بہارمیں بی جے پی کے پاس وزیراعلیٰ کاکوئی چہرہ نہیں ، تیجسوی یادونے کہا،جدیونے بی جے پی کے سامنے خودسپردگی کی

پٹنہ 5اپریل (ہندوستان اردو ٹائمز) جب سے بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے گزشتہ دنوں راجیہ سبھا میں جانے کی خواہش ظاہرکی ہے۔ تب سے یہ بحث چھڑ گئی ہے کہ وزیر اعلیٰ راجیہ سبھاجا سکتے ہیں۔ اس کے نئے وزیراعلیٰ کے حوالے سے سیاسی حلقوں میں قیاس آرائیاں کی جارہی تھیں۔ حالانکہ نتیش کمارنے خود ان باتوں سے انکارکیاہے۔ ادھر اپوزیشن لیڈرتیجسوی یادونے کہا ہے کہ بی جے پی کے پاس بہار میں وزیر اعلیٰ کا کوئی چہرہ نہیں ہے۔
بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے انہوں نے کہاہے کہ بہار کے دونائب وزیر اعلیٰ خود کو قابل نہیں سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہاہے کہ بہارمیں بی جے پی کے وزیر اعلیٰ کا کوئی چہرہ نہیں ہے۔ بی جے پی سب سے بڑی پارٹی ہونے کے باوجود جے ڈی یو کے سامنے ہتھیار ڈال چکی ہے۔ ساتھ ہی بی جے پی کے ترجمان ڈاکٹر رام ساگر نے تیجسوی یادو کے بیان پر تنقید کی ہے۔ سنجے جیسوال کی قیادت میں بی جے پی ریاست میں واحد سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری ہے۔ تیجسوی یادوکو یہ نظر نہیں آتاہے۔ جن کا اپنا کارنامہ صفر ہے، انہیں سنجے جیسوال کا کارنامہ بھی نظر نہیں آتا۔ساتھ ہی تیجسوی یادونے جموں و کشمیر میں ہوئے واقعہ کی مذمت کی، آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادونے کہاہے کہ مرکزی حکومت کو دہشت گردانہ حملوں کے خلاف کارروائی کرنی چاہئے۔
انہوں نے کہاہے کہ بہار کے لوگ دوسری ریاستوں میں چلے جاتے ہیں۔ اگر کوئی دہشت گردانہ حملہ ہوتا ہے تو مرکزی حکومت کو کارروائی کرنی چاہیے۔ کشمیر کے حالات مکمل طور پر مرکزی حکومت کے کنٹرول میں ہیں۔ مرکزی حکومت کو مقامی لوگوں کو اعتماد میں لینا چاہیے۔