دہلی

جنسی ہراسانی کے الزام : فیڈریشن کے صدربھاجپاایم پی برج بھوشن شرن سنگھ نے دی خودکشی کی دھمکی

نئی دہلی، 17جنوری (ہندوستان اردو ٹائمز) ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے صدر اور بی جے پی ممبر پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف جنسی استحصال جیسے سنگین الزامات لگاتے ہوئے پہلوانوں نے جنتر منتر پر احتجاج کیا۔ اب اس معاملہ پر برج بھوشن شرن سنگھ کا ردعمل بھی آیا ہے۔

انہوں نے سوال کیا ہے کہ کیا کوئی ہے جو سامنے آکر کہہ سکے کہ فیڈریشن نے کسی کھلاڑی کو ہراساں کیا ہے۔اپنی بات رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے جیسے ہی پتہ چلا کہ دھرنا دیاگیا ہے، مجھے نہیں معلوم تھا کہ الزام کیا ہے لیکن میں فوراً فلائٹ ٹکٹ لے کر آگیا۔ ونیش نے جو سب سے بڑا الزام لگایا ہے، کیا کوئی ہے جو کہہ سکے کہ فیڈریشن نے کسی کھلاڑی کو ہراساں کیا؟ کوئی تو ہونا چاہیے۔ کیا انہیں پچھلے دس سالوں سے فیڈریشن سے کوئی مسئلہ نہیں تھا؟ان کا مزید کہنا تھا کہ مسائل اس وقت سامنے آتے ہیں جب نئے قواعد و ضوابط لائے جاتے ہیں۔ ہڑتال پر بیٹھے پہلوانوں نے اولمپکس کے بعد کسی بھی قومی ٹورنامنٹ میں شرکت نہیں کی۔

انہوں نے کہا کہ کسی قسم کی ہراسانی نہیں کی گئی۔ اگر ایسا ہوا تو میں خود کو پھانسی پر لٹکا لوں گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس میں کسی بڑے آدمی کا ہاتھ ہے، کسی بڑے صنعتکار کا ہاتھ ہے۔ یہ ایک سازش ہے۔انہوں نے کہا کہ 97 فیصد کھلاڑی میرے ساتھ ہیں، اگر آپ چاہتے ہیں تو انہیں ووٹ دیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جنسی ہراسانی ایک بڑا الزام ہے۔ جب میرا نام اس میں گھسیٹا گیا ہے تو میں کیسے کام کر سکتا ہوں؟ میں تحقیقات کے لیے تیار ہوں۔تو دوسری جانب برج بھوشن سنگھ کی وضاحت پر پہلوان ساکشی ملک اور ونیش پھوگاٹ کا ردعمل بھی سامنے آیا ہے، اس سلسلے میں ونیش پھوگاٹ کا کہنا ہے کہ وہ اپنے دفاع میں ہمارے الزامات کو مسترد کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ ساکشی ملک نے کہا کہ ہماری باتیں سچ ہیں، ان کی باتیں جھوٹی ہیں۔ تحقیقات ہونی چاہیے۔ ہم وزیراعظم کے پاس جائیں گے اور اپنا دکھڑا سنائیں گے۔ونیش پھوگاٹ نے الزام لگایا کہ فیڈریشن کے خصوصی کوچ قومی کیمپ میں خواتین کھلاڑیوں کا جنسی استحصال کرتے ہیں۔ شکایت کے بعد بھی کوئی کارروائی نہیں کی جاتی۔ صدر نے کئی خواتین کھلاڑیوں کا بھی استحصال کیا ہے۔

ہماری یوٹیوب ویڈیوز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button