بنگال

بنگال:طلبہ لیڈرانیس خان کی موت کیخلاف ایس ایف آئی کی ریلی

کولکاتہ ، 21ستمبر ( ہندوستان اردو ٹائمز ) منگل 20 ستمبر کو کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے یوتھ ونگ-مارکسسٹ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (سی پی آئی-ایم) کی یوتھ ونگ ڈیموکریٹک یوتھ فیڈریشن آف انڈیا اور طلبہ تنظیم اسٹوڈنٹ فیڈریشن آف انڈیا (ایس ایف آئی) نے مشترکہ طور پر سیالدہ، ہوڑہ اسٹیشن اور پارک اسٹریٹ سے جلوس نکالے اور اس دوران انیس خان (طالب علم رہنما) کے ساتھ انصاف کروکے نعرے لگا رہے تھے۔ وہ روزگار اور مناسب تعلیم کا بھی مطالبہ کر رہے تھے۔

بعد ازاں جلوس جلسے میں تبدیل ہوگیا۔ اس ریلی کو انصاف ریلی کا نام دیا گیا۔ ریلی میں ریاست بھر سے ہزاروں طلباء اور نوجوان جمع تھے۔ حالیہ دنوں میں بنگال میں بائیں محاذ یا اپوزیشن کا یہ سب سے بڑا اجتماع تھا۔ انصاف سبھا میں ترنمول کانگریس حکومت کی بدعنوانی کے خلاف لوگ جمع ہوئے، روزگار کا مطالبہ، تعلیم کا مطالبہ، انیس خان کے قاتلوں کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔بنگال میں ممتا کے دور حکومت میں بائیں بازو کے کارکنوں پر حملوں میں مسلسل اضافہ ہوا ہے اور یہ واقعہ بھی اسی کی ایک توسیع ہے۔ جہاں مقامی پولیس پر بائیں بازو کے ایک نوجوان کارکن کو قتل کرنے کا الزام ہے۔میٹنگ کو سلیم خان (انیس خان کے والد)، سی پی آئی (ایم) کے ریاستی جنرل سکریٹری محمد سلیم، میناکشی مکھرجی، سریجن بھٹاچاریہ، پرتیکور رحمن، میوک بسواس، ہماگھن راج بھٹاچاریہ نے خطاب کیا۔

انیس خان بائیں بازو کی طلبہ تنظیم ایس ایف آئی کے رہنما تھے۔ 18 فروری کو ہوڑہ کے امتا میں انیس خان کے گھر پہنچ ، پولیس کی وردی میں ملبوس چار افراد نے مبینہ طور پر اسے تیسری منزل سے نیچے پھینک دیا، جس کی وجہ سے اس کی موت ہوگئی۔ اس واقعے کے بعد ریاست بھر میں کافی عرصے سے طلبہ کا احتجاج جاری ہے۔ طلبہ تنظیموں نے ملزم پولیس اہلکاروں کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا۔ممتا بنرجی حکومت نے تحقیقات کے لیے ایک ایس آئی ٹی تشکیل دی ہے لیکن انیس کا خاندان سی بی آئی جانچ کے مطالبے پر اٹل ہے۔ اس واقعہ کو لے کر ریاستی حکومت پر سنگین سوالات اٹھائے گئے ہیں۔

یہاں تک کہ ممتا سرکار نے خود عدالت میں اعتراف کیا کہ پولیس کا کردار مشکوک ہے۔ لیکن آج تک اس معاملے میں کوئی ٹھوس کاروائی نہیں کی گئی۔ اہل خانہ نے الزام لگایا ہے کہ ان پر حملہ ثبوت مٹانے کے لیے کیا گیا۔اہل خانہ کی جانب سے امتا پولیس اسٹیشن میں سیکورٹی کی کمی کے حوالے سے تحریری شکایت درج کرائی گئی تھی۔ اس کے باوجود ان کے خاندان پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔

حال ہی میں انیس کے بھائی سلمان خان پر نامعلوم شرپسندوں نے حملہ کیا تھا۔ خاندان کے مطابق سلمان، انیس کے کیس کے حوالے سے ہمیشہ متحرک رہتے تھے۔ اس لیے یہ حملہ سلمان کو قتل کرنے کی نیت سے کیا گیا۔ سی پی آئی (ایم) کے ریاستی جنرل سکریٹری محمد سلیم نے زور دے کر کہا کہ ان کی پارٹی تقریباً ایک دہائی کے بعد دوبارہ مضبوطی سے ابھر رہی ہے اور مغربی بنگال میں امن اور انصاف کے قیام کے لیے لڑائی لڑے گی۔ سی پی آئی (ایم) کے یوتھ اینڈ اسٹوڈنٹس ونگ کے ذریعہ منعقدہ ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے، سلیم نے ریاست میں اگلے سال ہونے والے پنچایتی انتخابات کے لیے جنگی بنیادوں پر تیاری کرنے پر زور دیا۔

ہماری یوٹیوب ویڈیوز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button