قومی

بلقیس بانو کیس میں مجرموں کی رہائی پر کانگریس کا سوال ، پی ایم بتائیں کہ گجرات حکومت نے مجرموں کی رہائی کیلئے مرکز سے اجازت لی تھی

نئی دہلی، 17اگست ( ہندوستان اردو ٹائمز ) کانگریس نے بدھ کو گجرات کے بلقیس بانو کیس میں عصمت دری اور قتل کے 11 مجرموں کی رہائی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کو بتانا چاہئے کہ کیا ریاستی حکومت نے مرکز سے مجرموں کی رہائی کیلئے اجازت لی تھی۔ یہ قدم اٹھانے کے لیے جو کہ لازمی امر ہے۔قانونی دفعات کا حوالہ دیتے ہوئے پارٹی ترجمان پون کھیڑا نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ریاستی حکومت ایسے کسی بھی معاملے میں ملزم کی رہائی یا معافی کا فیصلہ نہیں کر سکتی، جس کی جانچ مرکزی ایجنسی نے کی ہو۔انہوں نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ جس پالیسی کے پیچھے گجرات حکومت چھپ رہی ہے اور کہہ رہی ہے کہ اس نے ان 11 ریپسٹوں کو رہا کرنے کا حکم دیا تھا، 1992 کی وہ پالیسی گجرات حکومت نے 8 مئی 2013 کو ختم کر دی تھی۔ اس لیے ریاستی حکومت ایسے کسی بھی معاملہ میں ملزم کو رہا کرنے یا معاف کرنے کا فیصلہ نہیں کر سکتی جس کی تفتیش مرکزی ایجنسی نے کی ہو۔

اس معاملہ کی جانچ بھی سی بی آئی نے کی تھی۔پون کھیڑا کے مطابق سی آر پی سی کی دفعہ 435 کے تحت ریاستی حکومت کو مرکز سے اجازت لینی ہوتی ہے۔ پون کھیڑا کے مطابق یاد دلانا چاہو ںگا کہ جب جے للیتا جی نے تمل ناڈو کی وزیر اعلیٰ کے طور پر راجیو گاندھی جی کے قاتلوں کو رہا کرنے کا فیصلہ کیا تھا تو سپریم کورٹ نے کیا حکم دیا تھا۔اس لیے ہم مرکزی وزیر داخلہ اور وزیر اعظم سے جاننا چاہتے ہیں کہ کیا گجرات حکومت نے عصمت دری کرنے والوں کو رہا کرتے وقت آپ کی اجازت لی تھی؟ اگر ریاستی حکومت نے مرکزی حکومت سے اجازت نہیں لی تو کیا گجرات حکومت کے خلاف کارروائی ہوگی؟

وہ کون لوگ ہیں جنہوں نے سب سے پہلے ان ملزمان کی رہائی اور معافی کی سفارش کی؟ ہم وزیر اعلیٰ سے یہ بھی پوچھنا چاہتے ہیں کہ کیا سپریم کورٹ کے نوٹس میں یہ بات لائی گئی کہ 1992 کی پالیسی 8 مئی 2013 کو ختم کر دی گئی؟کھیڑا نے کہا کہ ایک سوال میڈیا سماج اور اپوزیشن جماعتوں سے ہے کہ نربھیا کے معاملے میں پورا سماج ایک آواز میں مطالبہ کر رہا تھا کہ عصمت دری کرنے والوں کو سخت سے سخت سزا دی جائے، میڈیا اور اپوزیشن میں خاموشی کیوں ہے؟ انہوں نے کہا کہ آئین کو پڑھیں، یہ ملک آئین پر چلتا ہے، حکومتیں آئین پر چلتی ہیں، حکومتیں ذات اور مذہب کی بنیاد پر نہیں چلتیں۔

بلقیس بانو کیس میں عمر قید کی سزا پانے والے 11 مجرموں کو پیر کو گودھرا سب جیل سے رہا کر دیا گیا۔ گجرات حکومت نے اپنی ایمنسٹی پالیسی کے تحت ان لوگوں کی رہائی کی منظوری دی تھی۔ممبئی کی ایک خصوصی مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کی عدالت نے 21 جنوری 2008 کو بلقیس بانو کی اجتماعی عصمت دری اور اس کے خاندان کے سات افراد کو قتل کرنے کے الزام میں 11 مجرموں کو عمر قید کی سزا سنائی تھی، بعد میں ان مجرموں کی سزا کو بمبئی ہائی کورٹ نے برقرار رکھا تھا۔

ہماری یوٹیوب ویڈیوز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button