تمام زبانوں میں جنگ آزادی کے مضمون کولازمی نہ بنانانہروکی بڑی غلطی:غلام نبی آزاد
اردوبرصغیرکی نہیں،عالمی زبان،اردوقارئین کی کمی باعث تشویش:حامدانصاری

نئی دہلی 30مارچ (ہندوستان اردو ٹائمز) کانگریس کے سینئر لیڈر غلام نبی آزاد نے پدم بھوشن ملنے کے بعداب بدھ کے روزکہاہے کہ 1947 میں تمام زبانوں میں آزادی کی جدوجہد کو لازمی مضمون نہ بنانا ایک بڑی غلطی تھی۔
انہوں نے کہاہے کہ اس سے لوگوں کو ایک دوسرے کی حب الوطنی اور ملک کے تئیں ان کے تعاون پر سوال کرنے کا موقع ملا۔ غلام نبی آزاد نے اردو صحافت کے 200 سال پورے ہونے کے موقع پر یہاں منعقد ایک پروگرام میں دعویٰ کیاہے کہ حکومتیں اردو اخبارات کو اشتہار دینا مناسب نہیں سمجھتی ہیں۔ انہوں نے کہاہے کہ میں اس کے لیے کسی ایک حکومت کو مورد الزام نہیں ٹھہراتا ہوں۔ اردو کے فروغ اور اردو اخبارات کو اشتہارات دینے کی بات کرتے وقت کوئی حکومت، کوئی پارٹی اسے آگے نہیں بڑھاتی ہے۔اس پروگرام میں سابق نائب صدر حامد انصاری بھی موجود تھے۔
انہوں نے کہاہے کہ اردو صحافت کی 200 سالہ تاریخ میں گزشتہ 75 سالوں کے علاوہ 125 سال غلامی کے تھے۔ ان دنوں اخبار یا کچھ کہنا بہت مشکل تھا۔ انہوں نے کہاہے کہ اردواب صرف ہندوستان یا برصغیر کی زبان نہیں رہی بلکہ یہ ایک عالمی زبان بن چکی ہے۔ آسٹریلیا سے لے کر امریکہ تک تمام ممالک میں اردو پڑھائی اور پڑھائی جا رہی ہے۔حامد انصاری نے کہاہے کہ ان کے ملک میں ایک عجیب صورتحال پیدا ہو گئی ہے کہ اردوپڑھنے والوں کی تعداد کم ہو رہی ہے۔