڈیکل کالج گزشتہ اگست 2021سے لے کر اب اگست 2022تک آزادی کے امرت مہا اتسو کو منارہا ہے اور اس مہم میں دیہی علاقوں میں ہر گھر ترنگا، سوچھ بھارت، صحت مند ہندوستان اور آیوش پیتھی کو بڑھاوا دینے کی مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہاہے۔ انہو ںنے کہا کہ آج وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان نئے آیام کو چھو رہا ہے۔ آج دنیا ہماری طاقت کو پہچان چکی ہے اور یہ سب وزیر اعظم کی کوششوں کا نتیجہ ہے ،آج ہم آزادی کو صحیح معنوںمیں جی رہے ہیں۔ اس موقع پر سبھی مہمانوں کو اعزاز سے نوازا گیا ۔

اس موقع پر کالج کی طلبہ وطالبات نے ثقافتی پروگرام پیش کئے ۔ اس دوران انور انجینئر ، مرتضیٰ قریشی، سہیل قریشی، کاشف قریشی، ادارہ کے پرنسپل محمد اسلم، راج کشور گپتا، ونود کمار گپتا، وپن گرگ ، وکاس تیاگی، راکیش انیجہ، رام موہن سینی، پریتی، نمرہ، ارم وغیرہ موجود رہے۔ پروگرام کی نظامت پروفیسر ڈاکٹر افضال احمد، فوزیہ اور صدف نے مشترکہ طو ر پر کی۔ مسلم فنڈ ٹرسٹ دیوبند کے زیر انتظام چلنے والے تعلیمی اداروں مدنی ٹیکنیکل انسٹی ٹیوٹ اور پبلک گرلز انٹر کالج میں جشن آزادی تقریبات کے مہمانان خصوصی ادارہ کے منیجر سہیل صدیقی اور سکریٹری محمد انس صدیقی نے قومی ترنگا لہرایا ۔بعد ازاں طلبہ وطالبات نے قومی گیت اور سارے جہاں سے اچھا ترانہ پیش کیا ۔پرچم کشائی کے بعد ادارہ کے منیجر سہیل صدیقی نے طالبات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے تمام ادارے تعلیمی میدان میں بہترین کارنامے انجام دے رہے ہیں جوکامیابی اور ترقی کا واحد راستہ ہے ۔

انہوں نے جنگ آزادی کے مجاہدین وشہدا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ نسل نو کو اپنے اسلاف کی قربانیوں کے بارے میں مکمل معلومات ہونی چاہئے۔ادارہ کے پرنسپل صبا حسیب صدیقی،صفیہ گوھر نے 75ویں یوم آزادی کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ملک کی آزادی میں خواتین کا کردار بھی ناقابل فراموش ہے ۔انہوں نے بتایا کہ بیگم حضرت محل،سروجنی نائیڈو،بیگم زینت محل،ڈاکٹر لکشمی سہگل،امجد بیگم اور دیگر لاتعداد خواتین جنگ آزادی کے دوران جو خدمات اور قربانیاں دیں ان کو یاد کرنا بھی ضروری ہے ۔خاص طور پر مولانا محمد علی اور شوکت علی کی والدہ بی اماں کا جنگ آزادی میں کردار تاریخی اہمیت کا حامل ہے ۔

ان کے علاوہ شبانہ ذکی،زینب سنبل،اسرا خاں،شاکرہ،منتشا اور دیگر ٹیچرز نے بھی جنگ آزادی اور جشن آزادی کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔پروگرام کے دوران طالبات نے بہترین ثقافتی پروگرام پیش کئے ۔وہیں دوسری جانب اسلامیہ انٹر کالج میںبھی صبح9؍بجے ادارہ کے صدر پیر جی خالد حسن ومنیجر رضوان الحق ایڈوکیٹ کے بدست رسم پرچم کشائی عمل میں آئی ۔بعد ازاں قومی ترانہ پیش کیا گیا اس کے بعد ادارہ کے طلبہ وطالبات نے بہترین ثقافتی پروگرام پیش کئے۔رضوان الحق ایڈوکیٹ اور ادارہ کے پرنسپل ارش زماں نے طلبہ وطالبات سے خطاب کرتے ہوئے جنگ آزادی کی تاریخی اہمیت بیان کی اور انہیں اپنے اسلاف اور مجاہدین جنگ آزادی کے نقش قدم پر چلنے کی تنقید کی ۔ گلوبل نالج پارک اور اسپرنگ ڈیل پبلک اسکول میں پرچم کشائی اسکول کے چیئرمین سعد صدیقی اور کو چیئرمین احمد صدیقی کے ہاتھوں عمل میں آئی ۔

