بلڈر کو دھمکی دینے کے معاملے پر سپریم کورٹ نے داؤد ابراہیم کے بھتیجے کی درخواست ضمانت خارج کر دی

نئی دہلی ،04؍مئی (ہندوستان اردو ٹائمز) سپریم کورٹ نے بلڈر کو دھمکیاں دینے کے الزام میں داؤد ابراہیم کے بھتیجے کی درخواست ضمانت مسترد کردی۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ الزامات طے ہونے کے بعد ملزم دوبارہ ضمانت کی درخواست دے سکتا ہے۔
عدالت نے کہا کہ اگر چارج شیٹ داخل ہو چکی ہے تو 6 ماہ میں فرد جرم عائد کیا جائے۔ عدالت میں جسٹس ایم آر شاہ کی سربراہی والی بنچ نے کہا کہ کیس میں الزامات عائد نہیں کیے گئے ہیں۔ ہمیں اس مرحلے پر رضوان کو ضمانت پر رہا کرنے کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی۔سپریم کورٹ نے کہا کہ اگر تفتیش مکمل ہو جاتی ہے اور تمام ملزمان کے خلاف چارج شیٹ داخل کر دی جاتی ہے تو ٹرائل کورٹ کو 6 ماہ کی مدت میں الزامات طے کرنے کی ہدایت کی جاتی ہے۔ اس کے بعد ملزم کے لیے ایک بار پھر ضمانت کے لیے اس عدالت سے رجوع کرنے کا آپشن کھلا ہے۔
دراصل سپریم کورٹ داؤد ابراہیم کے بھتیجے رضوان محمد ابراہیم کاسکر کی طرف سے 2019 میں مکوکا کے تحت ایک بلڈر کو دھمکیاں دینے کے معاملے میں ضمانت کی درخواست کی سماعت کر رہی تھی۔ کاسکر نے 31 دسمبر 2021 کو بمبئی ہائی کورٹ کی جانب سے ضمانت کی درخواست مسترد کیے جانے کے بعد سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔ فیصلے میں ہائی کورٹ کی جانب سے ضمانت منظور نہ کرنے کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا تھا۔