درگاہ وارث علی پر کھیلی گئی ہولی ،ہندو،مسلم،سکھ ،عیسائی کے رنگ

بارہ بنکی، 19مارچ (ہندوستان اردو ٹائمز) اترپردیش کے بارہ بنکی میں ہولی پر ہندو اور مسلم بھائیوں کے درمیان محبت چھلکتی نظرآئی۔ ہندو سماج کے لوگوں نے مسلمانوں کے ساتھ مل کر دیوا شریف کی مشہور درگاہ حاجی وارث علی شاہ کے احاطے میں ہولی کھیلی۔ یہاں سب نیایک دوسرے کو رنگ لگا کر نیک تمناؤں کے ساتھ اتحاد کا پیغام دیا۔جمعہ کے دن دیوہ شریف درگاہ میں یہ نظارہ بہت سے لوگوں کو اپنی طرف کھینچ رہا تھا۔ دور دور سے آئے ہوئے مسلمان بھی ہولی کے رنگوں میں رنگے ہوئے تھے۔ان کے ساتھ ہندو،سکھ اور عیسائی بھی رنگوں کے تہوارمیں شامل تھے۔
سردار پرم جیت سنگھ جو کہ مسلسل 30 سال سے دہلی سے انوکھی ہولی کھیلنے آ رہے ہیں، نے بتایا کہ سات جنموں کا رنگ ہے۔میں 30 سال پہلے یہاں آیا تھا اور یہاں کی ہولی دیکھی تھی اور جس رنگ کے ساتھ میں نے دیکھا تھا وہ رنگ اب اترنے والا نہیں ہے۔ اب میں یہاں ہر سال ہولی کھیلنے آتا ہوں۔ میں اس لیے آیا ہوں کہ ہندوستان کی یہ واحد درگاہ ہے جہاں ہندوؤں کا ہر تہوار منایا جاتا ہے اور ہولی اس طرح منائی جاتی ہے کہ جو ایک بار یہاں آتا ہے وہ زندگی بھر نہیں بھولتا۔ یہاں ہندو مسلم اتحاد کی مثال دیکھنے کو ملتی ہے۔
حاجی وارث علی شاہ کی درگاہ پر کھیلی جانے والی ہولی ان کے پیغام اتحاد کی مکمل جھلک پیش کرتی ہے۔ اس درگاہ میں سو سال سے زیادہ عرصے سے ہولی کھیلی جاتی ہے۔ حاجی وارث علی شاہ کا مقبرہ ان کے ہندو دوست راجہ پنچم سنگھ نے بنوایا تھا۔ اس کی تعمیر کے بعد سے یہ جگہ ہندو مسلم اتحاد کا پیغام دیتی رہی ہے۔ یہاں آنے والے ہر مذہب کے ماننے والے پہنچتے ہیں۔