بہار کے 6 اضلاع میں این آئی اے کے چھاپے

پٹنہ ، 28جولائی (ہندوستان اردو ٹائمز) پٹنہ کے پھلواری شریف کیس میں پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) کے سلسلے میں قومی تحقیقاتی ایجنسی جمعرات کی صبح سے بہار کے چھ اضلاع میں چھاپے مار رہی ہے۔ دربھنگہ، پٹنہ، نالندہ، کشن گنج، ارریہ اور مشرقی چمپارن اضلاع میں بیک وقت چھاپے مارے جا رہے ہیں۔این آئی اے کی ایک ٹیم دربھنگہ ضلع کے اردو بازار علاقے میں نورالدین جنگی کے آبائی مقام پر پہنچی۔ایک اور ٹیم نے مشرقی چمپارن ضلع کے چکیہ تھانہ علاقے کے تحت کواو گاؤں میں ریاض عرف معروف کے گھر پر چھاپہ مارا۔
پھلواری شریف سمیت مختلف مقامات پر لگائے گئے پی ایف آئی کیمپوں میں ریاض کو ماسٹر ٹرینر سمجھا جاتا ہے۔ این آئی اے ریاض کے اہل خانہ سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ان دو مقامات کے علاوہ نالندہ ضلع کے کٹرا گاؤں میں پی ایف آئی کے مشتبہ رکن محمد اصغر کے گھر پر چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ ایک اور ٹیم نے پٹنہ میں پرویز کے گھر پر چھاپہ مارا۔این آئی اے کی مختلف ٹیموں نے کشن گنج اور ارریہ اضلاع میں بھی چھاپے مارے۔ پٹنہ پولیس نیاب تک پی ایف آئی کے آٹھ کارکنوں کو گرفتار کیا ہے اور14 جولائی کو دوالگ الگ مقدمات درج کیے ہیں جو ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔
مرکزی وزارت داخلہ نے 22 جولائی2022 کو کیس این آئی اے کو منتقل کر دیا تھا۔ اطہر پرویز، محمد جلال الدین اور ارمان ملک کو سب سے پہلے پٹنہ پولیس نے پی ایف آئی مشتبہ دہشت گردی کے ماڈیول کیس میں گرفتار کیا تھا۔تفتیش کے دوران تینوں نے مرگو عرف دانش اور شبیر کے نام بتائے۔ مارگوو غزوہ ہند کے نام سے ایک سوشل نیٹ ورکنگ گروپ چلا رہا تھا، جس میں پاکستان اور بنگلہ دیش کے نوجوان شامل ہیں۔
تفتیش کاروں نے دعویٰ کیا کہ اطہر پرویز کا تعلق کالعدم تنظیم اسٹوڈنٹ اسلامک موومنٹ آف انڈیا(SIMI) سے تھا اور اس کا بھائی منظر عالم 2013 میں اس وقت کے وزیر اعظم کے امیدوار نریندر مودی کی گاندھی میدان میں ریلی میں ہونے والے سلسلہ وار بم دھماکوں میں ملوث تھا۔محمد جلال الدین کا بھی سمی سے تعلق ہے۔ چھاپے کے دوران ٹیم کے ذریعہ کچھ مجرمانہ دستاویزات برآمد ہوئے جن سے پتہ چلتا ہے کہ گرفتار افراد مسلم نوجوانوں کی برین واشنگ میں ملوث تھے۔ پولیس نے کہا کہ گرفتار افراد 2047 تک ہندوستان کو ایک اسلامی ملک بنانے کے مشن 2047 پر بھی کام کر رہے تھے۔