دہلیقومی

دہلی یونیورسٹی: یو جی سی کا سرکلر جاری ہوئے 8 ماہ گزر گئے،لیکن کالجوں میں غیر تدریسی عہدوں پر نہیں ہوسکی تقرری

نئی دہلی، 25دسمبر (ہندوستان اردو ٹائمز) یو جی سی کے ذریعہ جاری سرکلر کے آٹھ ماہ گزرنے کے بعد بھی دہلی یونیورسٹی کے کئی کالجوں نے غیر تدریسی عہدوں کا روسٹر نہیں بنایا ہے۔ فورم آف اکیڈمکس فار سوشل جسٹس کا کہنا ہے کہ دہلی یونیورسٹی کے جن کالجوں نے روسٹر بنا کر یونیورسٹی انتظامیہ سے پاس کرا بھی لیا ہے وہ اس کا اشتہار نہیں نکال رہے ہیں۔ اس کو دیکھتے ہوئے اب فورم سے جڑے اساتذہ نے یونیورسٹی کے سامنے یہ موضوع اٹھایا ہے۔

دراصل یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (یو جی سی) کے ایڈیشنل سکریٹری نے 26 اپریل 2022 کو دہلی یونیورسٹی کے وائس چانسلر اور کالجوں کے پرنسپل کو سرکلر جاری کیا تھا۔ اس سرکلر میں او بی سی ایکسٹینشن منصوبہ کے تحت منظور شدہ غیر تدریسی عہدوں کو بھرے جانے کی مدت کو آگے بڑھائے جانے سے متعلق گائیڈلائن دیے گئے تھے۔ یو جی سی نے کہا تھا کہ ان سیٹوں کو بھرے جانے کی ایک طے مدت فراہم کی گئی تھی لیکن اس مدت کے کالجوں نے ان منظور شدہ عہدوں کو نہیں بھرا۔ اس لیے یو جی سی نے ان منظور شدہ غیر تدریسی عہدوں کو او بی سی ایکسٹینش منصوبہ کے تحت ایک سال کے لیے، یعنی 31 مارچ 2023 تک ایک خصوصی مہم کے تحت منظوری دی ہے۔

فورم کے چیئرمین ڈاکٹر ہنس راج سمن کا کہنا ہے کہ یو جی سی سے سرکلر جاری ہوئے ا?ٹھ ماہ ہو چکے ہیں لیکن بیشتر کالجوں کے پرنسپل نے ابھی تک عہدوں کا اشتہار بھی نہیں نکالا ہے۔ کچھ کالجوں میں مستقل پرنسپل نہ ہونے کی وجہ سے ان عہدوں کا اشتہار نہیں نکلا۔ دہلی حکومت کے کالجوں کی منیجنگ کمیٹی کی مدت کار بھی 16 دسمبر کو ختم ہو چکی ہے۔اساتذہ کا کہنا ہے کہ کالجوں کے پرنسپل کو روسٹر تیار کر اسے پاس کرا کر جلد از جلد تقرری کے لیے اشتہار نکالنے چاہیئں، لیکن اب بھی کچھ پرنسپل روسٹر ہی کھنگال رہے ہیں تو کچھ دلچسپی نہیں لے رہے ہیں۔

ہماری یوٹیوب ویڈیوز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button