دیوبند

جمعیہ علماء ہریانہ پنجاب ہماچل کی مجلس عاملہ کی میٹنگ اختتام پذیر

ملک کے موجودہ حالات میں جمعیۃ سدبھائونا منچ کی تحریک انتہائی مؤثرہوگی : مولانا علی حسن مظاہری

دیوبند، 26؍ اگست (رضوان سلمانی) جمعیۃ علماء ہریانہ پنجاب ہماچل چنڈی گڑھ کے ارکان عاملہ کااجلاس دارالعلوم امدادیہ گڑھی یمنا نگر ہریانہ میں ادارہ کے ناظم اور جمعیۃ علماء متحدہ پنجاب کے صدر مولانا علی حسن مظاہری کی صدارت میں منعقد ہوا،اجلاس کا آغاز دارالعلوم امدادیہ کے استاذ قاری محمد یاسر کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ جب کہ اس اجلاس کی کارروائی جمعیۃ علماء ہریانہ پنجاب، ہماچل، چنڈی گڑھ کے نائب سکریٹری مولانا عبداللہ خالد قاسمی خیرآبادی نے انجام دی۔ اس اجلاس میں تینوں صوبوں کے ارکان عاملہ نے شرکت کی ، سب سے پہلے مولانا عبداللہ خالد قاسمی خیرآبادی نے سابقہ کارروائی کی خواندگی کی جس کی تمام حاضرین مجلس نے تائید کی۔ ملک کے موجودہ حالات میں جمعیۃ علماء کی بہتر اور مؤثر کارکردگی کے لئے ضروری ہے کہ تعلیم کو زیادہ سے زیادہ فروغ دیا جائے،اور عصری تعلیم کے حصول کے ساتھ دینی تعلیم کو اولیت دی جائے۔

قومی یکجہتی کو عام کیا جائے،اسلام کا صحیح تعارف دیگر برادران وطن کے سامنے پیش کیا جائے،اس کے لئے جمعیۃ علماء ہند کی تحریک ’’سدبھاؤنا منچ‘‘ بہت ہی زیادہ مؤ ثر ہوگی۔ تینوں صوبوں میں دینی تعلیم کے جائزہ کے لئے ایک سروے فارم بھی منظور کیا گیا جس کو ناظم اجلاس مولانا عبداللہ خالد قاسمی نے مجلس میں پیش کیا،اسی طرح جمعیۃ علماء کی تحریک ’’سدبھائونا منچ‘‘ کو زیادہ سے زیادہ مؤثربنانے کے لئے 28اگست کو تینوں صوبوں میں اجلاس منعقد کئے جانے کی تجویز منظور کی گئی۔ تینوں صوبوں میں تقریباً300مقامات پر قومی یکجہتی اور اسلام کا صحیح تعارف کے عنوان سے برادرانِ وطن کی موجودگی میں اس طرح کے پروگرام کئے جانے کا فیصلہ کیا گیا ’اس موقع سے نائب سکریٹری مولانا عبداللہ خالد قاسمی خیرآبادی نے ’’سدبھائونا منچ‘‘ تعارف،اہمیت اور طریقہ عمل کے عنوان سے مفید معلومات فراہم کیں۔ طے یہ کیا گیا کہ تینوں صوبوں میں اصلاح معاشرہ کی تحریک کو اور منظم اور فعال بنایا جائے اس کے لئے بھی صدر اجلاس مولانا علی حسن مظاہری کی جانب سے عشرہ اصلاح معاشرہ (21ستمبر 2022ء سے 30ستمبر 2022ء تک) منانے کا تجویز رکھی گئی جس کو بالاتفاق منظور کیا گیا۔ اسی سلسلہ میں یہ طے کیا گیا کہ معاشرتی اصلاح کے لئے ہر ہرضلع میںاصلاحِ معاشرہ کمیٹی بنائی جائے اور ہر ہر مسجد میں ہفتہ واری پروگرام منعقد کئے جائیں ۔ اور تمام لوگوں کی شرکت کو یقینی بنایا جائے،خواتین کی شرکت بھی پردہ کے اہتمام کے ساتھ ضروری قرار دی جائے۔مسلمانوں کا ایک بڑا طبقہ اور خاص طور سے نئی نسل رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی مبارک سیرت سے نا واقف ہے جس کی وجہ سے غیروں کی طرف سے جو شکوک و شبہات آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں پیدا کئے جاتے ہیں،لوگ شکار ہوجاتے ہیں،

اس لئے طے کیا گیا کہ مستقل ایک تحریک کی شکل میں سیرت النبیؐ کو عام کرنے کے لئے مدارس و مکاتب اور اسکول و کالج میں پروگرام منعقد کئے جائیں اور باقاعدہ اس کو مسابقاتی اور انعامی پروگرام کی شکل دی جائے تاکہ طلبہ کی دلچسپی کا سبب ہو۔صدر اجلاس کی جانب سے تحفظ اوقاف کے سلسلہ میں بات آئی اور اس پر یہ تجویز منظور ہوئی کہ پورے ہندوستان میں عام طور سے اوقاف کا مسئلہ ایک نازک مسئلہ بنتا جارہا ہے اس لئے اس کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے اور اس کے لئے ہر طرح کی قانونی چارہ جوئی سے دریغ نہ کیا جائے۔ اس اہم میٹنگ میں میوات سے مولانا محمد یحیٰی کریمی ناظم جمعیۃ علماء متحدہ پنجاب،ماسٹر محمد قاسم میوات خازن جمعیۃ علماء متحدہ پنجاب، مفتی سلیم احمد ساکرس،مولانا سلیم قاسمی گڑگاواں،حافظ مطلوب حسن نارائن گڑھ،حافظ محمد انس مالیر کوٹلہ،مفتی مرغوب عظیم آباد،پنجاب،حاجی محمد اختر منڈی ہماچل،حاجی محمد اکرام پانی پت،مولانا محمد عارف لدھیانہ،مولانا محمد ساجد مفتاحی لدھیانہ،مولانا محمد راشد بھٹنڈہ پنجاب،حافظ محمد سلیم سرمور ہماچل،مولانا حکیم الدین نالہ گڑھ،قاری محمد اسلم بڈیڈ،مولانا محمد عارف گڑھی جلالپور،حاجی محمد یونس ترن تارن وغیرہ نے شرکت کی۔جمعیۃ علماء ضلع یمنا نگر کے سکریٹری حافظ محمد احمد رشید اور حافظ محمد تعریف ناظم تعمیر و ترقی دارالعلوم امدادیہ،مولانا عبدالمالک مظاہری،قاری فرید الدین اور تمام اساتذہ و طلبہ دارالعلوم امدادیہ نے تمام مہمانوں کا استقبال کیا،صدر اجلاس مولانا علی حسن مظاہری کی دعا پر اس میٹنگ کا اختتام ہوا۔

ہماری یوٹیوب ویڈیوز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button