دیوبند

دیوبند، بیٹی کے منگیتر پر عصمت دری کرکے قتل کا الزام

چار دن بعد منگیتر سمیت بہنوئی کے خلاف مقدمہ درج

دیوبند،13؍ اگست(رضوان سلمانی) دیوبند کوتوالی علاقہ کی رہائشی متاثرہ لڑکی کے والد نے کوتوالی میں شکایت دیتے ہوئے بیٹی کے منگیتر پر عصمت دری کرکے زہریلی اشیاء دے کر قتل کرنے کا الزام عائد کیاہے۔ بیٹی کی موت کے چار دن بعد متاثرہ نے درخواست کی ہے کہ کوتوالی پہنچ کر تھانہ نکوڑ کے گاؤں نلانہ کے باشندہ منگیتر کے خلاف کارروائی کی مانگ کی ہے۔کوتوالی میں دی گئی تحریر میں متاثرہ کے والد نے بتایا کہ ان کی بیٹی (21) کی شادی تھانہ نکوڑ علاقے کی رہائشی نلانہ کے ساتھ ہونا طے پائی تھی،

بتایا کہ بیٹی کی شادی دو ماہ بعد ہونی تھی۔ متاثرہ کے والد کے مطابق 6 اگست کو اپنی بیٹی کو گھر میں اکیلا دیکھ کر اس کا منگیتر اسے اپنے ساتھ لے گیا۔ متاثرہ کے مطابق تلاش کرنے کے دوران اطلاع ملنے پر معلوم ہوا کہ بیٹی کو اس کا منگیتر کے ساتھ جاتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ جس کے بعد وہ منگیتر کے گھر پہنچا تو معلوم ہوا کہ بیٹی کو طبیعت خراب ہونے پر اسے اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ ان کے مطابق جب وہ 8؍ اگست کو ہسپتال پہنچا تو بیٹی نے بتایا کہ اس کی عصمت دری کی گئی ہے اور اسے زہریلی چیز پلائی گئی ہے۔ جس میں منگیتر کے بھائی اور بہنوئی بھی شامل ہیں۔

متوفی کے والد نے کوتوالی میں دی گئی تحریر میں بتایا کہ جب وہ 9؍ اگست کو دوبارہ اپنی بیٹی سے ملنے اسپتال پہنچے تو انہیں بتایا گیا کہ ان کی بیٹی کی موت ہوچکی ہے اور منگیتر کے اہل خانہ لاش لے گئے ہیں۔ الزام ہے کہ جب وہ منگیتر کے گھر پہنچا تو معلوم ہوا کہ بیٹی کی آخری رسومات بھی ادا کر دی گئی ہیں۔ جس کی وجہ سے وہ صدمے میں تھا۔

متاثرہ نے ملزم منگیتر اور اس کے بھائی اور بہنوئی کے خلاف شکایت درج کرائی ہے۔ کوتوالی انچارج پربھاکر کینتورا نے کہا کہ معاملہ ان کے علم میں ہے اور پولس اس معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔ تحقیقات کے بعد ملزمان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

ہماری یوٹیوب ویڈیوز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button