دیوبند

دیوبند کی معمر خاتون خالہ چندو کا انتقال ، مرحومہ نے طویل مدت تک خواتین میں اصلاحی اور دعوتی امور انجام دیئے

دیوبند، 29؍ دسمبر (رضوان سلمانی) دیوبند کی معروف اور معمر ترین خاتون اورندیم بابر کی دادی خالہ چندو کا گزشتہ شام ضعیف العمری ،کمزوری اور علالت کے باعث تقریباً110؍ سال کی عمر میں اپنے آبائی مکان محلہ بیرون کوٹلہ میں انتقال ہوگیا، خالہ چندو نہایت ملنسار، خوش اخلاق،خوش گفتار،نہایت دیندار اور دیوبند کی ہر دلعزیز شخصیت تھیں، دیوبند کا کوئی خاندان ایسا نہیں جو انہیں نہ جانتا ہو یا ان کی شفقت سے محروم رہاہے، محترمہ خالہ چندو نے دیوبند میںبرسہابرس تک خواتین کے درمیان دعوتی اور تبلیغی امور انجام دیئے اور اصلاح معاشرہ کیلئے طویل عرصہ تک جدوجہد کی ،جس میں انہیں اللہ تعالیٰ نے کامیاب نصیب فرمائی ،ان کے یہاں دعوت و تبلیغ سے متعلق پروگرام ہر ہفتہ منعقد ہوتے تھے، جسمیں عمررسیدہ خواتین کے علاوہ جوان عورتیں اور بچیاں بھی نہایت ذوق و شوق سے شرکت کرتی تھیں،ان کی ان کوششوںسے دیوبند کی خواتین کے دینی رجحان میں کافی اضافہ ہواہے،

محترمہ خالہ چندو مرحومہ کاتعلق آستانہ قاسمی خاص طور پر قاری محمد طیب صاحب قاسمیؒ سے والہانہ طورپر تھا،مرحومہ گزشتہ کافی سالوںسے صاحب فراش تھیں لیکن اس کے باوجود ان کے ہوش و حواس بالکل درست تھے، ان کے انتقال پر دیوبند کی علمی و دینی و معرز شخصیات نے صدمہ کااظہار کرتے ہوئے پسماندگان سے اظہارتعزیت کیا اور مرحومہ کے لئے دعاء مغفرت کی، دارالعلوم وقف دیوبند کے مہتمم مولانامحمد سفیان قاسمی اور دارالعلوم وقف کے شیخ الحدیث مولانا سید احمد خضر نے خالہ چندو کے انتقال پر افسوس کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ مرحومہ نہایت نیک خصلت،ملنسار اور دیندار خاتون تھیں اور گونا گوں صفات کی مالک تھیں، انہوںنے خواتین کی اصلاح کے لئے اپنی زندگی وقف کردی تھیں، اللہ تعالیٰ ان کی خدمات کو قبول فرمائے اور ان کو اپنی جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائے، نیز تمام متعلقین اور پسماندگان کو صبر جمیل سے نوازے، کل ہند رابطہ مساجد کے جنرل سکریٹری مولانا عبداللہ ابن القمر الحسینی نے بھی مرحومہ کے انتقال پر اہل خانہ سے تعزیت مسنونہ پیش کرتے ہوئے مرحومہ کے لئے دعاء مغفرت کی۔

اس کے علاوہ یوپی رابطہ کمیٹی کے سکریٹری ڈاکٹر عبید اقبال عاصم،فائز سلیم صدیقی،جامع مسجد کے متولی حافظ انور عثمانی، خرم عثمانی، معاویہ علی، حاجی ریاض محمود ،سید وجاہت شاہ، راحت خلیل، مولانا ابراہیم قاسمی، انعام قریشی، رضوان سلمانی، مہتاب گوڑ، عارف عثمانی، ظفر عثمانی اور شہرکی معزز شخصیات نے بھی مرحومہ کے سانحہ وفات پر صدمہ کاظہار کرتے ہوئے پسماندگان کو تعزیت مسنونہ پیش کی اور کہاکہ مرحومہ نے دیوبند اور قرب جوار میں اصلاح معاشرہ بالخصوص خواتین کے درمیان جو دعوتی تبلیغی اور اصلاحی امور انجام دیئے وہ مرحومہ کے لئے ذخیرۂ آخرت ثابت ہوںگے، آج صبح ساڑھے دس بجے مرحومہ کی نماز جنازہ دارالعلوم دیوبند کے احاطہ مولسری میں دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی نے اداکرائی بعدا زیں قبرستان قاسمی میں تدفین عمل میں آئی۔

ہماری یوٹیوب ویڈیوز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button