اس موقع پر سعد صدیقی نے کہا کہ ہمیں اپنے اکابرین کی قربانیوں کو یاد رکھنا چاہئے اور اپنی نئی نسل کو بھی تاریخ کے بارے میں بتانا بہت ضروری ہے۔ جب تک ہم اپنی نئی نسل کو آزادی کے بارے میں نہیں بتائیں گے تو ان کو اس آزادی کے بارے میں کیسے معلوم ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ تعلیم ایک ایسا زیور ہے جس کے ذریعہ ہر چیز کو آسانی سے سمجھا جاسکتا ہے۔ اس موقع پر اسکول اسٹاف موجود رہا۔ نواز گرلز پبلک اسکول میں بھی تقریب کا انعقاد کیاگیا ، پرچم کشائی ادارے کے بانی ڈاکٹر نواز دیوبندی نے کی ۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ یہ آزادی ہمیں بڑی جدوجہد کے بعد ملی ہے اور ہمارے بزرگوں نے اپنی جانوں کی قربانی دے کر یہ آزادی کا تحفہ ہمیں دیا ہے ، اس کو سنبھال کر رکھنا ہم سب کی ذمہ داری ہے، اس موقع پر اسکول اسٹاف موجود رہا ۔ جامعہ زینب للبنات میں یوم آزادی کا جشن سادگی کے ساتھ منایا گیا ، پرچم کشائی ادارے کی ناظمہ نے کی ۔ سہارنپور ضلع کے ممتاز دینی ادارہ جامعہ رحمت گھگرولی میں، آل انڈیا ملی کونسل کے زیر اہتمام، آج 15 اگست یوم آزادی کے موقع پر جشن یوم آزادی تقریب منعقد کی گئی،

اس موقع پرادارہ کے مہتمم مولانا ڈاکٹر عبد المالک مغیثی نے آل انڈیا ملی کونسل شہر ضلع سہارنپوراور جامعہ رحمت کی طرف سے وطن کے تمام احباب کو مبارک باد پیش کی اور ایک خوبصورت پیغام دیتے ہوئے کہا کہ ہمارا ملک بہت خوبصورت ہے،یہ اخلاقیات ،تہذیب اور انسانیت نوازی کاملک ہے،ان بلند اقدار ہی سے ہمارے ملک کی بنیاد یں مستحکم ہیں،اس مبارک موقع پر ہم سب دل میں یہ عہد کریں کہ آباء و اجداد کی اس وراثت کی ہمیشہ حفاظت کرینگے اور ملک سے اپنی محبت کو صرف نعروں اور جملوں سے نہیں بلکہ عمل اور کردار سے ثابت کریں گے۔ محلہ گوجر واڑہ میں واقع جامعہ القدسیات للبنات میں جشن آزادی کا پروگرام منعقد کیا گیا ، پرچم کشائی مولانا قاری محمد واصف اور سید حارث کے ہاتھوں عمل میں آئی۔ بعد ازاں جامعہ کے طالبات نے ثقافتی پروگرام پیش کئے ، اس موقع پر ادارہ کے مہتمم قاری عامر عثمانی نے کہا کہ آج ہم آزادی کی 75ویں سالگرہ مکمل ہونے پر 76ویں سالگرہ منارہے ہیں۔ ہمیں چاہئے کہ ہم نسل نو کو تاریخ کے بارے میں بتلائیں۔ اس موقع پر عفان صدیقی، سفیان صدیقی، مرتضیٰ قریشی، ہارون نسیم، نور محمد، مقیم عباسی، جہانگیر خان، چودھری صادق ، شمشاد جنگ، انوج کمار، ڈاکٹر عثمان مسعود رمزی وغیرہ موجود رہے۔ اُدھر قصبہ بڑھانہ جمعیۃ علماء ہند کے دفتر پر مولانا عمران حسین پوری،حافظ شیردین کے ہاتھوں پرچم کشائی کی گئی ۔ اس موقع پر مولانا عمران حسین پوری نے آزادی کے لئے کی گئی قربانیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنی تاریخ کو نہیں بھولنا چاہئے ۔

حافظ شیر دین نے کہا کہ دارالعلوم دیوبند اور جمعیۃ علماء ہند میں ملک کو آزاد کرانے میں اہم کردار ادا کیا۔ علماء نے ملک کی خاطر اپنی جانوں کی قربانیاں پیش کیں۔ پروگرام کی نظامت حافظ تحسین نے انجام دی، ضلع سکریٹری اور میڈیا ترجمان محمد آصف قریشی نے سبھی مہمانوں کا استقبال کیا ، جمعیۃ کے عہدیداران ہاتھوں میں ترنگا لئے ہوئے تھے۔ اس موقع پر مفتی یامین قاسمی، حاجی انتظار، قاری ندیم، حافظ اسرائیل، انوار ملک، اسلام سیفی،ارشاد سلمانی، جمشید عالم وغیرہ موجود رہے۔ اسی کے ساتھ تعلیم القرآن دارالمسافرین (پرانا اصغریہ) اور حاجی بلال میموریل پبلک اسکول میں پرچم کشائی ادارہ کے مہتمم سید عقیل میاں حسین نے کی۔ اس موقع پر طلبہ وطالبات سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو آزاد کرانے میں مسلمانوں نے انگریزوں کے خلاف محاذ آرائی کی اور اس وقت چین سے نہیں بیٹھے جب تک وطن عزیز انگریز کے قبضہ سے آزاد نہیں ہوگیا۔ اس موقع پر سید شارق حسین میاں، سید نبیل حسین میاں، سید شکیل حسین میاں، سید عارف حسین میاں سمیت مدرسہ اور اسکول کا اسٹاف موجود رہا۔ اس کے علاوہ جامعہ قاسمیہ دارالتعلیم والصنعۃ دیوبند، جامعۃ الشیخ حسین احمد المدنی، دارالعلوم زکریا، مدرسہ اصغریہ کے علاوہ اسلامیہ انٹر کالج، اسلامیہ ڈگری کالج، امن نرسری پبلک اسکول، نئی روشنی پبلک اسکول کے علاوہ تحصیل ، کوتوالی، ایس ڈی ایم کورٹ، سی او دفتر سمیت دیگر تعلیمی اداروں میں جشن یوم آزادی پروقار انداز میں منایاگیا۔

ہماری یوٹیوب ویڈیوز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button