
نئی دہلی ( شعیب الرحمن عزیز ) جرمنی کے ادیب و شاعر مشفق حیدر قریشی کی کتاب ‘بیماری یا روحانی تجربہ ‘کے دوسرے ایڈیشن کا دلی میں اجراءعمل آیا ، اجراءپروگرام میں پندرہ سے بیس لوگوں کی نے شرکت کی ۔ اس کتاب کو ایجوکیشنل پبلشنگ ہاوس دلی نے شائع کی ہے ۔اس کتاب کی اشاعت اول اکتوبر 2020 میں آئی ۔ یہ کتاب 112صفحات پر مشتمل ہے جس کی قیمت 200 روپئے رکھی گئی ہے ۔
اس کتاب کے پیش لفظ میںحید ر قریشی فرماتے ہیں کہ دادا جی معمولی سا بیمار ہوئے اور فوت ہو گئے ۔ گھر میں رونا پیٹنا مچ گیا۔ سارے عزیز واقارب جمع ہو گئے ۔داد ا جی کو غسل دے دیا گیا تو اٹھ کر بیٹھ گئے ۔وفات کی خبر سن کر آئے ہوئے سارے لوگ خوفزدہ ہو گئے۔ کچھ چیختے چلاتے گھر سے نکل بھاگے، ایک دو عزیز دہشت سے بے ہوش ہو گئے۔ باجی کو شادی ¿ مرگ” کا مطلب پوری طرح مجھ میں آ گیا۔ داد بھی اٹھ کر بیٹھ گئے اور فورا کہنے لگے’ دوسری گلی سے اللہ رکھا کمہار کا پتہ کراو۔ وہاں سے پتہ کیا گیاتو معلوم ہوا کہ ابھی ابھی بیٹھے بیٹھے ہی فوت ہوگیا ہے۔ دادا جی نے ایک انوکھی کہانی سنائی۔
انہوں نے بتایا کہ مجھے دو سفید کپڑوں والے کہیں لئے جارہے تھے کہ ایک مقام پر رکناپڑا۔ وہاں موجود کچھ اور سفید کپڑوں والوں نے ایک رجسٹر چیک کیا ،دادا جی کو لے جانے والوں کو، چیچکنگ کرنے والوں نے کہا: باری تو اللہ رکھا کمہار کی تھی تم لوگ اللہ رکھا قریشی کو لے آئے ہو۔ چنانچے معلوم ہوجانے کے بعد دادا جی کو پھر اس دنیا میں واپس لایا گیا اور اسی وقت اللہ رکھا کمہار کی موت واقع ہوگئی۔ یہ کتاب حیدر قریشی نے اس وقت لکھی جب وہ کینسر جیسی موذی مرض سے رو باصحت ہوئے ۔