تیجسوی یادو کی اپوزیشن جماعتوں سے اپیل،بی جے پی سے لڑنے کے لیے اپنی اپنی ’اَنا‘ کو الگ رکھنا ہوگا

پٹنہ ، 10اکتوبر ( ہندوستان اردو ٹائمز) آر جے ڈ ی کے رہنما اور نائب وزیر اعلی تیجسوی یادو نے اپوزیشن جماعتوں سے بی جے پی کیخلاف لڑائی میں ہاتھ ملانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ انہیں فیصلہ کرنا ہے کہ وہ حکمراں پارٹی کے ساتھ ہیں یا اس کے خلاف۔آر جے ڈی کے صدر اور سابق وزیر اعلی لالو پرساد نے بی جے پی پر سماج کو فرقہ واریت اورآئین کو مسخ کرنے کا الزام لگایا۔
دوسری جانب تیجسوی یادو نے مسلمانوں کا بائیکاٹ کرنے کے لیے بی جے پی کے ایک رکن پارلیمنٹ (پرویش صاحب سنگھ ورما) کی تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جب بیرون ملک کام کرنے والے ہندوستانی، زیادہ تر مسلم ممالک میں کام کرتے ہیں تو کیا ہوگا، ان کے ساتھ ایسا ہی سلوک کیا جائے گا۔آر جے ڈی کی قومی ایگزیکٹو میٹنگ میں تیجسوی یادو نے تال کٹورہ اسٹیڈیم میں بڑی تعداد میں جمع لوگوں سے کہا کہ وہ پسماندہ اور پسماندہ لوگوں تک پہنچیں۔ آپ کو قطار میں آخری آدمی تک پہنچنے کی ضرورت ہوگی۔ رویے میں تبدیلی لانے کی ضرورت ہے۔ تیجسوی یادو نے کہا کہ آر جے ڈی کے مخالفین پارٹی کی حکمرانی کو امن و امان کی خراب صورتحال سے جوڑتے ہیں اور الزام لگاتے ہیں کہ اس کے حامی اقتدار میں رہتے ہوئے دوسری ذاتوں کو دبانے کی کوشش کرر ہے ہیں۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ آر جے ڈی سب کی پارٹی ہے۔بہار کے نائب وزیر اعلی تیجسوی یادو نے بی جے پی پر الزام لگایا کہ وہ سماج کو فرقہ وارانہ خطوط پر تقسیم کر رہی ہے تاکہ لوگوں کی توجہ بے روزگاری، مہنگائی، تعلیم اور صحت جیسے حقیقی مسائل سے توجہ ہٹائی جا سکے۔ وزیر اعظم نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بی جے پی لیڈر 75 سالوں میں ملک کے پہلے شخص ہیں جو چائے کے اسٹال سے اعلیٰ ترین سرکاری عہدے پر فائز ہوئے، جبکہ انجینئرنگ اور دیگر ڈگری ہولڈرز کو چائے کی دکانوں پر کام کرنے کے لیے رکھا جارہا ہے۔