دیوبند

دارالعلوم زکریا دیوبندسے مدارس کے سروے کا کام شروع

ایس ڈی ایم نے سروے اور معائنہ کے بعد ادارہ کے انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا

دیوبند،11؍ستمبر(رضوان سلمانی) اترپردیش کی یوگی حکومت کی جانب سے مدارس کا سروے کرنے کا کام شروع کردیا گیا ہے ۔دیوبند میں سب سے پہلے اس اسٹیٹ ہائی وے پر واقع دینی مدرسہ دارالعلوم زکریا دیوبند میں ایس ڈی ایم دیپک کمار نے پہنچ کر معائنہ کیا اور سروے کی شرائط کے مطابق معلومات حاصل کیں ۔سروے کے دوران ایس ڈی ایم نے مدرسہ میں موجود سہولیات اور وہاں کے انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا ۔واضح ہوکہ اترپردیش کی یوگی حکومت کی جانب سے تمام غیر سرکاری اور غیر منظور شدہ مدارس کے سروے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اس سلسلہ میں مدرسہ بورڈ کے سکریٹری کی جانب سے تمام اضلاع کے افسران کو حکم نامہ بھیج کر 10ستمبر تک کمیٹی تشکیل کرکے 11ستمبر سے سروے کا کام شروع کرنے کا حکم دیا گیا تھا جس کے بعد اتوار کو دیوبند میں بھی ایس ڈی ایم دیپک کمار کی قیادت میں مدارس کے سروے کا کام شروع کردیا گیا ۔اتوار کو سروے ٹیم سب سے پہلے اسٹیٹ ہائی وے پر واقع دارالعلوم زکریا پہنچی اور ادارہ کے ذمہ داران سے ملاقات کرکے سروے سے متعلق تمام 11نکات کے تحت معلومات حاصل کیں ۔اپنے سروے کے دوران ایس ڈی ایم نے مدرسہ کے ہاسٹل ،پینے کا پانی اور باتھروم وغیرہ سمیت ادارہ کے احاطہ کا معائنہ کیا اور اطمینان کا اظہار کیا ۔

ایس ڈی ایم دیپک کمار نے بتایا کہ حکومت کے احکامات کے مطابق مدارس کے سروے کا کام شروع کردیا گیا ہے ۔اس کام کے لئے اقلیتی محکمہ ،ایجوکیشن محکمہ اور ریونیو محکمہ کی ایک مشترکہ ٹیم بنائی گئی ہے جو مدارس کا سروے کرے گی۔انہوں نے بتایا کہ یہ سروے ٹیم شہر کے ساتھ ساتھ دیہی علاقوںمی واقع مدارس کا بھی سروے کرے گی اور آئندہ 5اکتوبر تک سروے سے متعلق رپورٹ ایس ڈی ایم کے سپرد کرے گی ۔دارالعلوم زکریا دیوبند کے مہتمم مولانا مفتی شریف خان قاسمی نے بتایا کہ ایس ڈی ایم دیپک کمار کی قیادت میں ایک سروے ٹیم ان کے ادارہ میں پہنچی تھی ۔انہوں نے بتایا کہ سروے سے متعلق جو بھی معلومات ہم سے طلب کی گئیں وہ تمام معلومات سروے ٹیم کو فراہم کرادی گئی ہیں ۔

 

انہوں نے کہا کہ ہمارے ادارہ آئین میں موجود مذہبی آزادی کے مطابق چل رہے ہیں ۔مولانا شریف قاسمی نے کہا کہ اس ملک کا آئین تمام مذاہب کو یکساں حقوق دیتا ہے اور انہی حقوق کے تحت ہمارے مذہبی ادارہ ومدارس مذہبی آزادی کے تحت دینی تعلیمی دیتے ہیں ۔یاد رہے کہ دینی مدارس کے سروے کے طور وطریقوں کو لیکر جمعیۃ علماء ہند اور دینی ومذہبی تعلیم کے مرکز دارالعلوم دیوبندکی جانب سے مخالفت کی آوازیں اٹھ رہی ہیں کیونکہ تمام مدارس کے ذمہ داران اس سروے کے طور طریقوں کی وجہ سے مضطرب ہیں ۔جمعیۃ علماء ہند کی جانب سے جہاں 6ستمبر کو دہلی میں علماء کا ایک بڑا اجلاس بلایا گیا تھا وہیں آئندہ 18ستمبر کو دارالعلوم دیوبند میں بھی اترپردیش کے سبھی بڑے مدارس کا اجلاس بلانے کا فیصلہ لیا ہے ۔اس اجلاس کے دوران دارالعلوم دیوبند کی جانب سے سروے سے متعلق اپنے خدشات اور لائحہ عمل واضح کیا جائے گا ۔

ہماری یوٹیوب ویڈیوز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button