دیوبند

خاتون کا قتل کرکے لاش کے دو ٹکڑے کر بٹوڑوں میں رکھ کر جلایا

اس واقعہ سے علاقہ میں پھیلی سنسنی ، انکشاف کے لئے پولیس نے تین ٹیمیں تشکیل دیں

دیوبند، 24؍ جنوری (رضوان سلمانی) قتل کے بعد خاتون کے لاش کے دو ٹکڑے کرکے گائوں کھنڈلانہ میں شمشان گھاٹ کے پاس بٹوڑوں میں رکھ کر جلادیا گیا ۔ اس واقعہ سے علاقہ میں سنسنی پھیل گئی، فورنسنک ٹیم نے بھی موقع پر پہنچ کر جانچ کی اور لاش کے بچے ہوئے اعضا کے نمونہ لئے ، اطلاع ملنے پر اعلیٰ افسران بھی موقع پر پہنچے اور تفصیلی معلومات حاصل کی۔

پولیس نے بچے ہوئے اعضاء کو قبضہ میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا اور واقعہ کے انکشاف کے لئے تین ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ موصولہ اطلاع کے مطابق سہارنپور کے تیترو قصبہ میں قتل کے بعد خاتون کی لاش کے دو ٹکڑے کرکے گائوں کھنڈلانہ میں شمشان گھاٹ کے پاس بٹوڑوں میں رکھ کر جلادیا گیا ۔ تیترو تھانہ علاقہ کے کھنڈلانہ میں صبح گائوں کے باشندے شمشان گھاٹ کی طرف سے گزرے تو انہیں نظر آیا کہ جگبیرا سینی اور روہتاش کے اپلوں کے بٹوڑوں میں آگ لگی ہے ، کچھ گائوں کے باشندوں نے آگ بجھانے کی کوشش کی تو وہاں پر لاش جلتی ہوئی نظر آئی، جس سے گائوں میں سنسنی پھیل گئی۔ جس کے بعد گائوں پردھان چندر پال شرما اور سابق پردھان ستیش شرما نے پولیس کو اطلاع دی ، اطلاع ملتے ہی تھانہ انچارج منوج کمار اپنی ٹیم کے ساتھ موقع پر پہنچے ، جانچ میں سامنے آیا کہ قتل کے بعد لاش کے دو ٹکڑے کئے اور انہیں دو بوروں میں لاکر الگ الگ بٹوڑوں میں رکھ کر جلادیا گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ لاش کے ٹکڑے تقریباً 90فیصد تک جل چکے ہیں ، ایس پی دیہات سورج رائے بھی موقع پر پہنچے ۔

انہو ں نے بتایا کہ ابھی تک کی جانچ میں لاش خاتون کی نظر آرہی ہے ، انہو ںنے بتایا کہ قتل کے بعد لاش کو بٹوڑوں میں رکھ کر جلایا گیا ہے، نامعلوم کے خلاف مقدمہ قائم کرلیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گائوں میں کسی کے لاپتہ ہونے کی اطلاع نہیں ہے ، پولیس نے آس پاس کے گائوں کے لوگوں کو بلاکر بھی شناخت کرانے کی کوشش کی ، پولیس تھانوں میں درج گمشدگی کی بنیاد پر ہی شناخت کرانے کی کوشش کررہی ہے۔ اُدھر ایس ایس پی سہارنپور نے اس واردات کے انکشاف کے لئے پولیس کی تین ٹیمیں تشکیل دی ہیں ، وہیں فورنسنک ٹیم نے کئی نمونے لئے ہیں ۔ ڈی این اے سمیت دیگر نمونوں کو جانچ کے لئے بھیجا جائے گا۔

بتایا جاتا ہے کہ موقع سے سر کے بال ، دو انگوٹھی کے علاوہ دانت بھی ملے ہیں ، ان ثبوتوں کی بنیاد پر لاش خاتون کی نظر آرہی ہے۔ اس معاملہ کی جانچ کے لئے علاقائی پولیس کے ساتھ سرویلانس ٹیم کو بھی بلایا گیا ، ٹیم نے رات کو چھان بین کرکے نمونے حاصل کئے ، وہیں جانچ میں سامنے آیا کہ لاش کے دو ٹکڑے کرکے بورے میں رکھ کر الگ الگ بٹوڑوں میں رکھ کر جلایا گیا ہے۔ موقعۂ واردات پر پلاسٹک اور ستلی کی بوری کے جلے ہونے کے ثبوت بھی ملے ہیں۔ جانچ میں یہ بھی سامنے آیا ہے کہ ملزم آس پاس کے گائوں کا ہی رہنے والا ہے، واردات کو انجام دینے والوں کو پہلے سے ہی معلوم تھا کہ رات کے وقت شمشان گھاٹ کے آس پاس علاقہ کے لوگوں کی آمد ورفت کم رہتی ہے ، اتنا ہی نہیں ایس ایس پی نے بتایا کہ موقعۂ واردات کے آس پاس 24گھنٹے میں سرگرم رہے فون نمبرات کو بھی پولیس کنگھال رہی ہے ،اس کے لئے ٹیلی کام کمپنیوں کی مدد لی گئی ہے ، ،پولیس کو امید ہے کہ اس میں ملزمان کے نمبر بھی ہوسکتے ہیں۔ پولیس کو ابھی تک 202فون نمبر ملے ہیں ، پولیس ہر پہلو پر جانچ کررہی ہے ، یہ بھی شک ظاہر کیا جارہا ہے کہ اگر لاش خاتون کی ہے تو کہیں عصمت دری کے بعد اس کا قتل کرکے لاش کو جلایا گیا ہے ۔ ایس ایس پی نے بتایا کہ ہر پہلو پر پولیس جانچ کررہی ہے اور اس کے لئے پولیس کی تین ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں اور پولیس جلد ہی اس واردات کا انکشاف کردے گی ۔

ہماری یوٹیوب ویڈیوز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button