بی جے پی سے کل بھی نظریاتی تنازع تھا، اور کل آئندہ بھی رہے گا: اعظم خان

رام پور،11جون (ہندوستان اردو ٹائمز) سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈرمحمد اعظم خان نے کہا کہ کانگریس والوں سے کوئی لڑائی نہیں تھی،لیکن بی جے پی والوں سے کل بھی نظریاتی جھگڑا تھا، آج بھی جھگڑا ہے اور آئندہ بھی رہے گا۔ محمد اعظم خان آج یہاں کارکنوں سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کوئی ذاتی لڑائی نہیں ہے۔ اس لیے ایک دوسرے کے ساتھ ہمارے تعلقات میں کوئی کھٹائی نہیں ہونی چاہیے۔ ذات پات اور مذہب کی بنیاد پر کوئی فرق نہیں ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے مذہب اور ذات کے نام پر کبھی کسی سے کوئی فرق نہیں کیا۔ کسی کے ساتھ زیادتی نہیں کی۔ پتہ نہیں کس کا تعلق بی جے پی، بی ایس پی، کانگریس سے ہے۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس والوں سے لڑائی نہیں تھی، لیکن بی جے پی والوں سے بھی نظریاتی جھگڑا تھا، جھگڑا آج بھی ہے اور مرنے کے بعد ہماری قبر میں بھی جھگڑا ہوگا۔ یہ جھگڑا صرف اصولوں کی بنیاد پرہے۔ایس پی امیدوار عاصم رضا کی حمایت میں مجمع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نہ صرف ہم نے رامپور کو دنیا کے نقشے پر لایا ہے بلکہ ساری دنیا جانتی ہے کہ رام پور پر بہت ظلم ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم صرف ایک بار حلف اٹھانے اسمبلی گئے تھے۔ وہاں بی جے پی کے وزیروں اور ایم ایل اے کے سر نہیں اٹھ رہے تھے۔ وہ جانتے تھے کہ وہ مجھ سے آنکھ ملا نہیں سکتے۔ ہم پر صرف یہ ظلم رہ گیا کہ میری بچی ہوئی جان نکال لیں۔محمد اعظم خان نے کہا کہ کوئی ہے جوکہتا ہے کہ میں نے ذات پات کی بنیاد پر فرق کیا ہے، یہ ان کی بددیانتی ہے۔
اعظم خان نے کہا کہ اگر میری سیاست میں بھی ذات پات کی بنیاد پر کوئی بحث ہو تومیری ساری قربانیاں، مصیبتیں، سب بے کار ہیں۔ ایس پی امیدوار عاصم رضا کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جس نے ہر قدم پر ہمارا ساتھ دیا۔ اس الیکشن سے پہلے الیکشن میں انہیں کس ذلت کا سامنا کرنا پڑا؟ ان کے ساتھ کتنی برائیاں ہوئیں۔ آج اس 40-42 سال کی وفاداری کے لیے ہمیں اس شخص کو اپنے کندھوں پر اٹھا کر ثابت کرنا ہے کہ ہم نے جو فیصلہ کیا وہ کامیاب ہوا ان شاء اللہ۔گزشتہ لوک سبھا اور ودھان سبھا انتخابات کا ذکر کرتے ہوئے اعظم خان نے کہا کہ یہ صرف گھبراہٹ کا الیکشن تھا۔ ایسا لگتا تھا کہ جمہوریت نہیں ہے۔ آپ مجھ سے بہتر جانتے ہیں کہ آج بھی جمہوریت کتنی ہے۔ایس پی لیڈر نے کہا کہ اگر سپریم کورٹ کے تاریخی فیصلے نہ ہوتے تو ہم آپ کو یہاں زندہ نہ پاتے۔ انہوں نے کہا کہ لوک سبھا ضمنی انتخاب کے امیدوار عاصم رضا کا الیکشن بھی اسی جوش و جذبے سے لڑا جانا چاہیے۔