بین الاقوامی

ترکیہ: زلزلے کے ملبے سے مشہور فٹ بالر کو زندہ نکال دیا گیا ، دیکھیں تصویریں اور جانیں تازہ ترین صورت حال

انقرہ،8فروری (ہندوستان اردو ٹائمز) ترکیہ میں 6 فروری کو آنے والے 7.8 شدت کے شدید زلزلے میں تباہ ہونے والی گیارہ منزلہ عمارت کے ملبے سے تین دن کی امدادی سرگرمیوں کے بعد گھانا کے فٹ بالر کو زندہ حالت میں نکال دیا گیا۔

ترکی کے زلزلے کے ملبے سے فٹبالر کرسچن اتسو کو زندہ نکال لیا گیا۔ زلزلے کی  خبریں۔اپنی بات ٹی ویعلاقائی اور انٹرنیشنل خبریں

ترک نشریاتی ادارے ٹی آر ٹی کے مطابق افریقی ملک گھانا سے تعلق رکھنے والے عالمی فٹ بالر کرسچین اتسو ترکیہ میں ہونے والی فٹ بال لیگ میں شرکت کے لیے صوبہ حطائے میں موجود تھے جو زلزلے سے بری طرح متاثر ہوا۔ رپورٹ کے مطابق کرسچین اتسو حطائے میں ہونے والی فٹ بال لیگ میں شامل تھے اور وہ ستمبر 2022 سے وہاں موجود تھے۔کرسچین اتسو حطائے سپور نامی ٹیم کے کھلاڑی ہیں جب کہ وہ گھانا کی نیشنل ٹیم میں بھی کھیلتے رہے ہیں۔ زلزلے سے قبل ہونے والی فٹ بال لیگ کے میچ میں کرسچین اتسو نے شاندار پرفارمنس کا مظاہرہ کیا تھا، جس وجہ سے وہ زلزلے کی شب رات دیر گئے تک اپنے کمرے میں دوستوں کے ہمراہ لوڈو گیم کھیلتے رہے تھے۔ ابتدائی طور پر ایسی خبریں سامنے آئی تھیں کہ کرسچین اتسو بھی ہلاک زدگان میں شامل ہیں، تاہم جلد ہی یہ خبریں بھی سامنے آئی تھیں کہ انہیں زندہ حالت میں نکال لیا گیا ،لیکن اس کی تصدیق نہیں ہو رہی تھی۔تاہم 8 فروری کو گھانا کے حکام سمیت ترک حکام اور فٹ بالر کے ترجمان نے کرسچین اتسو کو زندہ حالت میں نکال کر ہسپتال منتقل کرنے کی تصدیق کی۔

کھیلوں کی دنیا:-گھانا کا فٹ بالر زلزلے میں محفوظ

اسی حوالے سے امریکی نشریاتی ادارے سی این این نے بتایا کہ کرسچین اتسو گیارہ منزلہ عمارت کی نویں منزل پر مقیم تھے اور مذکورہ عمارت زلزلے میں مکمل طور پر تباہ ہوگئی۔فٹ بالر کے ترجمان کے مطابق زلزلے کے بعد کرسچین اتسو کا موبائل کھو گیا تھا، جس وجہ سے ان سے رابطہ کرنا مشکل تھا اور تاحال انہوں نے فٹ بالر سے بات نہیں کی لیکن حکام نے انہیں زندہ حالت میں نکال کر ہسپتال منتقل کرنے کی تصدیق کی ہے۔ترجمان کا کہنا تھا کہ فٹ بالر کی حالت خطرے سے باہر ہے اور انہیں دن رات کی مسلسل امدادی کارروائیوں کے بعد ملبے سے نکالا گیا۔

ترکیہ میں آنے والے زلزلے میں مجموعی طور پر ملک کے 10 صوبے متاثر ہوئے ہیں اور ابتدائی رپورٹس کے مطابق زلزلے میں ساڑھے تین ہزار سے ساڑھے پانچ ہزار افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔ترک صدر رجب طیب اردوان نے جنوبی ترکی میں بدترین زلزلے سے متاثرین ہونے والے 10 صوبوں کے مذکورہ علاقوں میں 3 ماہ کے لیے ہنگامی صورت حال نافذ کردی ہے۔ دوسری جانب عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ ترکیہ اور شام میں آنے والے تباہ کن زلزلے کے باعث متاثرہ افراد کی تعداد 2 کروڑ 30 لاکھ سے زائد ہوسکتی ہے۔عالمی ادارہ صحت کی ہنگامی صورتحال کے افسر ایڈیلہیڈ مارس چنگ کا کہنا تھا کہ تباہی کا جائزاتی نقشہ ظاہر کرتا ہے کہ 2 کروڑ 30 لاکھ افراد براہ راست متاثر ہوئے جبکہ تقریباً 50 لاکھ خطرے کا شکار ہیں۔

ہماری یوٹیوب ویڈیوز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button