دہلیقومی

بغیر اجازت ریلی،ایف آئی آر درج ، بھاجپا ایم پی کا متنازع بیان

نئی دہلی ، 11اکتوبر ( ہندوستان اردو ٹائمز) دہلی کے دلشاد گارڈن میں وشو ہندو پریشد کے ایک عوامی پروگرام میں بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ پرویش صاحب سنگھ ورما کے متنازعہ بیان کے بعد ملک کی قومی راجدھانی ایک بار پھر تنازعات میں ہے۔ دراصل دہلی پولیس نے اس ریلی کے منتظمین کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ دہلی پولیس کے مطابق دلشاد گارڈن میں منعقد ہونے والی اس ریلی کے لیے اجازت نہیں دی گئی تھی، اس لیے ریلی کے منتظمین کے خلاف تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 188 کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔

دلشاد گارڈن میں ویرات ہندو سبھا کا اہتمام کیا گیا۔ اس ریلی کا انعقاد وشو ہندو پریشد کی مقامی اکائی اور دیگر ہندو تنظیموں نے کیا تھا، جسے ویرات ہندو سبھا کا نام دیا گیا تھا۔ اتوار، 9 اکتوبر کو منعقد ہونے والے اس پروگرام میں کئی وی ایچ پی لیڈروں اور بی جے پی لیڈروں نے شرکت کی، جہاں مبینہ طور پر مسلم کمیونٹی کے خلاف تقریریں کی گئیں۔ بی جے پی ایم پی پرویش ورما ان مقررین میں شامل تھے جنہوں نے ایک کمیونٹی(مسلم کمیونٹی) کے مکمل بائیکاٹ کا مطالبہ کیا تھا۔

ریلی کے منتظمین کے خلاف ایف آئی آر درج پولیس نے کہا کہ دلشاد گارڈن ایونٹ کی اجازت نہ لینے پر منتظمین کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے، جہاں مبینہ طور پر نفرت انگیز تقاریر کی گئی تھیں۔ہندو تنظیموں کی یہ ریلی جی ٹی بی نگر کے جنتا فلیٹس کے رام لیلا میدان میں منیش کے قتل کے خلاف احتجاج میں منعقد کی گئی تھی۔دہلی وی ایچ پی کے صدر پولیس کو دھمکی دیتے نظر آئے شمال مشرقی دہلی کے سندر نگری کے رہنے والے منیش کو مسلم برادری کے کچھ نوجوانوں نے پرانی دشمنی کی وجہ سے چاقو مار کر قتل کر دیا۔ یہ پہلی بار نہیں ہے کہ وی ایچ پی کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہو۔اس سے قبل جہانگیرپوری فسادات کے دوران بھی تنظیم کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

ہماری یوٹیوب ویڈیوز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button