قومی

تمل ناڈو کے جیلوں سے عمر قید کے قیدیوں کو بلا امتیاز رہا کرنے کے مطالبے کو لیکر ایس ڈی پی آئی کا سیاہ شرٹ مارچ

ریلی میں خواتین سمیت 5ہزار سے زائد افراد نے شرکت کی

چنئی۔ (پریس ریلیز)۔ سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) تمل ناڈ و نے مسلم عمر قیدیوں اور 6تاملیوں کو بھی دوسرے قیدیوں کی طرح ہمدردی کی بنیاد پر اور بلا تفریق رہا کرنے کے مطالبے کو لیکر آج 8ستمبر 2022کوتمل ناڈو اسمبلی کی طرف سیاہ شرٹ مارچ کا انعقاد کیا۔ واضح رہے کہ آنے والے 15 ستمبرکو تمل ناڈو کے سابق وزیر اعلی انا درائی کی سالگرہ کے پیش نظر، تمل ناڈو حکومت کی جانب سے ہمدردی کی بنیاد پر عمر قیدیوں کو رہا کررہی ہے۔ ریلی کا آغاز ایگمور راجارتنم گراؤنڈ سے ہوا،پارٹی کے ریاستی صدر نیلائی مبارک نے ریلی کی قیادت کی۔ ریالی میں ریاستی جنرل سکریٹریان اے ایس عمر فاروق، احمد نووی، ریاستی سکریٹریان رتنم اناچی، اے کے کریم، ابوبکر صدیق، نجمہ بیگم، ریاستی خزانچی امیر حمزہ اور ریاستی ایگزیکٹو کمیٹی کے اراکین موجود تھے۔
اس کے علاوہ مختلف سیاسی جماعتوں اور تنظیموں کے قائدین بشمول وی سی کے کے ڈپٹی جنرل سکریٹری وننی ارسو، مئی17 موومنٹ کے کوآرڈینیٹر ترومروگن گاندھی، پاپولر فرنٹ کے ریاستی صدر محمد شیخ انصاری، تمل دیسیا لبریشن موومنٹ کے جنرل سکریٹری تھیاگو، جمعیۃ علماء ہند کے سکریٹری ایم جی کے نظام الدین نے اس ریالی میں شرکت کی اور عمر قیدکے قیدیوں کی رہائی کے مطالبے کو لیکر خطاب کیا۔
ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ایس ڈی پی آئی ریاستی صدر نیلائی مبارک نے کہا کہ تمل ناڈو میں گزشتہ کئی سالوں سے قائدین کی سالگرہ کے موقع پر اچھے رویے کی بنیاد پر عمر قید کے مخصوص سال گزارنے والے قیدیوں کو عام معافی کی بنیاد پر رہا کرنے کامعمول ہے۔لیکن چونکہ حکومتیں بدلنے کے بعد بھی مناظر نہیں بدلے ہیں، صرف مسلم عمر قیدیوں کی رہائی کو یکے بعد دیگرے حکمرانوں نے مسترد کیا ہے۔ حکومت کے رحم و کرم میں صرف مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جاتا ہے۔
اقلیتی مسلم برادری کی مجموعی حمایت سے اقتدار میں آنے والی ڈی ایم کے حکومت نے گزشتہ سال پیرارینجر انا کے 113ویں یوم پیدائش کے موقع پر 700 عمر قیدیوں کی رہائی سے متعلق ایک آرڈیننس جاری کیا تھا۔ تاہم تامل ناڈو حکومت نے تاحیات قیدیوں کی رہائی سے متعلق رہنما خطوط جاری کیے جس میں مسلم قیدیوں کی رہائی کو مسترد کر دیا گیا۔ ایس ڈی پی آئی سمیت مختلف پارٹیوں نے تمل ناڈو حکومت کو اس امتیازی آرڈیننس کو منسوخ کرنے کے لیے آرڈیننس جاری کرنے کا مطالبہ رکھا تھا۔ جس سے تمام بلا لحاظ مذہب تمام عمر قید کے قیدیوں کا رہا ہونا ممکن ہوگا۔
سپریم کورٹ کے رہنما خطوط اور آئین کے آرٹیکل 161 کے مطابق مسلم قیدیوں سمیت تمام عمر قیدیوں کی رہائی کو ممکن بنانے کے تناظر میں، تمل ناڈو نے ریٹائرڈ جسٹس آدیناتھن کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دینے کا حکم دیا جو ان قیدیوں کی جو امتیازی آرڈیننس کے مطابق رہائی کے اہل نہیں ہیں کی ان قیدیوں کی حالت کے بارے میں تحقیقات اور سفارشات پیش کرے گی۔ جسٹس آدیناتھن کی کمیٹی کے قیام کے اعلان کو 10 ماہ ہو چکے ہیں، کمیٹی کی کیا حیثیت ہے؟ اس کمیٹی کے اراکین کون ہیں؟ کمیٹی کی سفارشات کیا تھیں؟ کے بارے میں کوئی معلومات نہیں ہے۔ اس سے یہ صاف ہے کہ مسلمانوں کو عمر قید کے معاملے پر ڈی ایم کے حکومت کا اعلان محض ایک کھیل ہے۔
تامل ناڈو کی مختلف جیلوں میں اس وقت 38 مسلمان قیدی ہیں جنہوں نے 10 سال اور 28 سال تک جیلوں میں گزارے ہیں اور وہ اپنی رہائی کے منتظر ہیں۔ بہت سے مسلمان قیدی جو رہائی کے منتظر تھے جیل کے اندر ہی مر چکے ہیں اور ان کی میت ہی باہرآئی ہے۔ ہر سال مسلم عمر قیدی امید کرتے ہیں کہ وہ اس سال رہا ہو جائیں گے اور ان کے والدین، بیویاں، بچے اور رشتہ دار ہر سال اس امید کے ساتھ اعلان کا بے تابی سے انتظار کرتے ہیں کہ حکومت ہم پر رحم کرے گی۔ حکومت کی طرف سے مقرر کردہ تمام اہلیت کے باوجود مسلم عمر قید کے قیدیوں کو رہائی سے انکار کیا جا رہا ہے۔ ایس ڈی پی آئی ریاستی صدر نیلائی مبار ک نے تمل ناڈو حکومت سے پرزور مطالبہ کیا کہ حکومت تمل ناڈو کو آنے والے 15 ستمبر2022 کو پیراینجر انا کی سالگرہ کے موقع پرمسلم اور 6تاملین عمر قید کے قیدیوں کی رہائی کو بغیر کسی امتیاز کے یقینی بنانا چاہیے۔نیز اس ریالی میں قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے اسمبلی کی قرارداد یا کابینہ کی قرارداد منظور کی جائے اور قیدیوں کو جلد رہا کرنے کے مطالبے کو لیکر۔ ایک قرارداد بھی منظور کی گئی جس میں تمل ناڈو کی حکومت پر زور دیا گیا کہ وہ ماضی کی طرح کسی امتیازی سلوک کے بغیر مذکورہ بالا تمام قانونی طریقہ کار کے مطابق مسلمانوں اور 6 تامل باشندوں کو رہا کرے۔قبل ازیں پولیس نے ایگمور رانی مئی اما محل کے قریب نکلی ریلی کو روک دیا جو اشوکا ہوٹل کے سامنے سے شروع ہوئی تھی۔ اس ریلی میں خواتین سمیت 5 ہزار سے زائد افراد نے شرکت کی۔

ہماری یوٹیوب ویڈیوز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button