بی جے پی کے خلاف کوئی بھی محاذ کانگریس کے بغیر نہیں بن سکتا: شرد پوار

ممبئی13اپریل (ہندوستان اردو ٹائمز) شرد پوار نے آج ایک پریس کانفرنس کی ہے۔ مرکز اور ریاست کی لڑائی میں ایک دوسرے کے لیڈروں کو جیل میں ڈالنے کے سوال پر شرد پوار نے کہاہے کہ یہ سیاست ریاست کو کہاں لے جا رہی ہے۔ مجھے نہیں معلوم کہ یہ کہاں تک جائے گا، لیکن دو ریاستوں مہاراشٹر اور مغربی بنگال کے لیڈران کو ایجنسی کا غلط استعمال کرتے ہوئے گرفتار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہم اس کا سامنا کرنے کے لیے بھی تیارہیں۔
تیسرے محاذمیں کانگریس کی موجودگی پر انہوں نے کہاہے کہ بی جے پی کے خلاف کوئی بھی محاذکانگریس کے بغیر نہیں بن سکتاہے۔ یہ پوچھے جانے پر کہ لوگ سونیا گاندھی اور راہل گاندھی کی قیادت سے ناراض ہیں، شردپوار نے کہا کہ سب کو ساتھ بیٹھ کر بات کرنی ہوگی۔یو پی اے میں شامل ہونے کے سوال پر انھوں نے کہاہے کہ سونیا گاندھی کو ملک کی وزیر اعظم نہیں بننا چاہیے، میں اس پر الگ ہو گیا تھا،
لیکن جب انھوں نے خود کہا تھاکہ وہ وزیر اعظم نہیں بنیں گی۔ اس کے بعد تنازعہ ختم ہوا تو میں یو پی اے میں شامل ہو گیا۔ اس میں کردار بدلنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔رام نومی کے دوران مالوانی میں کشیدگی پر درج ایف آئی آر میں بی جے پی لیڈروں کے ناموں پر شرد پوار کا کہنا ہے کہ فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا کرنے کی کوشش کے لیے جو بھی ذمہ دار ہوگا اس کے خلاف ریاستی حکومت کارروائی کرے گی۔