بہار

جامعہ رحمانی میں محاضراتی نشستوں کا انعقاد

مونگیر ، 5، جنوری 2023ء (ہندوستان اردو ٹائمز) 5، جنوری 2023ء بروز جمعرات جامعہ رحمانی ، خانقاہ مونگیر میں طلبہ تخصص فی الافتاء کے لئے دو محاضراتی نشستیں منعقد ہوئیں ، شعبہ تخصص فی الافتاء کے لئے محاضرے کا یہ سلسلہ شعبہ کے قیام کے ابتدائی ہفتوں سے ہی جاری ہے، اب تک ملک اور بیرون ملک میں مقیم متعدد علمی شخصیتوں کی طرف سے آن‌ لائن اور آف لائن مختلف علمی ، فقہی اور دعوتی موضوعات پر محاضرے پیش کئے جاچکے ہیں، جن حضرات نے اب تک محاضرے پیش کئے ان میں ایک نام معروف عالم دین حضرت مولانا مفتی شکیل منصور قاسمی دامت برکاتہم‌، شیخ‌الحدیث و صدر مفتی ،سورینام، (جنوبی امریکہ) کا بھی ہے،حضرت مفتی شکیل منصور قاسمی صاحب مادرعلمی دارالعلوم دیوبند کے ان مایۂ ناز فضلاء میں سے ہیں، جو اپنی فقہی بصیرت کے حوالے سے اہل علم کے حلقے میں معروف ہیں، وہ جنوبی امریکہ میں رہتے ہیں ، اور وہیں سے سوشل میڈیا کے ذریعہ اپنے علمی و تحقیقی مقالات ومضامین سے عالمی سطح پر لوگوں کو اپنا فیض پہنچاتے رہتے ہیں،
چند دنوں قبل معلوم ہوا کہ وہ اپنے وطن مالوف بیگوسرائے تشریف لائے ہوئے ہیں، موقع غنیمت سمجھ کر شعبہ تخصص فی الافتاء کے انچارج حضرت مولانا مفتی جنید احمد صاحب قاسمی استاذ حدیث و فقہ جامعہ رحمانی نے مفتی صاحب سے رابطہ کرکے آف لائن محاضرےکے لئے دعوت دی ، جسے موصوف مفتی صاحب نے اپنی تمام تر مصروفیات کے باوجود قبول فرمایا،
اور جامعہ رحمانی کے شعبہ تخصص فی الافتاء کی درس گاہ میں دو نشستوں میں اپنا قیمتی محاضرہ پیش کیا۔پہلی نشست میں ان کے محاضرے کا عنوان”اسلامی معاشیات : مسائل و مشکلات اور حل” تھا، جبکہ دوسری نشست میں ان کے محاضرے کا عنوان ہندوستانی مسلمانوں کے معاشی مسائل : حل اور طریقہ کار” تھا-حضرت مفتی صاحب نے
اپنے نہایت ہی وقیع اور علمی محاضروں میں فرمایا کہ اسلامی معاشیات کا ایک اساسی اصول یہ ہے کہ تمام انسانوں کے لیے معاشی سہولتیں فراہم کی جائیں، قدرت کے ودیعت کردہ وسائل کو ترقی دی جائے، رزق کے مخزنوں کو چند ہاتھوں میں اس طرح مرکوز نہ ہونے دیا جائے کہ دوسروں پر اُس کے دروازے بند ہوجائیں۔ اسلام کے معاشی نظام کے مثبت معاشی مقاصد میں غربت کا انسداد اور تمام انسانوں کو معاشی جدو جہد کے مساوی مواقع فراہم کرنا بڑی اہمیت کا حامل ہے۔ اسلام سب کو حصول رزق کے مواقع عطا کرنے اور مثبت طور پر ایسی حکمت عملیاں بنانے کی تاکید کرتا ہے، جس سے غربت و افلاس ختم ہو اور انسانوں کو اُن کی بنیادی ضروریات لازماً حاصل ہوں۔
مولانا موصوف کے جامع محاضرات کے بعد سوال و جواب کا خصوصی سیشن بھی رکھا گیا، جس میں طلبہ کے سوالوں کا اطمینان بخش جواب دیا گیا۔
محاضرے کی شروع میں موصوف نے جامعہ رحمانی اور یہاں کے اکابرین کے ساتھ اپنی گہری عقیدتوں کا تذکرہ کرتے ہوئے فرمایا کہ جامعہ رحمانی اور خانقاہ رحمانی ہماری عقیدتوں ، محبتوں اور نیازمندیوں کا مرکز ہے، اور عقیدت و محبت کا یہ سلسلہ قطب عالم حضرت مولانا محمد علی مونگیری علیہ الرحمہ کے زمانے سے چلا آرہا ہے، اور انھوں نے یہ بھی فرمایا کہ الحمد للہ جامعہ رحمانی کا فیض چہاردانگ عالم میں جاری ہے، یہاں کے فیض یافتگان پوری دنیا میں اپنے علمی و تحقیقی کا رناموں کے ذریعے دین مبین اور شرع متین کی ترجمانی کا فریضہ انجام دے رہے ہیں۔
محاضرہ سے قبل شعبہ تخصص فی الافتاء کے ذمہ دار جناب مولانا مفتی جنید احمد قاسمی صاحب نے مہمان مکرم کا شاندار اور جامع تعارف کرایا اور شعبہ کے اہداف و مقاصد پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ انہوں نے فرمایا کہ سرپرست جامعہ رحمانی، حضرت امیر شریعت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی صاحب دامت برکاتہم نے اہل علم کو مدعو کر کے طلبہ کے لیے استفادے کے زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کرنے کے منصوبے کو خصوصیت کے ساتھ منظوری دی ہے ۔
نیز انہوں نے شعبہ کی تمام علمی سرگرمیوں کا مختصراً جائزہ بھی پیش کیا ۔
اس جائزے کا خلاصہ یہ ہے کہ شعبہ بہت سارے اچھوتے کام انجام دے رہا ہے جس سے (اگر اللہ نے چاہا تو ) فقہ و فتاویٰ کی دنیا میں انقلاب لایا جا سکتا ہے ۔
محاضرہ کی خصوصی نشستوں میں جامعہ رحمانی کے طلبہ سمیت اساتذہ کرام بھی شریک رہے۔ مفتی شمشیر حیدر صاحب قاسمی، مولانا قاری محمد تسلیم صاحب قاسمی، مولانا محمد نورالدین صاحب ندوی، مولانا عبدالاحد صاحب رحمانی، اور مولانا محمد مشاہد حسین صاحب ندوی خصوصیت کے ساتھ شریک رہے۔
پروگرام کو بعد میں عام کرکے استفادہ کے لیے جامعہ رحمانی کے زیر اہتمام چلنے والے یو ٹیوب چینل "فکر و نظر” پر نشر کیا گیا۔جس سے استفادہ کیا جا سکتا ہے۔
اخیر میں مہمان گرامی حضرت مفتی شکیل منصور قاسمی صاحب کی دعاء کے ساتھ پروگرام کا اختتام ہوا۔

ہماری یوٹیوب ویڈیوز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button