بنگلورقومی

بھارت کی تاریخ کا وہ قدیم شہر جس کے جماعت المسلمین اور دارالقضاء کو ایک ہزار سال مکمل ہوئے

نئی نسل کو واقف کرانے کے لئے شہر بھٹکل میں سج رہاہے دو روزہ ہزار سالہ اجلاس: مولانا الیاس ندوی بھٹکلی

بھٹکل28دسمبر (پریس بیان/انصارعزیزندوی)مسلمانان عالم کو اس بات کی اطلاع دیتے ہوئے نہایت مسرت ہورہی ہے کہ الحمدللہ جماعت المسلمین بھٹکل (کرناٹک/بھارت)کے قیام پر ایک ہزار سے زائدسے سال بیت چکے ہیں ، پہلی صدی ہجری کے اوائل میں ۲۲ھ؁ مطابق ۶۴۳ء؁میںسب سے پہلے جامع مسجد کی تعمیر یہاں آنے والے عرب دعاۃ وتجار کے ذریعہ ہوئی تھی،اسی کے ساتھ مسلمانوں کو آپس میں اجتماعیت سے مربوط رکھنے کے لیے جماعت المسلمین اور دارالقضا کا بھی قیام عمل میں آیا تھا،الحمدللہ پہلے دن سے یہاں کے مسلمان اسی جماعتی نظام سے جڑے ہوئے ہیں۔

ان باتوں کا اظہار ہندوبیرون ہند کی مشہور ومعروف عالم دین مولانا الیاس جاکٹی ندوی بھٹکلی نے دی ہے، یہاں مولانا ابوالحسن اکیڈمی ندوی میں ایک خصوصی پریس بیان جاری کرتے ہوئے مولانا موصوف جوکہ اس ہزار سالہ اجلاس کے کنوینر بھی ہیںانہوںنے کہا ، اس وقت شہر بھٹکل و اطراف و اکناف کے مسلمانوں کے لئے ایک خصوصی مسرت کا لمحہ ہے کہ ان کی جماعت کے ایک ہزار سال مکمل ہوچکے ہیں ، جماعت المسلمین بھٹکل کی اسی سنہری تاریخ اور خدمات سے عامۃ الناس بالخصوص نئی نسل کو واقف کرانے کے لیے دو روزہ ہزار سالہ اجلاس ان شاء اللہ ۱۱/۱۲ جمادی الثانی ۱۴۴۴؁ھ مطابق ۴/۵ جنوری ۲۰۲۳ء؁ بروز بدھ وجمعرات منعقدہونے جارہاہے ، جس میں جماعت کے سابق قضاۃ وخطباء وخدمت گزاروں کی حیات وخدمات پر سمینار /نوائطی واسلامی ثقافتی پروگرام اوربرادران وطن کے ساتھ جلسہ پیام انسانیت اوراجلاس عام بعنوان اصلاح معاشرہ کے علاوہ مختلف دینی ودعوتی پروگرام بھی منعقد ہوں گے،

مولانا محترم نے پریس نمائندوں کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے پروگرام کی تفصیلات کچھ اس طرح سے رکھا کہپہلا دن افتتاحی نشست (ان شاء اللہ ) بروز بدھ صبح ساڑھے دس تا ظہر (سمینار)دوسری نشست بروز بدھ بعد نماز عصر تا مغرب ( ثقافتی پروگرام)تیسری نشست بروز بدھ بعد نماز عشاء (شعری وادبی نشست )دوسرا دن پہلی نشست جمعرات صبح ساڑھے دس تا ظہر (پیام انسانیت کا یہ اجلاس برادران وطن کے ساتھ خاص ہوگا۔)دوسری نشست جمعرات بعد نماز عصر تا مغرب (ثقافتی نشست)آخری نشست بعد نماز عشاء (اجلاس عام بعنوان اصلاح معاشرہ )اس طرح مختلف پروگرام منعقد کئے جائیں گے، جو نہ صرف دلچسپ ہوں گے بلکہ ہندوستان بھر سے اہم ترین دینی،ملی ،سماجی ، سیاسی و تعلیمی شخصیات اس میں شرکت کریں گے جس میں قابلِ ذکر مولانا خالد سیف اللہ رحمانی،(جنرل سکریٹری آل انڈیا مسلم پرنسل لا بورڈ) مولانا بلال عبدالحئی صاحب حسنی ندوی (جنرل سکریٹری آل انڈیا پیامِ انسانیت فورم) مولانا عمرین محفوظ صاحب رحمانی(سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ) مولانا صغیر احمد صاحب رشادی (امیر شریعت کرناٹک) ڈاکٹر ویریندر ہیگڈے(دھرمستلہ) ڈاکٹر چندر گپتا( انسپکٹر جنرل آف پولس ویسٹرن رینج منگلور) جناب عبدالسلام پتگے ( ایڈیٹر روزنامہ وارتا بھارتی) جسٹس جواد رحیم (سابق جج سپریم کورٹ آف انڈیا) جناب سنیل نائک (ممبر اسمبلی بھٹکل ) جسٹس شفیع صاحب پرکار (سابق جج ہائی کورٹ ممبئی ) اے یونثار صاحب (سابق انسپکٹر جنرل آف پولس بنگلور) شامل ہیں۔مولانا موصوف کے ساتھ جناب محمد شفیع شاہ بندری پٹیل صاحب ( صدرجماعت المسلمین) مولانا محمد حسین جوکاکو ندوی (جنرل سکریٹری جماعت المسلمین)جناب عبدالرحمٰن محتشم صاحب(چیرمین ہزار سالہ اجلاس ) تمام ذمہداران نے اس موقع پر ہندو بیرون ہند کے مسلمانوں سے خصوصی اپیل کی ہے کہ جو بآسانی شریک ہوسکتے ہیں وہ اس دوروزہ تاریخی اجلاس کی مختلف نشستوں میں شرکت فرماکر قوم وملت کے اس جماعتی نظام کو مزیدمستحکم کرنے میں تعاون کریں ۔

ہماری یوٹیوب ویڈیوز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button