دہلیقومی

بجٹ2023-24 : مدارس میں جدید تعلیم اوراساتذہ کی تربیت کے لیے فنڈ ،مگر مولانا آزاد فیلوشپ میں تخفیف

نئی دہلی ، یکم فروری(ہندوستان اردو ٹائمز) بدھ یکم فروری کو ہندوستان کی وزیر خزانہ نرملا سیتارامن نے اپنا 5 واں مرکزی بجٹ اور 2019 میں برسراقتدار آنے والی مودی 2.0 حکومت کا آخری مکمل بجٹ پیش کیا۔ وزیر خزانہ نے ذاتی انکم ٹیکس کی حد بڑھانے سے لے کر کئی اعلانات کیے۔ 5 لاکھ سے 7 لاکھ روپے تک سرمایہ کاری میں 33 فیصد کا زبردست اضافہ 10,00,000 کروڑ روپے تک پہنچ گیا۔ اقلیتی امور کی وزارت کو بدھ کو 2023-24 کے مرکزی بجٹ میں 3097.60 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، جو پچھلے مالی سال کے نظرثانی شدہ اعداد و شمار سے 484.94 کروڑ روپے زیادہ ہیں۔

وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کے ذریعہ 2023-24 کے پیش کردہ بجٹ میں مرکز نے اقلیتی امور کی وزارت کو 3,097.60 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز پیش کی۔بجٹ میں مدارس میں جدید مضامین متعارف کرانے، اساتذہ کی تربیت اور اقلیتی اداروں میں اسکول کے بنیادی ڈھانچے کو بڑھانے کے لیے مالی امداد دینے کے لیے 10 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ مالی سال 2022-2023 میں مدارس اور اقلیتوں کے لیے تعلیمی اسکیم کے لیے 60 کروڑ روپے مختص کیے گئے تھے جبکہ اس سے ایک سال قبل، مرکز نے اس پر 161.53 کروڑ روپے خرچ کیے تھے۔مالی سال 2022-23 میں اقلیتی امور کی وزارت کا بجٹ تخمینہ 5,020.50 کروڑ روپے تھا اور بعد میں نظرثانی شدہ مختص رقم 2,612.66 کروڑ روپے تھی۔وزارت کو مجوزہ مختص میں سے 433 کروڑ روپے پری میٹرک اسکالرشپ اسکیم کے لیے ہیں اور 1,065 کروڑ روپے پوسٹ میٹرک اسکالرشپ کے لیے ہیں۔وہیں میرٹ کی بنیاد پر اقلیتی برادریوں کے طلباء کے لیے پروفیشنل اور ٹیکنیکل کورسز کے لیے اسکالرشپ میں 87 فیصد کی کمی کی گئی ہے، جس کے لیے مرکزی بجٹ 2023 میں صرف 44 کروڑ روپے مختص کیے گئے تھے۔ رواں سال کے بجٹ میں 365 کروڑ روپے رکھے گئے تھے۔ اسکالرشپ اسکیم کے لیے مختص کیا گیا ہے۔

مزید برآں، اقلیتی امور کی وزارت کے تحت اقلیتوں کے لیے پری میٹرک اسکالرشپ میں مرکزی بجٹ 2023 میں 992 کروڑ روپے کی کمی دیکھی گئی ہے۔ جس میں 2022-23 میں 1,425 کروڑ روپے مختص کیے گئے تھے۔پچھلے سال، 9ویں جماعت سے کم کلاسوں میں بچوں کو خارج کرنے کے لیے اہلیت کے معیار پر نظر ثانی کی گئی تھی۔ اسی طرح مدارس اور اقلیتوں کے لیے تعلیمی اسکیم میں 93 فیصد کی بڑے پیمانے پر کٹوتی دیکھی گئی ہے جس میں بجٹ 2023-24 میں 10 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ اقلیتوں کے لیے پوسٹ میٹرک اسکالرشپ میں نمایاں کا106فیصد کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔جو کہ 2022-23 کے بجٹ میں 550 کروڑ روپے سے بڑھ کر 1,065 کروڑ روپے تک پہنچ گیا ہے۔اقلیتی طلباء کے لیے مولانا آزاد نیشنل فیلوشپ میں معمولی کمی دیکھی گئی ہے جس میں مرکزی بجٹ 2023-23 میں اسکیم کے لیے 96 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ پچھلے سال فیلو شپ کو 99 کروڑ روپے ملے تھے۔

ایم اے ای ایف کو 10 لاکھ روپے ملے ہیں۔ پچھلے سال فاؤنڈیشن کو ایک لاکھ روپے ملے تھے۔اقلیتوں کے لیے مفت کوچنگ اور اس سے منسلک اسکیموں کے لیے مختص کرنے کے لیے اس کا بجٹ 30 کروڑ روپے تک محدود کردیا گیا ہے۔ 2022-23 میں بجٹ 79 کروڑ روپے مختص کیا گیا تھا جس پر نظر ثانی کی گئی۔مدارس اور اقلیتوں کے لیے تعلیمی اسکیم میں 150 کروڑ روپے کی بڑے پیمانے پر کٹوتی ہوئی ہے، جس میں 24-2023 کے مرکزی بجٹ میں صرف 10 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ نظرثانی شدہ تخمینہ بھی 81 فیصد کمی کو ظاہر کرتا ہے۔

ہماری یوٹیوب ویڈیوز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button