دہلیقومی

بیرونی مدرسہ ٹیچرس کی ہوگی پولیس جانچ، پولیس اسٹیشن میں بھی دینی ہوگی حاضری

وزیراعلیٰ ہیمنت بسوا سرما نے اتوار کو کہا کہ ریاست کے مدرسوں میں پڑھانے کے لیے آسام کے باہر سے آئے سبھی ٹیچرس کو وقت بہ وقت نزدیکی پولیس اسٹیشن میں پیش ہونے کے لیے کہا جاسکتا ہے۔ دہشت گرد تنظیم انصارالبنگلہ ٹیم کے مبینہ ماڈیول پر پولیس کی کارروائی اور ریاست کے مدرسوں میں مولوی کے طور پر کام کررہے 51 بنگلہ دیشیوں کی شناخت کے بعد جانچ کے مدنظر یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ مدرسوں کے لیے ایک چیک لسٹ تیار کی گئی ہے، حالانکہ ریاست نے ابھی تک اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ کوئی معاہدہ نہیں کیا ہے، لیکن معاملات درست سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔

بسوا سرما نے یہ بھی کہا کہ آسام پولیس ریاست میں مسلمانوں کے ساتھ مل کر کام کررہی ہے، تا کہ مدرسہ تعلیم کو ’منطقی‘ بنایا جاسکے۔ آسام میں تقریباً 3000 رجسٹرڈ اور تسلیم شدہ اور غیر تسلیم شدہ مدرسے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے گوہاٹی میں میڈیا نمائندوں سے بات چیت کے دوران کہا کہ پولیس مدرسوں میں ’اچھا ماحول‘ بنانے کے لیے تعلیم کے تئیں مثبت موقف رکھنے والے بنگالی مسلمانوں کے ساتھ ہم آہنگی بنائے رکھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مدرسوں میں سائنس اور ریاضی کو بھی مضامین کے طور پر پڑھایا جائے گا، تعلیم کے حق کا احترام کیا جائے گا اور مدرسہ ٹیچرس کا ایک ڈیٹا بیس رکھا جائے گا۔

آسام میں شدت پسندی میں آئی کمی، پولیس نے کیا بہتر کام
انہوں نے کہا، ’ پولیس کے ڈائریکٹر جنرل بی جے مہانتا کی ہدایت کے تحت، پولیس مدرسہ کی تعلیم کو معقول بنانے کے لیے مسلم کمیونٹی کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔ وہ ہمیں اپنا دشمن نہ سمجھیں، بلکہ ہم انہیں اسٹیک ہولڈر بنانا چاہتے ہیں۔‘ سرما، جو ریاستی وزیر داخلہ بھی ہیں، نے کہا کہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے ساتھ ایک معاہدے کے بعد 2022 میں مختلف تنظیموں کے 7,229 کیڈروں کے ہتھیار ڈالنے کے ساتھ۔ ، ریاست میں قبائلی بغاوت بھی اپنے اختتام کو پہنچی ہے۔

ہماری یوٹیوب ویڈیوز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button