باپ کے قتل کا انصاف نہ ملنے پر 14 سالہ بیٹے نے کی خودکشی

موتیہاری،25؍مارچ (ہندوستان اردو ٹائمز) موتیہاری میں باپ آر ٹی آئی کارکن بپن اگروال کے قتل کے بعد صدمے میں مبتلا 14 سالہ بیٹے روہت (آر ٹی آئی) نے کل رات اپنے اوپر مٹی کا تیل چھڑک کر خودکشی کرنے کی کوشش کی۔ لیکن بعد میں علاج کے دوران اسپتال میں اس کی موت ہوگئی، روہت اور اس کا پورا خاندان پولیس کی کارروائی سے ناخوش تھا۔
اس کے دادا وجے اگروال نے بتایا کہ جمعرات کی صبح وہ انصاف مانگنے ایس پی سے ملنے گئے تھے۔ اس نے ان سے فون پر اجازت بھی لی تھی۔ لیکن موتیہاری ایس پی نے ان سے ملاقات نہیں کی اور اپنی بات رکھنے کے لیے اسے ماتحت اہلکاروں کے پاس بھیج دیا۔ متوفی خود ایس پی سے ملنے کی التجا کرتا رہا لیکن کافی کوششوں کے بعد بھی تسلی بخش جواب نہیں ملا۔ اس صدمے کی وجہ سے روہت گھر واپس آیا اور خودکشی کی کوشش کی۔ روہت گھر کے سامنے تین منزلہ پرائیویٹ نرسنگ ہوم کی چھت پر گیا اور پہلے انتظامیہ کے خلاف نعرے لگائے اور پھر مٹی کا تیل چھڑک کر خود کو آگ لگا لی۔ جس کے بعد وہ چھت سے چھلانگ لگا کر بجلی کے کرنٹ کے ہائی ٹینشن تار پر گرا جس میں وہ بری طرح جھلس گیا۔
واقعہ کے فوراً بعد لواحقین نے روہت کو موتیہاری نگر کے ایک پرائیویٹ اسپتال میں داخل کرایا، جہاں علاج کے دوران نصف شب میں روہت کی موت ہوگئی۔ روہت کے دادا وجے اگروال نے بتایا کہ قاتلوں کی گرفتاری اور ایس پی نہ ملنے سے پریشان روہت نے یہ قدم اٹھایا ہے۔واضح رہے کہ 24 ستمبر 2022 کو ہرسدھی بلاک آفس سے نکلتے وقت تقریباً 12 بجے جرائم پیشہ موٹرسائیکل پر سوار بدمعاشوں نے آر ٹی آئی کارکن بپن اگروال کو گولی مار کر قتل کردیا تھا۔