دہلی

دنیا بھر میں ہورہی ہے چھٹنی،سروے سے کھلا راز، ہر 4 میں سے 1 ہندوستانی ملازمت سے برطرفی کا خدشہ

نئی دہلی ، 25جنوری (ہندوستان اردو ٹائمز) دنیا بھر کی بڑی ٹیک کمپنیوں میں نوکریوں سے برطرف کیا جارہا ہے۔ ہر 4 میں سے 1 ہندوستانی ملازمت کے خاتمے سے پریشان ہے۔ دوسری طرف 4 میں سے 3 ہندوستانی بڑھتی ہوئی مہنگائی سے پریشان ہیں۔

ساتھ ہی تقریباً نصف لوگوں کا خیال ہے کہ 2023 میں ملک کی معیشت ترقی کر سکتی ہے۔ مارکیٹنگ ڈیٹا اینڈ اینالیٹکس فرم کنٹر کے سروے میں ایک بڑا انکشاف سامنے آیا ہے۔ فرم کنٹر نے ہندوستان کے جنرل بجٹ سروے 2023 (انڈین اکانومی گرو) کے دوسرے ایڈیشن میں انکشاف کیا ہے۔اس سے معلوم ہوتاہے کہ کنزیومر انکم ٹیکس کے حوالے سے پالیسی میں تبدیلی کا اعلان کیا جا سکتا ہے۔

 

اس میں انکم ٹیکس چھوٹ کی حد کو موجودہ ڈھائی لاکھ روپے سے بڑھایا جا سکتا ہے۔ سروے کے مطابق میکرو اکنامک سطح پر زیادہ تر لوگوں کی سوچ اب بھی مثبت ہے۔میڈیا رپورٹس میں جاری کنٹر سروے کے مطابق 50 فیصد لوگوں کا خیال ہے کہ ہندوستانی معیشت اس سال 2023 میں ترقی کرے گی، 31 فیصد کا خیال ہے کہ اس کی رفتار کم ہونے کی امید ہے۔ چھوٹے شہر میٹروز سے زیادہ مثبت ہیں جن کی شرح 54 فیصد ہے۔ عالمی اقتصادی کساد بازاری کا خوف اورنادیدہ وبا کرونا کے پھیلنے سے ہندوستانیوں کو کافی پریشانی ہو رہی ہے۔

دوسری جانب رپورٹ کے مطابق 4 میں سے 3 افراد بڑھتی ہوئی مہنگائی سے پریشان ہیں۔ وہ اس سے نمٹنے کے لیے کئی فیصلہ کن اقدامات اٹھانے کا سوچ رہے ہیں۔ 4 میں سے 3 ہندوستانی اپنی ملازمت سے برطرف کردیئے جانے کے خدشہ میں جی رہے ہیں۔ یہ طبقہ (32 فیصد)، 36-55 سال کی عمر کے گروپ (30 فیصد) اور تنخواہ دار طبقے (30 فیصد) میں نمایاں طور پر زیادہ ہے۔

ہماری یوٹیوب ویڈیوز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button