جھارکھنڈ بدعنوانی کا گڑھ بن گیا ہے: بی جے پی

جھارکھنڈ ،31جولائی (ہندوستان اردو ٹائمز ) مغربی بنگال میں بھاری نقدی کے ساتھ جھارکھنڈ سے کانگریس کے تین اراکین اسمبلی کی گرفتاری کے بعد بی جے پی نے اتوار کو ان پر جوابی حملہ کرتے ہوئے الزام لگایا کہ ریاست بدعنوانی کی ریاست بن چکی ہے۔واضح رہے کہ ایک خفیہ اطلاع کی بنیاد پر مغربی بنگال پولس نے ہفتہ کی رات کانگریس کے تین ارکان اسمبلی عرفان انصاری، راجیش کشیپ اور نمن بکسل کانگری کو رانی ہاوڑا میں نیشنل ہائی وے-16 پر روکا اور بھاری مقدار میں نقدی برآمد کی۔
پولیس نے ان تینوں کو اتوار کی دوپہر گرفتار کر لیا۔اس کے بعد کانگریس نے تینوں ایم ایل ایز کو معطل کر دیا اور الزام لگایا کہ بی جے پی جھارکھنڈ میں مخلوط حکومت کو گرانے کی کوشش کر رہی ہے۔ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے بی جے پی کے ترجمان سید ظفر اسلام نے کہا کہ کانگریس اپنے ایم ایل اے کی کرپشن چھپانے کے لیے بی جے پی پر الزام لگا رہی ہے۔انہوں نے الزام لگایا کہ کانگریس کے بڑے ہوں یا چھوٹے لیڈر، سبھی بدعنوانی میں ملوث ہیں۔
ای ڈی کی حالیہ تحقیقات کا حوالہ دیتے ہوئے بی جے پی ترجمان نے کہا کہ چیف منسٹر ہیمنت سورین کے قریبی افسران کو بدعنوانی کے ایک مشتبہ کیس میں پکڑا گیا ہے اور اب کانگریس کے تین ایم ایل ایز کو بھاری رقم کے ساتھ پکڑا گیا ہے۔کانگریس کی سچائی ایک بار پھر سامنے آ گئی ہے۔ جھارکھنڈ میں بدعنوانی عروج پر ہے۔ ریاستی حکومت بدعنوانی میں ملوث ہے اور جھارکھنڈ بدعنوانی کا گڑھ بن گیا ہے۔