
پٹنہ ،ارریہ،سمستی پور25جنوری(پریس ریلیز) سماجی کارکنان اورمعاون اردومترجم کے کامیاب امیدواروں نے حکومت بہارکے اس اعلان کاخیرمقدم کیاہے جس میں اردو،عربی،فارسی خصوصی ٹی ای ٹی اورایس ٹی ای ٹی کرانے اوراس کے لیے ضابطہ سازی کی کوشش کی بات کہی گئی ہے۔ان سماجی کارکنان اورامیدواروں میں اشرف عالم،ذکی انور،عبدالباسط ،محمدشفاءاللہ،فہیم انصاری،شمشیرعالم ،ذکیہ ،تبسم فاطمہ،اقرارعالم سمیت متعددافرادشامل ہیں۔انہوں نے کہاہے کہ وزیرتعلیم نے اردو،عربی ،فارسی اسپیشل ٹی ای ٹی اورایس ٹی ای ٹی کرانے کا اعلان کیاہے جس کا ہرسطح پرخیرمقدم کیاجاناچاہیے اورکوشش ہوکہ یہ اعلان محض اعلان کی حدتک نہ ہو،یہ زمین پرآسکے۔
بہارکی سیکولرسرکارسے امیدبھی ہے کہ وہ اردواورعربی وفارسی کے تئیں سنجیدہ ہوگی۔بہارکی نتیش حکومت نے اقلیتوں کے لیے اچھے کام کیے ہیں۔اس سے انکارنہیں کیاجاسکتا۔لیکن اردو،بنگلہ ٹی ای ٹی کا مسئلہ ابھی تک باقی ہے۔ حکومت کے نمائندوں کی یقین دہانی کے بعدبھی حل نہیں ہوسکاہے۔اسی طرح اردومترجم اورمعاون اردومترجم کامسئلہ بھی زیرالتوا ہے۔ اردومترجم کی 202سیٹوں میں صرف 149سیٹوں پرہی بحالی ہوسکی ہے۔سیکولراورصاف شبیہ رکھنے والے محترم وزیراعلیٰ اورنائب وزیراعلیٰ اگراسے سنجیدگی سے لیں اورمداخلت کریں توبقیہ 53 سیٹوں کے لیے بھی تیسری اورضرورت پڑنے پرچوتھی لسٹ جاری کی جاسکتی ہے۔اسی طرح ایک اہم معاملہ یہ ہے کہ 1294معاون اردومترجم کی ویکنسی ابھی تک زیر التوا ہے۔پی ٹی اورمینس کے نتائج جاری ہونے اورکونسلنگ ہونے کے باوجوداب تک فائنل میرٹ لسٹ جاری نہیں ہوسکی ہے جس کی وجہ سے آگے کی تقرری کی کارروائی رکی ہوئی ہے۔
معاون اردومترجم کے امیدوار محمدشفاءاللہ نے کہاہے کہ حکومت مداخلت کرے اوربی ایس ایس سی کوحکم دے توکم ازکم ان امیدواروں کی فائنل فہرست جاری ہوسکتی ہے۔ جن کامعاملہ کورٹ میں زیر التوانہیں ہے یعنی وہ امیدوارجوجنرل زمرے میں ہیں یااوبی سی،ایس سی ،ایس ٹی ،ای ڈبلیوایس کے وہ امیدوارجن کی دستاویزات بی ایس ایس سی کے نوٹیفکیشن کے مطابق درست ہیں،ان کی فہرست جاری کرکے تقرری کاعمل شروع کیاجاسکتاہے۔کیوں کہ ان کاکورٹ کے معاملہ سے لینادینابھی نہیں ہے۔ اورنہ ان کامعاملہ کورٹ میں زیرالتوا ہے،پھران کی لسٹ میں تاخیرناانصافی کے مترادف ہے۔ وزیراعلیٰ اورنائب وزیراعلیٰ اس ناانصافی پرنوٹس لیں۔ایک اورامیدوارسرفرازنوازنے کہاکہ اگرابھی بھی دستاویزی شرائط پوری کرنے و الے امیدواروں کی فہرست جاری کردی جائے توکم ازکم پورے پراسیس میں چھ ماہ لگ جائیں گے ، اس طرح چھ ماہ کی تاخیرپہلے ہی ہوچکی ہے۔شمشیرعالم نے کہاکہ جن امیدواروں کامعاملہ کورٹ میں ہے ،جلدازجلد اس کے تصفیہ کی راہ نکالی جائے۔اس قدم سے اقلیتوں کااعتمادحکومت بہار جیت سکتی ہے۔
اشرف عالم نے کہاکہ اس تاخیرسے امیدوارکافی پریشان ہیں، ان کامطالبہ ہے کہ جلد از جلد دستاویزی شرائط پوری کرنے والے امیدواروں کی کم ازکم فائنل فہرست جاری کرکے اس پرآگے کی کارروائی مکمل کی جائے۔یہ فہرست جاری ہوگی تبھی اردو ڈائریکٹوریٹ جلدتقرری پرپیش رفت کرسکے گا۔بہارمیں اردوکافروغ اورہرمحکمہ میں اردوکی نمائندگی وزیراعلیٰ کامشن ہے،اس مشن کی تکمیل اسی وقت ہوسکتی ہے جب اردوسے متعلق افرادکی تقرری منظورشدہ عہدوں پرہواورتمام خالی عہدے پرکیے جائیں۔ سفیرالدین نے کہاکہ حکومت کی نیت صاف ہے لیکن افسران اردوکے فروغ میں روڑااٹکانے کی کوشش کرتے ہیں،حکومت چاہتی ہے کہ جلدازجلدتقرری ہو،اس لیے حکومت کوبھی چاہیے کہ ایسے افسران پرقدغن لگائے اوربی ایس ایس ایس کوحکم جاری کرے کہ وہ معاون اردومترجم کی فائنل میرٹ لسٹ جاری کرے۔افسران سے کام لیناحکومت کی ذمہ دای ہے ۔تبسم فاطمہ نے کہاکہ جولوگ اپنے مسائل کولے کرکورٹ گئے ہیں،وہ بھی سنجیدگی کامظاہرہ کریں اور ایساکام نہ کریں جس سے اقلیتی امیدواروں کی تقرری میں تاخیرہو۔انہوں نے یہ اپیل بھی کی کہ اگروہ کورٹ میں لڑنے کے اہل نہیں ہیں یاان کے پاس وسائل نہیں ہیں توکورٹ سے کیس واپس لے لیں تاکہ رکی کارروائی پوری ہوسکے۔ ہم سبھی چاہتے ہیں کہ کورٹ سے ان کے حق میں فیصلہ ہولیکن اس میں بے جاتاخیرکی کوشش مناسب نہیں ہے،یہ سراسراردواوراقلیتوں کانقصان ہے۔امیدہے کہ وہ امیدواراس کوسنجیدگی سے لیں گے۔دوسری بڑی تکنیکی دشواری یہ ہے کہ اگرنئے این سی ایل کومان لیاجاتاہے تواردومترجم میں جن 149لوگوں کی بحالی ہوچکی ہے،اس پرمنفی اثرپڑے گا،اوروہ تقرری متاثرہوگی۔اس کوبھی سمجھناچاہیے